قیام پاکستان کے بعد قائد اعظم کی پہلی سالگرہ سے 147 ویں سالگرہ تک ایک نظر

حافظہ فرسہ رانا

Dec 25, 2022 | 14:01:PM
فائل فوٹو
کیپشن: قیام پاکستان کے بعد قائد اعظم کی پہلی سالگرہ سے 147 ویں سالگرہ تک ایک نظر
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک ) بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح کے147 واں یوم پیدائش آج انتہائی عقیدت و احترام اور ملی جوش و خروش سے منایا جارہا ہے۔بانی پاکستان کے یوم پیدائش کے سلسلے میں لاہور سمیت ملک بھر میں میں خصوصی تقریبات، سیمینارز، کانفرنسز، مذاکروں، مباحثوں کا انعقاد کیا جائے گا۔ قائد اعظم محمد علی جنا ح کے سالگرہ کے سلسلہ میں کیک کاٹے جائیں گے اوربابائے قوم کو ان کی گراں قدر خدمات پر خراج تحسین پیش کیا جائے گا۔پاکستانی قوم کو تحریک پاکستان کے وقت عطا کیا جس نے قوم کو تحفے میں آزاد وطن پاکستان دیا۔ قائداعظم محمدعلی جناح دنیا کی چند ان شخصیات میں شامل ہیں جنہوں نے تاریخ کا دھارا موڑ دیا اور دو قومی نظریے کی بنیاد پر مسلمانوں کو علیحدہ وطن دلایا۔ مسلمانوں پر ان کا یہ عظیم احسان کبھی نہیں بھلایا جاسکتا۔

لیکن  قیام پاکستان کے بعد ان کی پہلی سالگرہ کیسے منائی گئی تھی اس کی ایک مختصر جھلکی پہ آج ایک نظر ڈالتے ہیں۔

71برس آٹھ ماہ اور سترہ دن زندگی گزارنے والے بااصول نظم و ضبط سے بھر پور عظیم رہنما آزادی کے صرف پہلے برس ہی ہمارے درمیان رہے۔دسمبر 1947 ءکوآزادی حاصل کیے ہوئے ساڑھے تین ماہ ہوچکے تھے۔نوزائیدہ مملکت کوکئی محاذ پر مشکلات کا سامنا تھا۔قومی رہنماپہاڑ جیسے مسائل حل کرنے کےلیے دن رات مصروف عمل تھے۔

وزارت داخلہ کی جانب سے پاکستان گزٹ سے ایک اعلان جاری کیا گیا کہ 26دسمبربروز جمعہ1947 ءکو قائد اعظم کی یوم پیدائش کو سرکاری طور پر منایاجائے گاجبکہ اس سلسلے میں ملک بھر میں عام تعطیل ہے۔

جمعرات پچیس دسمبر1947ءآج قائد اعظم کا71واں یوم ولادت تھا ، اخبارات نے قائد اعظم کے پورے دن کی مصروفیت کی تفصیلات جاری کیں، اخبارات میں بانی پاکستان کی عقیدت میں خصوصی اداریے اور مضامین شائع کئے گئے ۔ملک بھر کے تعلیمی اداروں میں اس دن کے حوالے سے پروگرام منعقد کئے گئے جس میں قیام پاکستان کی جدوجہد پر روشنی ڈالی گئی اور قائد کی درازی عمر کےلیے دعائیں کی گئیں۔

دارلخلافہ کراچی میں قائد اعظم کی مصروفیات گورنر جنرل قائد اعظم آج دارلخلافہ کراچی میں موجود تھے ، آج سرکاری طور پر مصروف دن تھا، قائد کے اعزاز میں دی جانے والی سرکاری تقریبات کا آغاز شام سے طے تھا جس کے مطابق شام کو وزیراعظم پاکستان لیاقت علی خان کی جانب سے بانی پاکستان قائد اعظم کے اعزاز میں ضیافت کا اہتمام تھا۔

قائد اعظم کے اعزاز میں وزیراعظم لیاقت علی خان کی ضیافت پچیس دسمبرجمعرات کی شام :

وزیراعظم پاکستان لیاقت علی خان اور بیگم لیاقت علی خان نے اپنی کراچی کی قیام گاہ پر قائد اعظم کی 72ویں سالگرہ کی تقریب کےسلسلے میں شاندا ر ضیافت کا اہتمام کیا، اس یاد گار موقع پر غیرملکی سفیراعلیٰ سرکاری افسران اورکراچی کی اہم سرکردہ شخصیات اور صحافی شریک ہوئے۔

سبزہ زار میں قوس و قزح کے رنگ جیسے برقی قمقوں سے خوش آمدید بنایا گیا، تمام درختوں پر برقی قمقمے لگائے تھے، پوری رہائش گاہ جگمگا رہی تھی، تمام مہمان بانی پاکستان کی آمد سے قبل محفل میں جمع ہوچکے تھے۔آمد کی وقت جیسے ہی قریب آیاکہ بجلی فیل ہوگئی تاہم قائدکی آمد کے ساتھ بجلی بحال اور چاروں جانب روشنی ہوگئی۔شام کے ٹھیک7بجے گورنر جنرل بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح سیاہ شیروانی سیاہ جناح کیپ اور سفید شلوار میں اپنی ہمشیرہ مس فاطمہ جناح کےہمراہ دعوت میں تشریف لائے۔

محفل میں شرکت کے بعد قائداعظم7بج کر 55منٹ پر واپس روانہ ہوگئے، جمعہ چھبیس دسمبر1947 ء پاکستان بھرمیں قائد کی سالگرہ کا جشن سرکاری طور پر بنایا گیا ملک بھرمیں عام تعطیل تھی اورتمام سرکاری عمارتوں پر قومی پرچم کو لہرایا گیا، مشرقی پاکستان حکومت نےاس موقع پر 500سے زائد ان قیدیوں کو جن کی تاریخ رہائی 26 جنوری تھی انہیں 26 دسمبر کو رہاکردیا گیا۔

وزیراعظم لیاقت علی خان نے فوجی دستوں سے سلامی لی، اس یادگار موقع پر موجود عوام نے فرط جذبات میں قائد اعظم زندہ باد کے نعرے لگائے ۔ملک کے دیگر اہم علاقوں میں بھی فوجی پریڈ منعقد کی گئی ہے،

لاہور میں منعقدہ فوجی پریڈی کی سلامی گورنر مغربی پنجاب نے لی، وزرا سندھ کی جانب سے قائد کے اعزاز میں عصرانے کا اہتمام کیا گیا جس میں کئی دیگر شخصیات بھی مدعو تھیں۔شام میں گورنر جنرل ہاؤس میں قائداعظم نے اراکین حکومت اور غیرملکی سفیروں کو مدعو کیا۔

اس روز کئی اسکولوں میں وزرا شریک ہوئے، اس موقع طلبہ کے سامنے دن کی مناسب سے تقریریں بھی کررہےاس موقع پر پرچم کشائی بھی کی گئی۔اس وقت کے دارلخلافہ کراچی میں قائم سینما گھروں میں فلم کے خصوصی شو کا اہتمام کیا گیا جس سے حاصل کی گئی رقوم نو زائیدہ مملکت میں لٹے پٹے آنے والےمہاجرین کی آبادکاری کے لیے مختص قائد اعظم امدادی فنڈ میں دی گئی۔

اس موقع پر وائی ایم سی اے گرائونڈ کراچی میں دہلی کی بہترین فٹ بال ٹیم جنا ح جیم خانہ اور کراچی کی بہترین ٹیم پورٹ ٹرسٹ کے درمیان ایک یادگار مقابلہ ہوا۔

گرائونڈ میں داخلہ بذریعہ ٹکٹ رکھا گیا ،یہاں سے حاصل رقم بھی قائد اعظم امدادی فنڈ میں دی گئی۔

قیام پاکستان کے بعد محمد علی جناح کا یہ پہلا یوم پیدائش تھا۔ آج بھی ان کے یوم پیدائش کے دن ملک بھر میں مختلف تقریبات ہوتی ہیں جہاں عظیم قائد کی قربانیوں کو یاد کیا جاتا ہے اور انہیں خراج تحسین پیش کیا جاتاہے۔