الیکشن کمشن آئین سے نہیں کہیں اور سے ہدایات لے رہا ہے، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ

Jan 28, 2021 | 11:12:AM
الیکشن کمشن آئین سے نہیں کہیں اور سے ہدایات لے رہا ہے، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز)بلدیاتی انتخابات کرانے میں تاخیر پر سپریم کورٹ  نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے چیف الیکشن کمشنر اور ارکان کو طلب کرلیا،لگتا ہے الیکشن کمیشن آئین سے نہیں کہیں اور سے ہدایات لے رہا ہے، آپ الیکشن نہیں کروا سکتے تو مستعفی ہوجائیں۔

سپریم کورٹ میں بلدیاتی انتخابات کے معاملے پر سماعت ہوئی۔ جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے  ریمارکس دئیے کہ  عوام کو جمہوریت سے کیوں محروم رکھا جا رہا ہے،بلدیاتی انتخابات کیوں نہیں کرائے جا رہے ؟ کیا چیف الیکشن کمشنر اور ممبران نے اپنا حلف نہیں دیکھا۔  بلدیاتی انتخابات نہ کرا کر عدالتی حکم کی خلاف ورزی ہو رہی ہے۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے استفسار کیا کہ اٹارنی جنرل خالد جاوید خان کہاں ہیں ؟ اٹارنی جنرل اگر وزیراعظم کےساتھ ہیں تو انہیں بتایا جائے کہ آئین زیادہ اہم ہے۔

کیس کی سماعت میں وقفہ کے دوران  اٹارنی جنرل خالد جاوید، چیف الیکشن کمشنر اور ممبرز سپریم کورٹ پہنچ گئے۔ جسٹس فائز عیسی نے کہا کہ لگتا ہے جمہوریت اب ترجیح ہی نہیں رہی۔ اٹارنی جنرل خالد جاوید نے جواب دیا کہ جمہوریت ہی اولین ترجیح ہے؟۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کو انکا حلف یاد کروانا چاہتے ہیں، عدالت نے صوبے میں بلدیاتی انتخابات کا حکم دیا تھا، کیا آپ نے بلدیاتی انتخابات کے بارے میں حکومت کو آگاہ کیا، کیا معاملہ کابینہ کے سامنے لایا گیا، عدالت چاہتی ہے کہ ہر ایک اپنی آئینی ذمہ داری پوری کرے۔

اٹارنی جنرل نے بتایا کہ معاملہ کابینہ کے سامنے رکھنے کی ضرورت نہیں، میرے مشورے پر ہی حکومت نے میئر اسلام آباد سے متعلق نوٹیفیکیشن واپس لیا تھا۔

چیف الیکشن کمشنر نے پنجاب میں بلدیاتی اداروں کی تحلیل غیر آئینی قرار دیتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت نے بلدیاتی حکومتوں کو تحلیل کر دیا تھا، پنجاب کی صوبائی حکومت کا اقدام غیرقانونی تھا۔

جسٹس فائز عیسی نے کہا کہ پنجاب حکومت کیخلاف غیرآئینی اقدام پر کیا کارروائی کی؟۔ چیف الیکشن کمشنر نے جواب دیا کہ پنجاب حکومت نے نیا بلدیاتی قانون بنا لیا ہے۔

جسٹس فائز عیسی نے کہا کہ آپ آئین پر عمل نہیں کروا سکتے تو صاف بتا دیں۔ جسٹس فائز عیسی نے خیبرپختونخوا کو کے پی کہنے پر جھاڑ پلاتے ہوئے کہا کہ آپ آئینی عہدیدار ہیں، صوبے کا نام خیبرپختونخوا کیوں نہیں لیتے؟ صوبے کے عوام میں نفرتیں نہ پھیلائیں۔

جسٹس قاضی فائز نے پوچھا کہ الیکشن کمیشن بتائے کب لوکل باڈی الیکشن کرانے ہیں۔ چیف الیکشن کمشنر نے جواب دیا کہ خیبرپختونخوا میں 8 اپریل کو بلدیاتی انتخابات کرائیں گے۔

جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے کہا کہ سندھ، پنجاب اور بلوچستان میں بلدیاتی انتخابات کب کروائیں گے؟ تینوں صوبوں میں انتخابات کی تاریخ دیں، الیکشن کمیشن نے پنجاب حکومت کے خلاف لوکل حکومتیں تحلیل کرنے پر کیا ایکشن لیا، کمیشن کے پاس اتنے وسیع اختیارات ہیں، اگر سپریم کورٹ بھی بلدیاتی الیکشن نہ کرانے کا حکم دے تو الیکشن کمیشن ہمیں بھی انکار کرسکتا ہے۔

چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ کورونا کے باوجود ضمنی انتخابات کرائے۔

جسٹس فائز عیسی نے کہا کہ ضمنی الیکشن کروا کر آپ نے قوم پر احسان نہیں کیا، کیا ضمنی الیکشن کرانے پر قوم آپ کو خراج تحسین پیش کرے؟ الیکشن کمیشن کا وجود ہی انتخابات کروانے کیلئے ہے۔

جسٹس مقبول باقر نے کہا کہ قوم پر بہت ظلم ہوُچکا، مزید نہیں ہونا چاہیے، اگر آپ زمینی سطح پر عوام کو اختیارات نہیں دیں گے تو کیسے کام چلے گا؟، ملک میں خطرناک صورتحال ہے، قدرت نے آپ کو موقع دیا ہے اپنی ذمہ داری پوری کریں۔

چیف الیکشن کمشنر نے بتایا کہ کے پی حکومت نے تاحال رولز نہیں بنائے، خیبرپختونخوا کی بلدیاتی حکومت 25 اگست 2019 میں ختم ہوئی، لیکن نئے بلدیاتی قوانین نہیں بنائے۔

جسٹس فائز عیسی نے کہا کہ کیا ہر بار الیکشن کیلئے نئے رولز بنائے جائیں گے؟ آپ آئین نہیں کسی اور کے تابع لگتے ہیں، جمہوریت نہ ہونے کی وجہ سے ہی ملک برباد ہوا۔

جسٹس قاضی فائز نے کہا کہ آپ آئینی ادارے کے سربراہ ہیں،دو سال مکمل ہو گئے، آپ دفتر میں کرتے کیا ہیں، الیکشنز کی تاریخ کیوں نہیں بتا دیتے؟ آپ جس کتاب پر حلف اٹھاتے ہیں اس کا کوئی مطلب ہے یا نہیں؟، آخری الیکشنز جنرل الیکشن 2018 ہوئے تھے، تب سے الیکشن کمیشن فارغ بیٹھا ہے، الیکشن کمیشن کا وجود ہی الیکشن کرانے کے لیے ہے، چیف الیکشن کمشنر کا نام آئین میں موجود ہے اپنی طاقت پہچانیں، الیکشن کمیشن بتائے کب لوکل باڈی الیکشن کرانے ہیں۔

چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ کے پی میں 18 اپریل کو بلدیاتی انتخابات کرائیں گے۔

جسٹس قاضی فائز عیسی نے جواب دیا کہ سندھ، پنجاب اور بلوچستان میں بلدیاتی انتخابات کب کروائیں گے؟ تینوں صوبوں میں انتخابات کی تاریخ دیں، الیکشن کمیشن نے پنجاب حکومت کے خلاف لوکل حکومتیں تحلیل کرنے پر کیا ایکشن لیا، الیکشن کمیشن کے پاس اتنے وسیع اختیارات ہیں، سپریم کورٹ بھی بلدیاتی الیکشن نہ کرانے کا حکم دےتو الیکشن کمیشن ہمیں بھی انکار کرسکتا ہے۔

سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن سے پنجاب ،سندھ ،بلوچستان میں بلدیاتی انتخابات کا شیڈول طلب کرتے ہوئے ہدایت کی کہ چیف الیکشن کمشنر ممبران کے ساتھ میٹنگ کریں جس میں الیکشن شیڈول کا معاملہ ڈسکس کیا جائے، میٹنگ منٹس پر پیش رفت رپورٹ آئندہ 4 فروری کو جمع کرائی جائے۔