وزیراعظم کے مشیر برائے امور کشمیر قمر زمان کائرہ عمران خان پر برس پڑے

Oct 28, 2022 | 11:36:AM
قمر زمان کائرہ, پاکستان, لاہور, عمران خان, اہم خبر تازہ ترین, 24نیوز
کیپشن: فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24نیوز)وزیراعظم کے مشیر برائے امور کشمیر قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ عمران خان بند کمروں میں منتیں ترلے کرتے ہیں اور باہر نکل کر دھمکیاں دیتے ہیں،عمران خان ملکی نظام کو غیر مستحکم کرنا چاہتے ہیں، انہوں نے اداروں کو تقسیم کرنے کی کوشش کی ہے ۔

 قمر زمان کائرہ کا عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پاک فوج کے ترجمان کی جانب سے غیر معمولی نیوز کانفرنس کی گئی، ملک کی بہتری کے لئے آئین کی بالادستی ضروری ہے۔ سیاسی جماعتوں اور اداروں نے اپنی غلطیوں سے سیکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادارے اپنا آئینی کردار ادا کر رہے ہیں، اداروں کا سیاست میں مداخلت نہ کرنا قابل تحسین ہے۔ آج شہید ذوالفقار علی بھٹو اور شہید بے نظیر بھٹو کی روح خوش ہوں گی جس کام کے لئے انہوں نے قربانیاں دیں اور وہ جو لکیر کھینچنا چاہتے تھے وہ کھینچی گئی ہے۔ عمران نیازی نے سائفر پر ڈرامہ رچایا، ان کی آڈیو لیکس میں ہے کہ وہ اس سائفر کے ساتھ کھیلنا چاہتے تھے۔ عمران نیازی نے سائفر کے ساتھ کھیلتے کھیلتے ملکی سلامتی اور خارجہ پالیسی کے ساتھ کھلواڑ کیا۔ انہوں نے کہا کہ عمران نیازی نے آئی ایم ایف اور پاکستان کے معاہدے پر حملے کر کے ملکی معیشت کو نقصان پہنچایا، وہ پاکستان کو مستحکم کرنے کی بجائے غیر مستحکم کرنے کے ایجنڈے پر گامزن ہیں۔ 

ضرور  پڑھیں :لانگ مارچ، امکانات، خدشات

قمر زمان کائرہ کا مزید کہنا تھا  کہ الیکشن کمیشن نے آٹھ سال تک ممنوعہ فنڈنگ کیس میں عمران خان کو تاریخیں دیں، اس وقت تک چیف الیکشن کمشنر ٹھیک تھے، وہ انہیں توسیع تک دیتے رہے لیکن جب ڈسکہ الیکشن میں الیکشن کمیشن نے حقائق بیان کئے تو وہ انہیں برا بھلا کہنے لگے اور ادارے کو تباہ کرنا شروع کر دیا۔  اگر الیکشن کمیشن عمران نیازی کی جعل سازی کو ناکام بنا دے ان کی سپورٹ نہ کرے تو وہ الیکشن کمیشن انہیں قبول نہیں۔ جو میڈیا ان کی زبان بولے وہ ان کا قریبی اور جو ان کے ساتھ نہ ہو اس کی زندگی عذاب بنا دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک کی سیاسی جماعتوں نے بھی ماضی میں غیر آئینی یا آئین سے ہٹ کر اقدامات کی مخالفت ضرور کی لیکن اداروں میں کبھی پھوٹ ڈلوانے کی کوشش نہیں کی۔  آصف زرداری کے قول کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ادارے روز روز نہیں بنا کرتے، افراد آتے اور چلے جاتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ملکی معیشت کی بحالی کیلئے مثبت خبریں آ رہی ہیں، وزیراعظم اور ان کی معاشی ٹیم ملک کو بہتری کی جانب گامزن کر رہی ہے، عالمی مالیاتی اداروں کی جانب سے پاکستان کو سپورٹ مل رہی ہے، سعودی عرب نے بھی سپورٹ کا اعلان کیا ہے، وزیراعظم اور وزیر خارجہ کے بیرونی ملک دوروں سے ہمیں بہت سی کامیابیاں ملی ہیں، جو ملک ہم سے ناراض تھے ان کے ساتھ تعلقات بہتر ہوئے ہیں، کشمیر کے مسئلہ پر دنیا بھر کے ملکوں نے ہمارے موقف کو تسلیم کیا ہے۔ عمران نیازی کو اتنی توفیق نہیں ہوئی کہ وہ ارشد شریف کے جنازہ میں شرکت کرتے لیکن انہوں نے ارشد شریف مرحوم کی میت پر سیاست شروع کر دی، ہمیں اس بات پر شدید افسوس ہے کہ عمران خان نے اسے بھی معاف نہیں کیا۔ قوم عمران نیازی سے سوال کر رہی ہے کہ آپ کیا چاہتے ہیں؟ آپ احتجاج کرنا چاہتے ہیں تو آئیں، بیٹھیں اور درخواست دیں، عدالتوں نے احتجاج کاطریقہ کار وضع کر رکھا ہے، آپ انتظامیہ کے ساتھ بیٹھ کر انتظامیہ کو تسلی کرائیں اور پرامن احتجاج کریں لیکن ہم اسلام آباد کا محاصرہ نہیں کرنے دیں گے۔


قمر زمان کائرہ  نے ایک سوال پر کہا کہ پروپیگنڈے کے ٹول بدل چکے ہیں، سوشل میڈیا کے ذریعے جعلی خبریں پھیلائی جا رہی ہیں اور اداروں کو بدنام کیا جا رہا ہے۔ آج ہماری جمہوری جدوجہد کا تاریخی دن ہے، آج آئینی اور قانونی لکیر کھینچی گئی ہے، ہمیں اسے مضبوط کرنا ہے لیکن عمران خان کے الزامات اس کو مدہم کرنا چاہتے ہیں۔