سینیٹ ،قومی اور 3 صوبائی اسمبلیوں کے ارکان اس بار اعتکاف میں نہیں بیٹھ سکیں گے

Mar 30, 2024 | 18:19:PM
سینیٹ ،قومی اور 3 صوبائی اسمبلیوں کے ارکان اس بار اعتکاف میں نہیں بیٹھ سکیں گے
کیپشن: سینیٹ ،قومی اور 3 صوبائی اسمبلیوں کے ارکان اس بار اعتکاف میں نہیں بیٹھ سکیں گے، آخر کیوں؟
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(عثمان خان) سینیٹ ،قومی اور 3 صوبائی اسمبلیوں کے ارکان اس بار اعتکاف میں نہیں بیٹھ سکیں گے اور نہ ہی ماہ رمضان کا آخری عشرہ حجاز مقدس میں گزار سکیں گے۔

سینیٹ، قومی، پنجاب، سندھ اور خیبرپختونخوا اسمبلی کے ارکان نہ تو اعتکاف میں بیٹھ سکیں گے اور نہ ہی ماہِ صیام کا آخری عشرہ حجاز مقدس میں بتا سکیں گے کیوںکہ قومی اسمبلی کا اجلاس یکم اپریل ،21 رمضان المبارک کو طلب کیا گیا ہے، 2 اپریل 22 رمضان المبارک کو اسلام آباد کی 2 نشستوں کے لیے قومی اسمبلی میں ووٹ ڈالے جائیں گے اور اسی دن ہی پنجاب، سندھ اور خیبر پختون خوا اسمبلیوں کے ارکان بھی سینٹرز کا انتخاب کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: شوکت بسرا اور مہربانو قریشی کا انتخابی نتائج کے حوالے سے اہم اقدام

انتخاب کے ایک یا 2 روز بعد نو منتخب سینیٹرز ایوان بالا کے اجلاس میں رکنیت کا حلف اٹھائیں گے، حلف اٹھانے والوں میں حالیہ انتخابات میں منتخب 48 اور ضمنی انتخاب میں کامیاب ہونے والے  6سینٹرز شامل ہوں گے، کے پی اسمبلی میں انتخابات ملتوی نہ ہوئے تو حلف برداری کے اگلے روز چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کا انتخاب کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ ماہ رمضان المبارک کے آخری عشرے میں سینیٹ قومی اسمبلی کے اجلاس  عمومآ نہ بلانے کی روایت ہے اور بلوچستان میں 11 نشستوں پر تمام سینٹرز اور پنجاب سے جنرل نشستوں پر 7 سینیٹرز بلا مقابلہ منتخب ہو چکے ہیں۔

الیکشن کمیشن کے مطابق مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین اسمبلی سے حلف نہ لیا گیا تو کے پی میں سینیٹ انتخابات ملتوی کر دیے جائیں گے، سینیٹ انتخابات 2024 میں 30 نشستوں پر 59 امیدوار میدان میں رہ گئے، اسلام آباد سے جنرل اور ٹیکنوکریٹ نشست پر 2، 2 ،  پنجاب سے خواتین کی نشستوں پر 4، ٹیکنوکریٹ اور علماء کی نشست پر 3، اقلیتی نشست پر 2 ، سندھ سے جنرل نشستوں پر 11 اور خواتین نشست پر 3، ٹیکنوکریٹ کی نشستوں پر 4 اور اقلیتی نشست پر 2، خیبر پختونخوا سے جنرل نشستوں پر 16، خواتین نشست پر 4، علماء اور ٹیکنوکریٹ کی نشستوں پر 6 امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہے۔