عمران خان کی رہائی اور نواز شریف کی معافی ایک ساتھ ہوگی؟سب فائنل ہوگیا؟
Stay tuned with 24 News HD Android App
عمران خان کی رہائی اور نواز شریف کی معافی ایک ساتھ ہوگی؟سب فائنل ہوگیا؟ اب انتظار عدالت کے فیصلے کا ہے،پروگرام’10تک‘میں میزبان ریحان طارق کے ساتھ رپورٹر حسنات ملک نے بڑی خبر بریک کردی ۔
میزبان ریحان طارق کہتے ہیں کہ توشہ خانہ کیس میں جب سے چئیرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری ہوئی ہے تب سے تحریک انصاف کےرہنماوں اور کارکنان کی سانسیں رکی ہوئی ہیں ۔ٹرائل کورٹ کے فیصلہ آنے کے اگلے ہی روز اس کیس کو ہائی کورٹ لیجائے گا اور کوشش کی گئی کہ فوری سزا معطل ہو جائے۔لیکن آج کئی ہفتے گزرنے کے بعد بھی چئیرمین تحریک انصاف کی سزا معطل نہیں ہوئی ۔آج طویل سماعت کے بعد اس کیس کا فیصلہ تو محفوظ ہو گیا ہے جو کل گیارہ بجے سنایا جائے گا ۔ یہ فیصلہ بانی تحریک انصاف کے حق میں آنے کے باوجود بھی انہیں کوئی ریلیف ملتا نظر نہیں آرہا ہے کیونکہ اطلاعات ہے کہ ایف آئی اے کی ایک ٹیم اٹک میں ڈیرے ڈالے ہوئے ہے جو کہ توشہ خانہ کیس میں سزا معطلی کا فیصلہ آتے ہی چئیرمین پی ٹی آئی کو سائفر کیس میں گرفتار کر لے گی ۔ اس پیٹرن سے سے واضع ہوتا ہے کہ بانی تحریک انصاف ایک کیس میں بری ہو گئے تو دوسرا کیس ان کے راہ میں رکاوٹ ہوگا۔اسی تیسرا چوتھا اور دیگر درجنوں کیسز میں ان کو ایک کے بعد ایک گرفتار کیا جاتا رہے گا۔آج توشہ خانہ کیس سماعت ہوئی تو بیرسٹر علی ظفر نے چیئرمین پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت دینے کی استدعا کی جس پر چیف جسٹس عامر فاروق کا کہنا تھا امید ہے کہ آج تو سزا معطلی کی درخواست پر فیصلہ ہو جائے گا۔الیکشن کمیشن کے وکیل امجد پرویز ایڈووکیٹ نے عمران خان کی سزا معطلی کی مخالفت کرتے ہوئے مختلف قوانین اور عدالتی فیصلوں کے حوالے پیش کیے۔امجد پرویز ایڈووکیٹ کا کہنا تھا پبلک پراسیکیوٹر کو بھی پہلے نوٹس کیا جانا ضروری ہے، جس پر جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ شکایت تو الیکشن کمیشن نے فائل کی تھی ریاست نے نہیں۔وکیل الیکشن کمیشن امجد پرویز ایڈووکیٹ نے بھارتی عدالت کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ راہول گاندھی کو پرائیویٹ کمپلینٹ میں 2 سال کی سزا ہوئی، راہول گاندھی نے سزا معطلی کی درخواست دائر کی جوخارج کر دی گئی۔ چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے وکیل کے دلائل میں مداخلت نہیں کرنا چاہتا لیکن کچھ فیصلوں کے حوالے دینا چاہتا ہوں۔