فیس بک الگورتھم انتشار  پیدا کرنیوالےمواد کی تشہیرہی کیلئے ڈیزائن ہوا، مخبر نے بھانڈہ پھوڑ دیا

Oct 26, 2021 | 11:05:AM
فرانسیس ہاؤگن ، مخبر خاص، فیس بک
کیپشن: فرانسیس ہاؤگن (فائل فوٹو)
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(مانیٹرنگ ڈیسک)فیس بک کی مخبرخاص فرانسیس ہاؤگن نےبرطانوی پارلیمنٹ کو بتایا ہے کہ سماجی رابطے کی سب سے بڑی ویب سائٹ دنیا بھر میں مزید پرتشدد بدامنی کو ہوا دے گی کیونکہ اس کا الگورتھم انتشار پیدا کرنے والے مواد کی تشہیرہی کے لیے ڈیزائن کیاگیا ہے۔

العریبہ کی ویب رپورٹ کےمطابق فیس بک کیلئے شہری غلط معلومات کےحوالے سے کام کرنے والی ٹیم کی سابق پروڈکٹ منیجرفرانسیس ہاؤگن نے برطانیہ میں ایک پارلیمانی سلیکٹ کمیٹی کے روبرو یہ بیان دیا ہے۔یہ برطانوی کمیٹی سوشل میڈیا کمپنیوں کوریگولیٹ کرنے کے منصوبے کی جانچ کررہی ہے۔فرانسیس ہاؤگن نے کہا کہ ’’اس سوشل نیٹ ورک نے تحفظ کولاگت گردانا ہے اورسٹارٹ اپ کے کلچرکو تقدیس کا جامہ پہنایا ہے،جہاں سنگدلی کی حد تک انتشاری مواد کوبہترسمجھاگیا ہے۔ یہ معاملہ بلاشبہ ’’ناقابل تردید‘‘حد تک نفرت کوہوادے رہا اورمنافرت کو بدترین بنا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ’’ہم دنیا بھرمیں میانماراورایتھوپیا جیسے جو واقعات دیکھ رہے ہیں، یہ ابتدائی ابواب ہیں، کیونکہ مشغولیت پر مبنی درجہ بندی دو کام کرتی ہے جس میں پہلا کام تفرقہ ڈالنے اورانتشار پھیلانے والے انتہائی مواد کو ترجیح دینا  اور بڑھانا ہے، اور دوسرا کام میں یہ ایسے ہی مواد پرتوجہ مرکوزکرتی ہے۔

دوسری جانب فیس بک نے پارلیمانی کمیٹی میں ہاؤگن کی پیشی کے جواب میں فوری طور پرکوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔ ہاؤگن نے اکتوبر کے اوائل میں امریکی سینیٹ کی کامرس کی ذیلی کمیٹی کی سماعت میں بتایا تھا کہ فیس بک نے صارفین کےسکرول کرتے رہنے کے ایسے طریقے وضع کئے ہیں کہ اگروہ ان کے تحفظ کے نقطہ نظرسے خطرناک بھی ہے تو وہ سکرولنگ کو جاری رکھیں۔اس طرح اس نے منافع کو لوگوں کے تحفظ پرترجیح دی ہے۔انہوں نے کمیٹی میں یہ بھی بتایا کہ وال سٹریٹ جرنل کی تحقیقات میں اورنوعمرلڑکیوں کےانسٹاگرام کے ضرررساں استعمال سے متعلق دستاویزات فراہم کی تھیں۔وہ سوشل میڈیا کے اس پلیٹ فارم کا موازنہ تمباکو اور پوست جیسے نشہ آورمواد سے کرتی ہیں۔ادھر فیس بک کے چیف ایگزیکٹوآفیسرمارک زکربرگ نے ہاؤگن کے الزامات کے ردعمل میں جوابی حملہ کرتے ہوئے رواں ماہ کے اوائل میں کہا تھا’’یہ دلیل انتہائی غیر منطقی ہے کہ ہم جان بوجھ کراپنے منافع کی غرض سے ایسے مواد کوآگے بڑھاتے ہیں جولوگوں کےلئے ضرررساں ہے‘‘۔

یہ بھی پڑھیں: میتھیو ہیڈن پاکستانی کھلاڑیوں سے انتہائی خوش۔۔انٹرویو میں بڑی باتیں کہہ ڈالیں