شوگر سکینڈل کی تحقیقات میں تیزی۔نیب نے سابق سیکرٹری تجارت کو طلب کرلیا

Apr 27, 2021 | 15:27:PM
شوگر سکینڈل کی تحقیقات میں تیزی۔نیب نے سابق سیکرٹری تجارت کو طلب کرلیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24نیوز)شوگر سکینڈل کی تحقیقات میں تیزی,,نیب راولپنڈی نے سابق سیکرٹری تجارت یونس ڈھاگہ کو 28 اپریل کے روز طلب کر لیا ۔

نیب راولپنڈی نے یونس ڈھاگہ کو چینی کی ایکسپورٹ سے متعلق شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔یونس ڈھاگہ سے انٹر منسٹری کمیٹی کی تمام میٹنگز کے منٹس بھی طلب کر لئے گئے۔چینی کی انٹرنیشنل اور لوکل قیمت کا تعین کیسے کیا گیا، مکمل ریکارڈ، سمریاں ، سفارشات اور پیپر ورک کا ریکارڈ ساتھ لانے کی ہدایت جاری کردی گئی۔نیب نے پنجاب کے صوبائی وزیر میاں اسلم اور سابق وزیر سمیع اللہ چودھری کو بھی طلب کر رکھا ہے۔

واضح رہے کہ  پنجاب میں شوگر مافیاکے خلاف تحقیقات کرنے والی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر رضوان کو تبدیل کرنے کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے۔ ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر خسرو بختیار کے خاندان کی ٹو اسٹار شوگر مل کے خلاف کارروائی کرنے پر چینی تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ کو ہٹایا گیا، ایف آئی اے کی ٹیم خسرو بختیار کو ٹو اسٹار شوگر مل میں 13 کروڑ کے شیئرزرکھنے پر طلب کرنا چاہتی تھی۔ ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر رضوان نے جہانگیر ترین کی شوگر اسکینڈل میں گرفتاری کی اجازت بھی مانگی تھی اور اپنے مؤقف پر قائم رہنے پر کل ان کو کام سے روک دیا گیا جب کہ ابھی یہ واضح نہیں ہوا کہ ڈاکٹر رضوان کو ایف آئی اے سے بھی فارغ کردیا گیا ہے تاہم ڈاکٹر رضوان کو حکومت کے اگلے حکم کا انتظار ہے۔

 ذرائع کے مطابق چینی تحقیقاتی ٹیم رواں ہفتے 5 مزید شوگر مل مالکان کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے والی تھی، اس وقت مجموعی طور پر 12 ایف آئی آر درج ہیں جن میں 3 جہانگیر ترین اور ایک ایف آئی آر شہباز شریف خاندان کے خلاف درج ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ شوگر مل مالکان اور سٹہ مافیا کے خلاف درج کی گئی ایف آئی آر پراسیکیوشن میں کمزور تھی۔ ذرائع کا کہنا ہےکہ ڈاکٹر رضوان کے بعد اب شوگر اسکینڈل انکوائری سینئر افسر ایڈیشنل ڈی جی ایف آئی اے ابو بکر خدا بخش کو دے دی گئی جو اب تحقیقاتی ٹیم کی سربراہی کریں گے جبکہ اب تحقیقات نئے سرے سے ہوں گی۔

یہ بھی پڑھیں: جعلی اکاؤنٹس کیسز۔ سابق صدر کیخلاف 8 ارب کی بدعنوانی کا ریفرنس دائر