صحافیوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے سپریم کورٹ مداخلت کریگی: سپریم کورٹ
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)سپریم کورٹ نے صحافیوں کو ہراساں کرنے کے حوالے سے کیس میں چئیرمین پیمرا کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔اسلام آباد ہائیکورٹ میں صحافیوں کے مقدمات میں جاری کاروائی کی تفصیلات بھی طلب کرلیں۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں صحافیوں کو ہراساں کرنے کے حوالے سے کیس کی سماعت ہوئی ۔ اس موقع پر جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ صحافیوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے سپریم کورٹ مداخلت کرے گی، تنخواہوں اور نوکری سے نکالے جانے کے معاملے پر بھی عدالت صحافیوں کیساتھ کھڑی رہی۔ جسٹس منیب اختر نے کہا کہ آئین پاکستان میڈیا کو آزادی فراہم کرتا ہے،کوئی قانون آرٹیکل 19 کے متضاد ہوا تو کالعدم قرار دے دیں گے۔ سماعت کے دوران جسٹس قاضی امین نے کہا کہ جیسے بطور جج ہم سیاست نہیں کر سکتے اسی طرح صحافیوں کو بھی صحافت کرنی چاہیے,صحافت اور آزادی اظہار رائے تہذیب کے دائرے میں ہونا چاہیے،ججز تاریخ کے ہاتھوں میں ہیں چند افراد کے ہاتھوں میں نہیں۔
صحافیوں عبدالقیوم صدیقی، اسد طور اور عامر میر نے درخواستیں واپس لے لیں۔ جسٹس منیب اختر نے کہا کہ اگر کمرہ عدالت خالی بھی ہوا تو کھلی عدالت میں سماعت کرینگے۔
جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ عدالت نے خود کو مطمئن کرنا ہے کہ بنیادی حقوق کی خلاف ورزی تو نہیں ہو رہی،میڈیا قوم کا ضمیر اور آواز ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ساڑھے تین روپے لٹر تک کمی کاامکان