اے این پی کا بی آر ٹی تحقیقات میں حکم امتناعی ختم کرنے کیلئے عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان

Apr 24, 2022 | 22:12:PM
اے این پی، بی آر ٹی تحقیقات، حکم امتناعی ، عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان
کیپشن: بی آر ٹی ،فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز)عوامی نیشنل پارٹی(اے این پی )نے بی آر ٹی تحقیقات میں حکم امتناعی ختم کرنے کیلئے عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان کردیا۔
اے این پی رہنما ایمل ولی خان کاکہناہے کہ بی آر ٹی دراصل تبدیلی سرکار کا میگا کرپشن کا منصوبہ ہے، تحریک انصاف حکومت نے نیب اور ایف آئی اے کو بی آر ٹی تحقیقات سے روکا تھا ،ایف آئی اے تحقیقات سے عیاں ہوتا ہے کہ پراجیکٹ کو بغیر کسی تفصیلی ڈیزائن کے منظور کیا گیا ،ایک بلیک لسٹ فرم کو بینک آف ویسٹ انڈیز کی فراڈ ضمانتیں جمع کرانے کے بعد ٹھیکہ دیا گیا، تحریک انصاف اراکین اور حکومتی عہدیداروں نے ٹھیکیدار سے اربوں کمیشن وصول کی تھی ،اربوں کمیشن کے بدلے مجوزہ ڈیزائن میں متعدد بار تبدیلی کی گئی، ڈیزائین میں بار بار تبدیلی کی وجہ سے منصوبے کی لاگت میں تاخیر اور اضافہ ہوا جس منصوبے کو چھ ماہ میں مکمل ہونا تھا ۔
منصوبے میں شامل پارکنگ پلازے تاحال نامکمل ہیں، آڈیٹر جنرل، نیب اور ایف آئی اے نے پراجیکٹ میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیوں کا پتہ لگایا تھا، حکومتی مداخلت کی وجہ سے کسی کو بھی اپنی تحقیقات مکمل کرنے کی اجازت نہیں دی گئی ،حکومت نے کرپشن چھپانے اور تحقیقات کو رکوانے کیلئے سپریم کورٹ سٹے آرڈر لے لیا،ایمل ولی خان نے کہاکہ اے این پی جلد ہی عدالت سے حکم امتناعی کو ختم کرنے کی درخواست کرے گی، منصوبوں کی آڑ میں عوام کا خون چوسنے کی اجازت ہرگز نہیں دی جائے گی،ان کا کہناتھا کہ پشاور بی آر ٹی منصوبے کی مکمل چھان بین ہونی چاہئے کہ اس میں عوام کا پیسہ لگا ہے ہر اس شخص سے جواب طلبی ہونی چاہئے جو اس میگا کرپشن میں ملوث ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مریم نواز کے بعد نوازشریف کا نام بھی ای سی ایل سے خارج