’ایکو ایپ‘ ہمارے لیے کیا کرے گی؟

Aug 30, 2022 | 15:48:PM
’ایکو ایپ‘ ہمارے لیے کیا کرے گی؟
کیپشن: فوٹو بشکریہ واشنگٹن یونیورسٹی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک) امریکی ماہرین نے کم گہرے پانی میں پیغام بھیجنے کے لیے حیرت انگیز ایپ متعارف کروا دی۔

واشنگٹن یونیورسٹی کے سائنسدانوں کی جانب سے اسے ’’ایکوایپ‘‘ کا نام دیا گیا ہے جو تقریباً تمام اسمارٹ فون پر کسی ہارڈویئر کی تبدیلی کے بغیر کام کرسکتی ہے۔ اب اسنارکلنگ اور اسکوبا ڈائیونگ کرنے والے افراد اس سے دوطرفہ رابطہ کرسکتے ہیں۔

عموماً ماہرغوطہ خور بھی زیرِ آب رابطے کے لیے ہاتھوں کے اشارے استعمال کرتے ہیں جن کے ذریعے وہ اپنی کیفیت، آکسیجن کی کمی بیشی یا سمندری جاندار کے بارے میں بات کرتے ہیں۔

ایکو ایپ اسمارٹ فون اور اسمارٹ واچ دونوں پر کام کرسکتی ہے تاہم اسمارٹ واچ وائی فائی اور بلیو ٹوتھ کے علاوہ سیل فون سروس پر اکتفا کرتے ہیں۔ رابطے کے یہ تینوں ذرائع کسی بھی طرح پانی کے اندر کام نہیں کرتے یا ناقص ہوتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: نئی ایپل واچ میں کیا نیا ہوگا؟

ایکوا ایپ کے لیے صرف واٹرپروف فون درکار ہوگا یا فون کو کسی واٹرپروف تھیلی میں رکھنا ہوگا۔ اس میں سب سے اہم کام مائیکروفون اور اسپیکر کا ہوگا۔ بس پانی کے اندر کچھ یہ کرنا ہوگا کہ پہلے سے ہی غوطہ خوروں کے زیرِ استعمال 240 پیغامات پہلے ہی اس میں ایس ایم کی صورت میں شامل کئے گئے ہیں۔ ان میں سے 20 پیغامات واضح طور پر دکھائی دیں گے۔ ان میں سمت کا تعین، ماحولیاتی حالات اور غوطہ خوری کے سامان کی صورتِ حال شامل ہے یعنی آکسیجن کتنا ہے اوردیگر آلات کیا کہہ رہے ہیں۔