خضدار اور گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے 

Feb 28, 2023 | 00:42:AM
خضدار اور گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے 
کیپشن: زلزلہ ،فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز)بلوچستان کے ضلع خضدار اور گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے ، لوگوں میں خوف وہراس پھیل گیا۔
تفصیلات کے مطابق خضدار اور گردونواح زلزلے سے لرز اٹھا، ریکٹر سکیل پر زلزلے کی شدت3.5 ریکارڈکی گئی، زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کا مرکز خضدار سے 150 کلومیٹر شمال مغرب میں تھا،زلزلے کی گہرائی 40 کلومیٹر تھی ۔
زلزلے کے جھٹکے محسوس ہونے پر لوگوں میں خوف وہراس پھیل گیا اور لوگ کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے گھروں سے باہر نکل آئے، زلزلے سے کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔

یہ بھی پڑھیں: ہار جیت کھیل کا حصہ ، کوشش کریں گے کم بیک کریں ، اظہر محمود

 زلزلے کیوں آتے ہیں؟

      زلزلے قدرتی آفت ہیں جن کے باعث دنیا بھر میں لاکھوں افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ ماہرین کے مطابق زمین کی تہہ تین بڑی پلیٹوں سے بنی ہے۔ پہلی تہہ کا نام یوریشین، دوسری بھارتی اور تیسری اریبین ہے۔ زیر زمین حرارت جمع ہوتی ہے تو یہ پلیٹس سرکتی ہیں۔ زمین ہلتی ہے اور یہی کیفیت زلزلہ کہلاتی ہے۔ زلزلے کی لہریں دائرے کی شکل میں چاروں جانب یلغار کرتی ہیں۔

      زلزلوں کا آنا یا آتش فشاں کا پھٹنا، ان علاقوں ميں زیادہ ہے جو ان پلیٹوں کے سنگم پر واقع ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ جن علاقوں میں ایک مرتبہ بڑا زلزلہ آ جائے تو وہاں دوبارہ بھی بڑا زلزلہ آ سکتا ہے۔ پاکستان کا دو تہائی علاقہ فالٹ لائنز پر ہے جس کے باعث ان علاقوں میں کسی بھی وقت زلزلہ آسکتا ہے۔

      کراچی سے اسلام آباد، کوئٹہ سے پشاور، مکران سے ایبٹ آباد اور گلگت سے چترال تک تمام شہر زلزلوں کی زد میں ہیں، جن میں کشمیر اور گلگت بلتستان کے علاقے حساس ترین شمار ہوتے ہیں۔ زلزلے کے اعتبار سے پاکستان دنیا کا پانچواں حساس ترین ملک ہے۔

      پاکستان انڈین پلیٹ کی شمالی سرحد پر واقع ہے جہاں یہ یوریشین پلیٹ سے ملتی ہے۔ یوریشین پلیٹ کے دھنسنے اور انڈین پلیٹ کے آگے بڑھنے کا عمل لاکھوں سال سے جاری ہے۔ پاکستان کے دو تہائی رقبے کے نیچے سے گزرنے والی تمام فالٹ لائنز متحرک ہیں جہاں کم یا درمیانے درجہ کا زلزلہ وقفے وقفے سے آتا رہتا ہے۔