رہنماؤں کے گھر چھاپے مارے جارہے ہیں، پولیس گردی ختم ہونی چاہیے، عمر ایوب

Apr 26, 2024 | 12:50:PM
 رہنماؤں کے گھر چھاپے مارے جارہے ہیں، پولیس گردی ختم ہونی چاہیے، عمر ایوب
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24نیوز) قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے کہا کہ رات سے ہمارے رہنماؤں کے گھر چھاپے مارے جارہے ہیں، ہم اس کی مذمت کرتے ہیں، پولیس گردی ختم ہونی چاہیے۔

قومی اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئےعمر ایوب کا کہنا تھا کہ پنجاب پولیس فورس نہیں رہی، ہم اس کی مذمت کرتے ہیں، یہ چیز قابل قبول نہیں، اسلام آباد بھی وزیر داخلہ کے ماتحت ہیں، یہاں بھی ریلی نکلیں گی، یہاں پر کسی بھی قسم کی دفع 144 کی ضرورت نہیں ہے،رہنما سنی اتحاد کونسل نے بتایا کہ بشریٰ بی بی کے اوپر ظلم و ستم ہورہا ہے، ان کو چھوٹے سے کمرے میں بند کیا ہوا ہے، انہیں میڈیکل ٹریٹمنٹس ان کی مرضی کی نہیں مل رہی، ان کے ٹیسٹ سرکاری ہسپتال سے کئے جارہے ہیں جہاں نتائج میں تبدیلی کرنے کے مواقع ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ میں مطالبہ کرتا ہوں کہ ان کو رہا کیا جائے کیونکہ عدت نکاح کیس میں سرکاری وکیل کبھی ادھر بھاگتا ہے، کبھی ادھر، وہ بوگس کیس، ان کو میڈیکل سہولیات نجی ہسپتال، شوکت خانم سے مہیہ کیا جائے، ہمیں سرکاری ڈاکٹرز پر بھروسا نہیں ہے۔

قومی اسمبلی اجلاس میں  سوالوں کے جواب دینے کیلئے وزارت پیٹرولیم کے سینیر افسروں کی عدم موجودگی پر سپیکر برہم ہوگئے ،وزارت کے ڈائریکٹر کو ہال سے نکال دیاگیا۔ 

 سپیکر نے ہدایت کی ہے کہ اپنے جوائنٹ سیکرٹری  کو پانچ منٹ میں بلائیں ،اگر جوائنٹ سیکرٹری نہ آئے تو پھر سیکرٹری اور ایڈیشنل سیکرٹری  کو بلاؤں گا ،تمام ڈویژن اور سیکرٹریز کو خطوط لکھ دئیے ہیں کہ وہ اپنی حاضری یقینی بنائیں ،اب قومی اسمبلی اجلاس بر وقت شروع ہوا کرے گا ۔جوائنٹ سیکرٹری سے کم سطح کا آفیسر یہاں قبول نہیں ۔

قومی اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے چئیرمین بیرسٹر گوہر نے کہا کہ کل پاکستان تحریک انصاف کا یوم تاسیس تھا،پاکستان تحریک انصاف اس وقت واحد فیڈریٹنگ پارٹی ہے جو تمام صوبوں میں ہے،الیکشن ایکٹ اجازت دیتا ہے کہ پارٹی کے یوم تاسیس کا فنکچن کر سکتے ہیں۔

ہمارے اسپیکر اٹھائے گئے، ہمارے صوفے، ہماری کرسیاں، ہماری تصاویر اٹھائی گئیں،ہمیں وینیو بدلنا پڑا،ہمارا کیک پولیس والے لے گئے، جواب لیا جائے کہ کیوں ایسا کیا گیا،پولیس والے کیوں کیک اٹھا کر لے گئے۔

 بیرسٹر گوہر  کا کہنا تھا کہ یہ سمجھتے ہیں کہ عوام اس طرح بانی پی ٹی آئی کو بھول جائیں گے،عوام بانی پی ٹی آئی کو نہیں بھولیں گے،آرٹیکل سترہ کے مطابق ہم نے پوائنٹ آف آرڈر قانون کے مطابق اٹھائےلیکن ہمارے کسی بھی معاملے پر آپ نے رولنگ نہیں دی۔

بعدازاں قومی اسمبلی اجلاس پیر سہ پہر 4 بجے تک ملتوی کیا گیا ہے۔