دعا زہرا کے متعلق دیے گئے بیان پر حرا مانی نے معافی مانگ لی

Jul 28, 2022 | 12:35:PM
دعا زہرا کے متعلق دیے گئے بیان پر حرا مانی نے معافی مانگ لی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک )اداکارہ حرا مانی نے اپنے دیئے گئے بیان پر تنقید کے بعد دعا زہرہ، ان کے والدین اور اپنے مداحوں سے معافی مانگ لی ۔

تفصیلات کےمطابق دو روز قبل اداکارہ نے اپنی انسٹا گرام کی اسٹوری پر لکھا کہ ان کی دعا ہے کہ دعا زہرہ اور ظہیر کبھی الگ نہ ہو۔ ساتھ ہی انہوں نے لکھا کہ اللہ تعالیٰ میری یہ دعا ضرور سنیں گے۔

حرا مانی کو اس بیان پر خاصی تنقید کا سامنا کرنا پڑا تو آج انہوں نے انسٹاگرام پر ایک وضاحتی ویڈیو شیئر کی جس میں انہوں نے اپنے دیئے گئے بیان پر معافی مانگ لی ۔

وضاحتی ویڈیو میں اداکارہ نے اعتراف کیا کہ انہیں یہ بات معلوم نہیں تھی کہ دعا زہرہ کو اغوا کیا گیا تھا اور انہیں یہ بھی علم نہیں تھا کہ وہ کم عمر ہیں، جب ان کے شوہر مانی نے انہیں سمجھایا اور دوسرے قریبی افراد نے بھی انہیں معاملے کی حقیقت بتائی تو انہیں معلوم ہوا کہ دعا زہرہ کو اغوا کرکے کم عمری میں ان کی شادی کرائی گئی۔حرا مانی نے کہا کہ میں اس معاملے پر غلط تھی اور مجھے اپنی غلطی ماننے میں کوئی شرم نہیں اور یہ کہ غلطیوں کو تسلیم کرنے میں کوئی مضحکہ بات نہیں، میں اپنے مداحوں کے سامنے بات کرنا چاہتی تھی اور اسی لیے میں نے مذکورہ معاملے پر ویڈیو بناکر لوگوں سے معافی مانگی۔

انہوں نے بتایا کہ انہیں کہا گیا کہ وہ مذکورہ معاملے پر اب کوئی بات نہ کریں، ویڈیو نہ بنائیں لیکن وہ بضد رہیں کہ انہیں ویڈیو بنا کر معافی مانگنی ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ وہ نہ تو چائلڈ میرج کی حامی ہیں اور نہ ہی کسی بچی کے اغوا کی حمایت کرتی ہیں اور ان کے حوالے سے لوگ بہت غلط لکھ رہے ہیں۔انہوں نے مداحوں اور دعا زہرہ کے والدین سے دل سے معافی مانگتے ہوئے دعا زہرہ سمیت تمام بچیوں اور لڑکیوں کی حفاظت کی دعا بھی کی۔

واضح رہے کہ دعا زہرہ کے مبینہ شوہر اور مرکزی ملزم ظہیر احمد نے گزشتہ روز عدالت سے دعا زہرہ کو پیش کرنے کی استدعا کی تھی، جس پر عدالت نے دعا زہرہ کو پیش کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔

آج عدالت میں دوران سماعت دعا زہرہ کے والد مہدی کاظمی اور ظہیر احمد کے وکلا نے اپنے اپنے دلائل پیش کیے۔

یاد رہے کہ رواں سال 16 اپریل کو دعا زہرہ کے والدین نے کراچی میں ایف آئی آر درج کرائی تھی، جس میں الزام لگایا گیا کہ ان کی بیٹی کو اس وقت اغوا کر لیا گیا جب وہ کچرا پھینکنے کے لیے گھر سے باہر نکلی تھی۔

بعدازاں 26 اپریل کو اوکاڑہ سے دعا زہرہ بازیاب کرایا گیا تھا، اس دن ایک ویڈیو بیان میں دعا زہرہ نے کہا تھا کہ اس سے اغوا نہیں کیا گیا مگر اس نے اپنی خوشی سے ظہیر کے ساتھ نکاح کیا ہے۔