(ویب ڈیسک)خیرپور کی شاہ عبداللطیف یونیورسٹی کی طالبہ کے مبینہ اغوا کی کوشش اور طالبات پر تشدد کے معاملے میں نیا موڑ آ گیا،ملزم صفدر وسان کے والد متاثرہ لڑکی کے گھر پہنچے اور متاثرہ لڑکی اور اس کے والد سے معافی مانگ لی۔
متاثرہ لڑکی اور اس کے والد نے ملزم صفدر وسان کو معاف کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کسی لالچ یا دباؤ میں آ کر معافی نہیں دی،معاف کرنا اللہ کو بہت پسند ہے۔
دوسری طرف پولیس نے متاثرہ لڑکی کی پہلے سے دی گئی درخواست پر ملزم صفدر وسان سمیت 16 افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔اس کے علاوہ چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے بھی یونیورسٹی بس واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے فریقین کو 28 دسمبر کو طلب کر رکھا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ظالم شخص نےگھر میں گھس کر غیر ملکی خاتون کا ایسا حال کیا کہ انسانیت بھی شرما جائے
خیال رہے کہ شاہ عبدالطیف یونیورسٹی کی بس سے نامعلوم افراد کی طالبہ کو اغوا کرنے کی کوشش ناکام بنادی گئی , نامعلوم افرادنے بس کو زبردستی روک کر طالبہ کو اغوا کرنے کی کوشش کی ، مزاحمت کرنے پر 7 طالبات کو تشدد کا نشانہ بنا کر زخمی کر دیاگیا،متاثرہ طالبہ نے احتجاج کرتے ہوئے الزام لگایا تھا کہ ملزم صفدر نے یونیورسٹی بس سے اسے اغوا کرنے کی کوشش کی اور تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:ارتغرل غازی کی حلیمہ خاتون کی ’’ڈانس ویڈیو ‘‘سوشل میڈیا پر خوب مقبول۔نیا ریکارڈ بنا لیا