سینیٹر اعظم سواتی کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور،چار مقدمات درج

اعظم سواتی کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی تھی، انہیں اداروں کے خلاف متنازع ٹوئٹس پر وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) سائبر کرائم نے گرفتار کیا ہے

Nov 27, 2022 | 10:14:AM
 پاکستان تحریک انصاف ,24 نیوز , اعظم سواتی , پاک فوج
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز ) سوشل میڈیا پر متنازع بیانات دینے کے الزام میں دوبارہ گرفتار ہونے والے پی ٹی آئی کے سینیٹر اعظم سواتی کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔دوسری جانب اعظم سواتی کیخلاف چار مختلف شہروں میں چار مقدمات درج کرلئے گئے ہیں ۔

ایف آئی اے حکام کی جانب سے اعظم سواتی کو ایف ایٹ کچہری میں ڈیوٹی مجسٹریٹ وقاص احمد راجہ کے روبرو پیش کیا گیا، ڈیوٹی مجسٹریٹ وقاص احمد راجہ  نے اعظم سواتی کیس کی سماعت کی اور سماعت پر فیصلہ سناتے ہوئے دو روز جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے حکام کے حوالے کردیا۔  اعظم سواتی کی پیشی کے موقع پر سابق وزیر خارجہ  شاہ محمود قریشی، بابر اعوان، شہزاد وسیم اور عمران اسماعیل  بھی کمرہ عدالت میں موجود تھے،  بابر اعوان اور فیصل چوہدری نے اعظم خان سواتی کی وکالت کی۔

یہ بھی پڑھیے: حکومتی ایم این اے محسن داوڑکو بیرون ملک جانے سے روک دیا گیا

سماعت کے موقع پر تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ کچھ متنازع ٹوئٹس ہیں جن کی وجہ سے اعظم سواتی کو گرفتار کیا گیا،اعظم سواتی مان رہے ہیں کہ انہوں نے ٹوئٹ کی،  ٹوئٹر اکاؤنٹ ریکور کرنا ہے، موبائل اور سامان ریکور کرنا ہے۔

 اعظم سواتی کے وکیل بابر اعوان نے میرے مؤکل کی جان کو خطرہ ہے، یہ عدالت میں حفاظت کا بیان ریکارڈ کروائیں گے۔ایف آئی اے کے تفتیشی افسر کی جانب سے اعظم سواتی کے 8 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی تھی۔

واضح رہے کہ  رات گئے متنازع ٹوئٹ کرنے کے معاملے پر پی ٹی آئی کے سینیٹر اعظم سواتی کو چک شہزاد کے فارم ہاؤس سے دوبارہ گرفتار کر لیا گیا ہے، پی ٹی آئی سینیٹر نے پاک فوج کے اعلیٰ افسران کوسوشل میڈیا پر گالیاں دی تھیں۔

اعظم سواتی کیخلاف چار مختلف شہروں میں چار مقدمات درج کرلئے گئے ہیں ۔تحریک انصاف کے رکن اعظم سواتی کے خلاف کراچی میں دو مقدمات درج کر لیے گئے ہیں ۔سینیٹر اعظم سواتی کے خلاف مختلف کراشی کے مختلف تھانوں میں چار مقدمات درج ہوئے جن میں ضلع جنوبی اور غربی کے تھانے شامل ہیں۔


چاروں مقدمات شہریوں کی مدعیت میں درج کیے گئے ہیں۔ درخشاں تھانے میں بھی شہری کی مدعیت میں درج کیا گیا جس کے مدعی طارق آرائیں کے مطابق ٹوئٹ سے نفرت پھیل سکتی ہے، اعظم سواتی کے ٹوئٹ سے مجھے انتہائی دکھ ہوا۔مدعی مقدمہ کا کہنا تھاکہ اعظم سواتی کے ٹوئٹ سے نقص امن کا مسئلہ ہوسکتا ہے۔


علاوہ ازیں اعظم سواتی کےخلاف کوئٹہ کے کچلاک پولیس اسٹیشن میں بھی مقدمہ درج کیا گیا۔اعظم سواتی کےخلاف مقدمہ شہری عزیز الرحمان نے درج کرایا جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ اعظم سواتی نے راولپنڈی میں تقریر اور ٹوئٹر پرپاک فوج کےخلاف غلط زبان استعمال کی لہٰذا پاک فوج کےخلاف لوگوں کو اکسانےپراعظم سواتی کےخلاف کارروائی کی جائے۔جیکب آباد کے صدر تھانے میں سینیٹر اعظم سواتی کے خلاف مقدمہ درج ہوا اور یہ مقدمہ شہری کی مدعیت میں درج کیا گیا۔


خیال رہے کہ اسلام آباد پولیس نے سوشل میڈیا پر متنازع بیانات دینے کے الزام میں پی ٹی آئی کے سینیٹر اعظم سواتی کو گرفتار کیا ہے اور عدالت سے ان کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کرلیا ہے