لانگ مارچ سے قبل پولیس کی کارروائی: پی ٹی آئی رہنما زبیر نیازی کے گھر سے اسلحہ برآمد

May 25, 2022 | 10:03:AM
لانگ مارچ،پی ٹی آئئی،زبیر نیازی
کیپشن: ۔ کارروائی میں 232 بور کی 6 گنز، 13 رائفلز قبضہ میں لی گئیں
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز) تحریک انصاف کے لانگ مارچ سے قبل پولیس نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے پی ٹی آئی لاہور کے جنرل سیکرٹری زبیر نیازی کے گھر سے اسلحہ برآمد کرلیا۔ کارروائی کے دوران پی ٹی آئی رہنما زبیر نیازی فرار ہوگئے۔

پولیس کی جانب سے چھاپہ مار کارروائیاں نواں کوٹ ملتان روڈ پر کی گئیں۔ کارروائی میں 3 افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔ برآمد اسلحہ میں 96 ایس ایم جی رائفلز، 26 میگزین شامل ہیں۔ کارروائی میں 232 بور کی 6 گنز، 13 رائفلز قبضہ میں لی گئیں۔ ڈی آئی جی آپریشنز لاہور نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اسلحہ جدید ترین ہے، یہ اسلحہ لانگ مارچ میں استعمال ہونے کا خدشہ تھا، ہمیں اطلاعات تھیں کہ بھاری اسلحہ لاہور لایا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:جڑواں شہروں کے داخلی و خارجی راستے بند

ادھر حکومت نے پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کو روکنے کیلئے جڑواں شہروں کے داخلی اور خارجی راستے بند کر دیئے۔ خیبرپختونخوا کا پنجاب سے رابطہ منقطع ہوگیا جبکہ صوابی موٹروے انبار انٹر چینج سے ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند کر دیا گیا۔ دریائے جہلم کے پلوں کی دیواریں توڑ کر کنٹینرز کھڑے کر دئیے گئے۔

دوسری جانب پولیس نے لاہور سے اعجازچودھری اور میاں محمود الرشید کو گرفتار کرلیا گیا۔ سینیٹر ولید اقبال روپوش ہوگئے۔ میاں اسلم اقبال، جمشید چیمہ، ندیم عباس بارا، یاسر گیلانی کی بھی گرفتاری کا امکان ہے جبکہ پی ٹی آئی کے سیکڑوں کارکن گرفتار کئے جا چکے ہیں۔ جنہیں 16 ایم پی او کے تحت جیل بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

 خیال رہے حکومت نے پاکستان تحریک انصاف کا لانگ مارچ روکنے کے لئے اسلام آباد ، پنجاب اور سندھ میں دفعہ 144 نافذ کر دی۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں دو ماہ کیلئے دفعہ 144 کا نوٹیفکیشن جاری ہو چکا ہے۔ دفعہ 144 کا دائرہ کار ریڈ زون کے ایک کلو میٹر تک بڑھا دیا گیا۔ دفعہ 144 کا دائرہ کار مختلف شاہرات تک بڑھایا گیا، سرینہ چوک ، ڈھوکری چوک پر بھی دفعہ 144 نافذ ہے۔

پنجاب حکومت نے بھی پاکستان تحریک انصاف کا لانگ مارچ روکنے کیلئے صوبے بھر میں دفعہ 144 نافذ کی ہے۔ لیگی رہنما عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ عمران خان نے جس خونی مارچ کا عندیہ دیا تھا اس کا پہلا شاخسانہ کل لاہور میں دیکھا،  ہمیں اطلاعات تھیں یہ اسلحہ لے کر اسلام آباد کارخ کر رہے ہیں، پی ٹی آئی نے ہدایات جاری کیں کہ اسلحے سے لیس ہو کر مارچ میں شامل ہوں۔

واضح رہے گزشتہ روز تحریک انصاف کے چیئرمین و سابق وزیراعظم عمران خان نے حقیقی مارچ کیلئے نکلنے سے قبل حکومت کو آخری پیغام دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کی طرف سے راستوں پر لگائی گئی رکاوٹیں ہٹانے کی ذمہ داری ہماری اٹیک فورس کی ہوگی، اگر اس عوامی سمندر کو روکنے کی کوشش کی تو یہ سب کو بہا لیجائے گا، الیکشن اعلان ہونے تک ،اس امپورٹڈ حکومت جانے تک تحریک جاری رہے گی۔

انہوں نے کہا کہ 26 سال میں جتنے بھی احتجاج کئے آئین اور قانون کے اندر کئے، کبھی پولیس اور اپنی عوام کو کسی قسم کا نقصان نہیں پہنچایا، پنجاب اور سندھ میں کریک ڈاؤن کیا جا رہا ہے، عدلیہ، پولیس، بیوروکریسی اور ہمارے نیوٹرلز کا امتحان ہے، پنجاب اور سندھ میں پی ٹی آئی کارکنوں پر کریک ڈاؤن کیا گیا، عوام کا سمندر روکنے والا بہہ جائے گا، ہمارے یوتھ کو اپنی ذمہ داری کا احساس ہے۔