قوم کو پتا ہونا چاہیئے کہ عوام دشمن بجٹ کے کون مخالف  اور کون حامی، بلاول بھٹو

Jun 30, 2021 | 13:02:PM
 قوم کو پتا ہونا چاہیئے کہ عوام دشمن بجٹ کے کون مخالف  اور کون حامی، بلاول بھٹو
کیپشن: چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری (فائل فوٹو)
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز)چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ  جس انداز سے بجٹ اجلاس کا آغاز ہوا یہ سب کے لیے شرمندگی کا باعث ہے، قوم کو پتا ہونا چاہیئے کہ عوام دشمن بجٹ کے کون مخالف ہیں اور کون حامی ہے۔

تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتےہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ حکومتی بینچوں سے اپوزیشن لیڈر پر حملے کی کوشش کی گئی،گزشتہ روز بجٹ منظوری کے موقع پر بھی ایسی ہی صورتحال رہی۔ انہوں نے سپیکر قومی اسمبلی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا  آپ نے کل ہم سے ووٹ کا حق چھینا، آپ کرسی کی عزت برقرار رکھنے کے لئے غیر متنازع رہتے تو اچھا ہوتا،آپ نے لابیز کو سیل کرنے کی درخواست کو نہیں مانا، آپ نے پوری کوشش کی کہ حکومت 172 ووٹ پورے کرے،پورے پاکستان نے دیکھا کہ حکومت کے لیے کتنا مشکل تھا بندے پورے کرنا ،حکومتی لوگ کل اپنے ارکان کو ڈھونڈتے رہے، عامر ڈوگر کو مبارکباد کہ وہ سپیکر کی سپورٹ سے بندے پورے کر گئے،سپیکر صاحب آپ دھاندلی نہ کرتے تو وزیراعظم کے پاس 172 ووٹ نہیں تھے۔چئیرمین پی پی پی نے کہا کہ آپ نے ہماری ترامیم کے سلسلے کو بھی غلط کنڈکٹ کیا،ہماری ترامیم کو سنے بغیر ایک غیر منتخب شخص مخالفت کرتا رہا، ہمارے ووٹ کے حق کا تحفظ نہیں ہوگا تو عام پاکستان کا کیا ہوگا،رول 276 کے مطابق وائس ووٹ چیلنج ہو تو آپ پر فرض ہے کہ آپ گنتی کروائیں۔ بلاول بھٹو  زرداری نے کہا کہ عوام کے نمائندوں نے معاشی تباہی کے بجٹ کو ووٹ دیا، بدقسمتی سے کچھ اپوزیشن کے ممبران کی تعداد میں بھی کمی تھی، آخری مرحلے میں ، میں نے ووٹ چیلنج کیا آپ نے نہیں سنا،آپکے اس عمل سے بجٹ کی قانون حیثیت پر انگلی اٹھ گئی ہے، ہمارے ارکان کے خاندان میں فوتگیاں ہوئیں وہ آخری وقت پر فلائٹ پکڑ کر یہاں پہنچے، میرے والد آصف زرداری بیماری کے باوجود آخری وقت تک یہاں بیٹھے رہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مسلم لیگ ن کی خواتین ارکان نے بجٹ پر بہت محنت کی  ، ہمارے اپوزیشن کے ارکان نے مایوس کیا ، ہم اس معاملے کو بہت سنجیدہ لیتے ہیں،  ہم بجٹ یا قانون سازی میں اپنا احتجاج نہیں کر سکتے تو یہ دھاندلی نہیں تو کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت کے یکطرفہ اور غیر آئینی اقدامات سے کشیدگی نے جنم لیا، شاہ محمود قریشی