کورونا نے برطانیہ میں تباہی مچا دی ۔۔1 لاکھ سے زائدکیس رپورٹ

Dec 24, 2021 | 11:15:AM
برطانیہ میں کورونا کے ایک لاکھ سے زائد کیس رپورٹ
کیپشن: برطانیہ میں کورونا فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (24 نیوز) برطانیہ میں مسلسل دوسرے دن  کورونا سے ایک لاکھ 19 ہزار 789 افراد متاثر ہوئے جبکہ  147 افراد ہلاک ہوگئے۔

 برطانیہ میں گزشتہ  24 گھنٹوں میں کورونا سے ایک لاکھ 19 ہزار 789 افراد متاثر ہوئے جبکہ  147 افراد ہلاک ہوگئے۔  31.6 ملین افراد کو کورونا ویکسین کا بوسٹر ڈوز لگادیا گیا جبکہ 6.2 ملین افراد کو بوسٹر ڈوز گزشتہ ایک ہفتہ کے دوران لگائی گئی۔  

یو کے ہیلتھ سیکیورٹی ایجنسی نے اومی کرون سے متعلق ابتدائی نتائج کو حوصلہ افزا قرار دیا ہے۔

تجزیاتی رپورٹ کے مطابق ویکسین اومی کرون کے خلاف بھی کارآمد ہے، بوسٹر لگنے کے 10 ہفتوں بعد اس کے اثرات ختم ہونا شروع ہوجاتے ہیں۔

 یہ بھی پڑھیں:ملک بھر میں کورونا سے مزید 4افراد جاں بحق ۔۔۔ 322 نئے کیسز ریکارڈ
 تجزیاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مختلف ممالک میں اومی کرون سے متعلق اسٹڈی رپورٹس اس کی شدت میں کمی کا اشارہ کر رہی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق اومی کرون سے متاثرہ افراد کے ایمرجنسی میں جانے کا امکان 31 سے 45 فیصد کم ہے، 50 سے 70 فیصد کم افراد کو اسپتال داخل ہوکر علاج کی ضرورت پڑتی ہے۔

 119k now today. Seriously K-dudes why are yous here?https://t.co/0ExNjaYJL1

 دوسری جانب مائیکروسافٹ کے بانی بل گیٹس نے  اپنی ٹویٹ میں خبردار کیا ہے کہ اومی کرون بہت تیزی سے پھیل رہا ہے اور بہت جلد دنیا کے تمام ممالک اس کی لپیٹ میں آ جائیں گے۔

  یہ بھی پڑھیں: کہاں بارش ہوگی ؟؟ کہاں برفباری ؟؟۔۔محکمہ موسمیات نے پیشگوئی کردی

بل گیٹس نے کہا کہ اس دوران ہم سب کو ایک دوسرے کا خیال رکھنا ہو گا چاہے کوئی سڑک پر رہ رہا ہے یا کسی دوسرے ملک میں، اسے ماسک پہننا ہے، اور اجتماعات میں جانے سے گریز کرنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اومیکرون کی لہر ایک ملک میں تین ماہ تک رہ سکتی ہے جو کہ ایک اچھی خبر ہے، یہ تین ماہ خطرناک ہو سکتے ہیں تاہم اگر درست اقدامات کئے گئے تو یہ وبا 2022 میں ہی ختم ہو جائے گی۔

دنیا کے امیر ترین شخصیات میں سے ایک نے اپنی ٹوئٹ میں مزید کہا کہ ہمیں بہت احتیاط کی ضرورت ہے کیونکہ کوئی نہیں جانتا اومی کرون کتنا متاثر کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر اومی کرون ڈیلٹا سے آدھا بھی خطرناک ثابت ہوا تو یہ بڑی حد تک نقصان پہنچا سکتا ہے جس کا ہم تصور بھی نہیں کر سکتے۔

 If there’s good news here, it’s that omicron moves so quickly that once it becomes dominant in a country, the wave there should last less than 3 months. Those few months could be bad, but I still believe if we take the right steps, the pandemic can be over in 2022.