انتہا پسند سوچ بھارتی تعلیمی اداروں میں بھی پہنچ گئی ، مودی پر بننے والی ڈاکومینٹری دکھانے پر پابندی عائد

Jan 24, 2023 | 21:10:PM
انتہا پسند سوچ بھارتی تعلیمی اداروں میں بھی پہنچ گئی ، مودی پر بننے والی ڈاکومینٹری دکھانے پر پابندی عائد
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

( ویب ڈیسک) نئی دہلی جوہرلال نہرو یونیورسٹی نے  گجرات کے قتل عام میں ہٹلر مودی کے کردار پر مبنی ڈاکو مینٹری فلم دکھانے پر پابندی عائد کر دی ہے ۔

تفصیلات کے مطابق ڈاکومنٹری گزشتہ دنوں بی بی سی نے جاری کی تھی جس پر بھارتی حکومت نے پابندی لگائی تھی، ڈاکومنٹری میں نریندر مودی کو گجرات قتل عام میں ملوث قرار دیا  گیا ہے، جواہرلال یونیورسٹی بھارت کی ترقی پسند یونیورسٹیوں میں شمار ہوتی ہے،لیکن اب وہاں بھی شرپسند مودی  کی سوچ نے  ڈھیرے ڈال لیے ہیں۔

 واضح رہے کہ 2002  میں گجرات میں مسلمانوں کا قتل عام کیا گیا تھا، جس میں وزیر اعظم نریندر مودی کے کردار کے بارے میں بی بی سی نے ایک دستاویزی فلم بنائی ہے  اور نریندر مودی کی حکومت نےاس کی نمائش پر پابندی عائد کر دی ہے، جب ان کی حکومت نے اس کے آن لائن پھیلاؤ کو روکنے کی کوشش کی تھی۔

بی بی سی رپورٹ کے مطابق انتہا پسند مودی 2002 میں گجرات کے وزیر اعلی تھے  اور انہوں نے پولیس کو انتہا پسند ہندوں کی جانب سے مسلمانوں کی قتل و غارت  پر  آنکھیں بند کرنے کا کہا تھا ، قتل و غارت کی اس بے رحم لڑائی میں نہتے اور مظلوم مسلمانوں  کا خون پانی کی طرح بہایا گیا ،  ایک اندازے کے مطابق اس خون ریزی میں 1,000 افراد ہلاک ہوئے تھے، جن میں زیادہ تر اقلیتی مسلمان تھے۔

نئی دہلی کی ممتاز اور آزاد خیال جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے طلباء نے منگل کو اس دستاویزی فلم کی نمائش کا منصوبہ بنایا تھا، جس نے بھارتی حکام کی جانب سے اس کی نمائش کو محدود کرنے کی کوششوں کو مسترد کر دیا تھا، 

لیکن پیر کو دیر گئے یونیورسٹی کے رجسٹرار کی طرف سے طلباء کو اس تقریب کو منسوخ کرنے کا حکم دیا اور متنبہ کیا کہ اگر اس کے حکم کی نافرمانی کی گئی تو وہ سخت تادیبی کارروائی کریں گے ۔