(24 نیوز)اسلام آباد بار کونسل نے سپریم کورٹ میں ججز کی تعیناتیوں پر تشویش کا اظہار کردیا،بار کونسل نے سپریم کورٹ میں ججز تعیناتیوں کو سنیارٹی کے برعکس قرار دےدیا۔
تفصیلات کے مطابق بارکونسل کے وائس چیئرمین کی جانب سے مشترکہ اعلامیہ جاری کیاگیاہے ، اعلامیہ میں کہا گیاہے کہ آئینی طریقہ کار کے مطابق اسلام آبادہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ کی تعیناتی کا فیصلہ خوش آئند ہے،اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ ملک بھرکی وکلاتنظیموں نے مطالبہ کیا تھا کہ سپریم کورٹ ججز تقرری کے عمل میں سنیارٹی کو نظر انداز نہ کیاجائے،سپریم کورٹ نے الجہاد ٹرسٹ کیس میں سنیارٹی کے مطابق اعلیٰ عدلیہ میں تقرریوں کے بارے میں اصول طے کیاتھا، اصول کی تائید آئین پاکستان میں موجود ہے تمام تقرریاں آئین و قانون کے مطابق شفاف طریقہ کار سے کی جائیں ۔
بارکونسل کے اعلامیہ میں کہاگیاہے کہ پیر کے جوڈیشل کمیشن اجلاس میں سنیارٹی کو نظر انداز کرکے جونیئر ججز کی تعیناتیاں کی گئیں،ملک بھرکی وکلاتنظیموں کے احتجاج کو بھی نظر انداز کر دیا گیا،اسلام آباد بارکونسل چیف جسٹس اطہرمن اللہ کے علاوہ تمام غیر آئینی فیصلوں کے خلاف بھرپوراحتجاج کرتی ہے ۔
اعلامیہ نے کہاکہ کمیشن 24 اکتوبر 2022 کی غیر آئینی تقرریوں کو منظور نہ کرے،دوبارہ غورکیلئے معاملے کو جوڈیشل کمیشن کو بھجوایاجائے، بار کونسل نے مطالبہ کیا ہے کہ تمام ہائی کورٹس سے سینئر ترین جسٹس صاحبان کے نام ہی برائے تعیناتی سپریم کورٹ جج زیر غور لائے جائیں، اعلیٰ عدلیہ میں ججز کی تقرری کیلئے ایک معروضی فارمولا طے کیاجائے، ذاتی پسند و ناپسند کی بنیاد پر اعلی عدلیہ میں ہونے والی تقرریوں کا راستہ روکا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کا لانگ مارچ انقلاب کیلئے نہیں ،مرضی کا آرمی چیف لگانے کیلئے ہے، نوازشریف