سرکار تے ساڈی اپنی اے، شاہی افسران کا بجلی بل بھی عوام کے کھاتے سے جانے لگا

Aug 27, 2023 | 12:26:PM
Official, Employees, Bill, Public, Received, Royal Officer, Bill Collection, No, Perwana, 24 News
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(حسنین محی الدین)پاکستان میں سرکاری ملازمین کا بجلی بل عوام کی جیب سے نکالا جاتا ہے ، واپڈا ملازمین شاہی مہمانوں کی طرح  بجلی خرچ کرتے ہیں جبکہ عام شہری اس بجلی کا بل ادا کرتے ہیں ،1547 یونٹ بجلی استعمال کرنے والے سرکاری افسر کو بل جمع نہ کرنے کا کہہ دیا گیا ۔

تفصیلات کے مطابق معروف تجزیہ کار اور صحافی حامد میر نے  ایک واپڈا آفیسر کا بجلی کا بل شیئر کیا ہے ، جس کے بعد مہنگائی کی چکی میں پسے شہری آگ بگولہ ہو گئے ہیں، حامد میر نے بل شیئر کرتے ہوئے کیپشن میں بتایا کہ یہ واپڈا کے ایک ملازم کا بل ہے جس نے 1200 یونٹ بجلی استعمال کی اور بل صرف 716 روپے  آیا ، ان واپڈا اور ڈسکو والوں کے بلوں کا بوجھ بھی مہنگائی کے مارے عوام اٹھا رہے ہیں ان کو دی جانے والی سبسڈی کب بند ہو گی؟

 دوسری جانب ایک عام شہری کے بل کی بات کی جائے تو 200 یونٹ بجلی استعمال کرنے والے صارف کا بل تقریباّ10 ہزار کے قریب  آیا ہے , اگر اس بل کا بغور مشاہدہ کریں تو معلوم ہوتا ہے کہ بجلی کی اصل قیمت 6187 روپے ہے جبکہ ٹوٹل بل 9908 روپے اگر  ٹوٹل بل میں سے بجلی کی اصل قیمت نکال لی جائے تو   ٹیکس کی  صورت میں پڑنے والا بوجھ3721 ہے جو کہ اصل قیمت کا تقریباّ38 فیصد بنتا ہے ۔

اسی طرح اگر شاہی افسر کے بل کو دیکھیں تو 1200 یونٹ سے زائد بجلی صرف کی گئی ہے جس کی قیمت 43955 روپے بنتی ہے اور اس میں 38 فیصد ٹیکس ڈالیں تو ٹوٹل بل 60 ہزار 657 روپے بنتا ہے ، لیکن جناب شاہی افسر صاحب کو صرف بل 716 روپے ادا کرنے کی درخواست کی گئی ہے ، اب وہ جمع کراتے ہیں یا نہیں وہ بعد کی بات ہے کیونکہ ، اگر بل پر نظر دوہرائیں تو پتا چلتا ہے کہ موصوف بل ادا ہی نہیں کرتے ان کے بل ادا کرنے والے خانے میں صفر  کا ہندسہ نمایاں ہے ۔ 

اگر موصوف کے اس مہینے کے بل کی بات کی جائے تو جناب سرکاری افسر صاحب نے اس مہینے 1547 یونٹ خرچ کیے ہیں اوربجلی کی قیمت 66 ہزار روپے بنتی ہے اور اس میں 38 فیصد ٹیکس شامل کیا جائے تو  بجلی کا ٹوٹل بل 91 ہزار روپے بنتا ہے لیکن اندھیر نگری چوپٹ راج سے متماثل موصوف کی شان میں درخواست کی گئی ہے کہ جناب آپ کو یہ بل جمع کرانے کی  بھی ضرورت نہیں ہے ۔

(نوٹ )یہ دونوں بل ایک ہی علاقے کے ہیں ایک عام شہری کا جب کہ دوسرا ایک واپڈ ملازم کا ہے ۔