(ویب ڈیسک) یونان کشتی حادثے کے بعد وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کا انسانی اسمگلرز کیخلاف کریک ڈاؤن جاری ہے۔
بدھ کو ایف ائی اے حکام نے بتایا کہ اب تک 17 انسانی اسمگلروں کو گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ حادثے کی تحقیقات کیلئے تین انکوائریاں شروع کی جا چکی ہیں۔
پاکستان کے زیر انتطام کشمیر کے مختلف علاقوں سے 11، گجرات ریجن سے 7، گوجرانوالہ سے 8 لاہور سے 2 اسمگلروں کو حراست میں لیا گیا ہے۔
آزاد کشمیر پولیس نے 26 انسانی سمگلروں کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔
ایف آئی اے حکام نے بتایا کہ آزاد کشمیر پولیس نے گزشتہ رات میرپور چڑھوئی سے مرکزی ملزم کو گرفتار کیا ہے جو کشمیر سے افراد کو مختلف ایجنٹوں کے پاس بھیجتا تھا۔
یہ بھی پڑھیے: یونان کشتی حادثہ، تحقیقات عدالتی کمیشن سے کرانے کیلئے صدر، وزیراعظم کو خط
مزید ملزمان کی گرفتاری کے لیے ایف ائی اے نے، لاہور، گجرات ،گوجرانوالہ، راولپنڈی اور اسلام آباد میں ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں۔
وزیرِاعظم شہباز شریف نے یونان کشتی حادثے کے ذمہ داران اور انسانی اسمگلنگ میں ملوث افراد کو سزا دلوانے کیلئے قانونی سازی کیلئے تجاویز مرتب کرنے کی ہدایت کی ہے۔
بدھ کو وزیراعظم ہاؤس میں اعلیٰ سطح کے اجلاس میں کشتی حادثے پر تفصیلی بریفنگ دی گئی جس میں بتایا گیا ہے کہ اب تک 15 لوگوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے جن میں اس واقعے کا مرکزی ملزم بھی شامل ہے۔
وزیراعظم ہاؤس سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ وزیرِاعظم شہباز شریف نے کشتی واقعے کے ذمہ داران کو جلد کیفرِ کردار تک پہنچانے کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ وزیرِ داخلہ رانا ثناءاللہ کو تحقیقات کی مکمل نگرانی کرنے اور ذمہ داران کو سزا دلوانے کے حوالے سے ضروری قانون سازی کیلئے تجاویز مرتب کرنے کی ہدایت کی ہے۔