انتقام کی تمنا نہیں، خواہش ہے پاکستان خوشحال ہو جائے:نواز شریف

Oct 21, 2023 | 19:35:PM
 انتقام کی تمنا نہیں، خواہش ہے پاکستان خوشحال ہو جائے:نواز شریف
کیپشن: نوازشریف جلسے سے خطاب کرتے ہوئے
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز)مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم نوازشریف کاکہنا ہے کہ جب بھی میں گھر جاتا، میری والدہ اورمیری بیوی میرااستقبال کرتیں،میری والدہ ،میری بیوی سیاست کی نذر ہوگئیں،میں اپنی والدہ،اپنی بیوی کو قبر میں نہ اتار سکا۔

مینار پاکستان پر مسلم لیگ ن کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے نوازشریف نے کہاکہبہت سالوں بعد آپ سے ملاقات ہورہی ہے ،میرا اور آپ کا رشتہ کئی دیہایئوں سے چل رہا ہے ،کہاں سے چھیڑوں فسانہ ،کہاں تمام کروں،وہ میری طرف دیکھیں تو میں سلام کروں،انہوں نے کہاکہ شہباز شریف اور مریم نواز کے خلاف جعلی کیس بنائے گئے ،مجھے جیلوں میں ڈالا گیا ، ملک بدر کیا گیا ، جعلی کیس بنائے گئے،جعلی کیسز بنائے گئے،ن لیگ کا جھنڈا کسی نے نہیں چھوڑا۔

قائد ن لیگ نے کہاکہ جب بھی موقع ملا کسی قربانی سے دریغ نہیں کیا ،کون ہےجو نوازشریف کو قوم سے جداکردیتاہے،ہم نے ملک کو ایٹمی طاقت بنایا،ملک سے لوڈشیڈنگ ہم نے ختم کی،بجلی میں نے مہنگی نہیں کی،ہم نے سستی کی تھی۔

میاں نوازشریف نے کارکنوں کو" آئی لویو ٹو "کہا، قائد ن لیگ نے کہاکہ عوام کی محبت دیکھ کراپنے سارے دکھ بھول گیا ہوں،ہم تو پاکستان تعمیر کرنے والوں میں سے ہی ہم نے ملک کیلئے ایٹم بم بنایا ۔نواز شریف نے کہاکہ  کچھ درد ایسے ہوتے ہیں جسے انسان کچھ وقت کے لیے  فراموش کرسکتا ہے ،لیکن کچھ زخم  ایسے ہوتے ہیں جو کبھی نہیں بھرتے ،جو پیارے جدا ہوجائیں وہ کبھی واپس نہیں آتے،جب بھی میں گھر جاتا، میری والدہ اورمیری بیوی میرااستقبال کرتیں،میری والدہ ،میری بیوی سیاست کی نذر ہوگئیں،میں اپنی والدہ،اپنی بیوی کو قبر میں نہ اتار سکا۔

سابق وزیراعظم نے کہاکہ  جیل سپرنٹنڈنٹ کی منتیں کی،اپنی بیوی کا حال پوچھنا چاہتا تھا،جیل سپرنٹنڈنٹ نے کہا فون پر بات کرانے کی اجازت نہیں ہے،میرے قید خانے میں چارپائی بھی مشکل سے آتی تھی،جیل سپرنٹنڈنٹ نے بات نہیں کرائی،میری بیوی کی موت کی خبردی، مریم نوازماں کی موت کی خبرسن کر بےہوش ہوگئیں۔

نواز شریف نے کہاکہ میں بھی ایک سچا پاکستانی ہوں،وطن کی محبت سینے میں ہے،چیئرمین پی ٹی آئی کا نام بھی نہیں لینا چاہتا،ان کا کہناتھا کہ  کلنٹن نے ایٹمی دھماکے نہ کرنے پر5 ارب ڈالر کی آفرکی تھی،کلنٹن نے بہت زور لگایا کہ دھماکے نہیں کرنے ، اور بھی کئی لیڈرز کے فون آئے کہ دھماکے نہیں کرنے ، میری جگہ کوئی اورہوتا،آپ جانتے ہیں کون ہوتا،میری جگہ کوئی اور ہوتا،کیاوہ امریکی صدرکو انکارکرسکتا تھا۔

قائد ن لیگ نے کہاکہ گلگت بلتستان،آزادکشمیرسمیت ملک بھرسے آئے کارکنوں کو سلام،انہوں نے کہاکہ بیٹے سے تنخواہ نہ لینے کے جرم میں نکال دیا گیا،ملک آج برباد ہوگیا مگرہم دوبارہ اچھا وقت واپس لائیں گے،نواز شریف نے کہاکہ پاکستان کی محبت میرے سینے میں ہے ،میرے دورمیں روٹی چارروپے کی تھی،پٹرول سستا تھا،میرے زمانے میں ڈالر بھی 104 روپے کا تھا،میرے دور میں پیٹرول 60 روپے فی لیٹر ملتا تھا ،میرے دورمیں روٹی 4 روپے ،پٹرول 60 روپے لٹر تھا۔

انہوں نے کہا کہ   میرے منصوبے جاری رہتے تو آج پاکستان  کوئی بےروزگار نہ ہوتا،آج حالت یہ ہے ،بجلی کا بل دیا جائے یا بچوں کا پیٹ پالا جائے، عوام ادھار لے کر بجلی کے بل ادا کررہے ہیں،مہنگائی کا یہ سلسلہ شہبازشریف کے دورکا نہیں ہے،شہبازشریف کےآنے سے پہلے مہنگائی کا دور چل رہا تھا، پاکستان ایشین ٹائیگر بننے جارہا تھا،جی ٹوینٹی میں جانے کی تیاری ہورہی تھی،جو پاکستان سے پیچھے تھے آج وہ آگے بڑھ گئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ 2سال پاکستان میں مقدمے بھگتا رہا ،6 سال بعد آج اپنے عوام سے خطاب کررہا ہوں،میری حکومت کیخلاف دھرنوں کےباوجود ہم نے کام کیا،گلگت سے اسکرودو موٹروے بنائی،لواری ٹنل بھی ہم نےبنائی،ملک بھرمیں موٹرویز کا جال ہم نے بچھایا، لواری ٹنل کس نے بنایا وہ بھی ہم نے بنایا تھا ، گوادر سے کوئٹہ موٹر وے کس نے بنائی وہ بھی ہم نے بنائی، ارب روپے لگا کر اسکردو موٹر وے بھی ہم نے بنائی۔

نواز شریف نے کہا کہ صارف نصر اللہ کا بجلی کا بل 1317روپے آتا تھا،اب 15686 روپے آیا، میرے دل میں انتقام کی کوئی تمنا نہیں،پاکستان کو مشکل سے اللہ نکالے گا، ہم صرف کوشش کریں گے، میرے دل میں صرف قوم کی خوشحالی کی تمنا ہے،مریم نواز کو میرے سامنے گرفتار کیاگیا، میں قیدی تھا کیا کرسکتا تھا،رانا ثنا اللہ اور حنیف عباسی کو سزائے موت دینا چاہتے تھے،انہوں نے کہا کہ ہمارابیانیہ پوچھنا ہے ترقیاتی کاموں سے پوچھو،ہمارابیانیہ پوچھنا ہے چاغی کے ایٹمی دھماکوں سے پوچھو،ہمارا بیانیہ پوچھنا ہے تو اخلاقیات اور بڑوں کی عزت سے پوچھو، ہمارا بیانیہ پوچھنا ہے تو اوریج لائن ٹرین سے پوچھو ، ہم سے پوچھتے ہیں تمہارا بیانیہ کیا ہے۔

انہوں نے جلسہ گاہ میں بیٹھی خواتین کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ دیکھیں خواتین کتنے احترام سے جلسے میں بیٹھی ہیں،آج یہاں ڈھول کی تھاپ پر ناچ گانا نہیں ہورہا، ریاست کے ستونوں کو مل کر کام کرنا ہوگا،آئین پر عملدرآمد کے لیے سب کو اکٹھا ہونا ہوگا،ملک کے جو مسائل ہیں اب کوتاہی کی کوئی گنجائش نہیں،ہمیں نیا سفر شروع کرنا ہے،4 سال بعد  بھی میرا جوش وخروش دیکھیں، کسی طرح ہمٰیں ہاتھوں میں پکڑا کشکول توڑنا ہوگا، ہمیں ڈبل اسپیڈ کے ساتھ ڈورنا ہے، فیصلہ کرنا ہے کہ کس طرح پاکستان سے بیروز گاری کا خاتمہ ہوگا ۔

ن لیگ کے قائد نےآسمان کی طرف دیکھتے ہوئے  کہا کہ  اے اللہ تو اس قوم کی تقدیر بدل دے،انہوں نے عوام کو کہا کہ آگے بڑھو اور پاکستان کو سنبھالو، آئندہ کسی کو ملک سے کھواڑ کی اجازت نہیں دینا، انہوں نے کہا کہ ہمسایوں کے ساتھ لڑائی کرکے ہم دنیا میں اچھے تعلقات استوار نہیں کرسکتے ،ہمیں ہمسایوں اور دنیا کے ساتھ تعلقات کو استوار کرنا ہوگا،راستہ کٹھن ہے لیکن ناممکن نہیں ہے،ملک کو دوبارہ تعمیر نو کریں گے،پاکستان کو آئی ٹی پاور بنانا ہے، میرے ساتھ ملکر دوبارہ پاکستان کی تعمیر نو کریں۔
 نواز شریف نے  جلسے میں ملکی ترقی کی دعا کی اور کہا کہ  آج مشرقی پاکستان ترقی میں بہت آگے نکل گیا ہے اور ہم بہت پیچھے رہ گئے ہیں، تسبیح میرے پاس بھی ہے،کوشش ہوتی ہے دوسروں کےسامنے نہ پڑھوں،بغل میں چھری ،منہ میں رام رام،یہ مجھے نہیں آتا۔انہوں نے کہا کہ وہ کون ہے جو چند سالوں بعد نواز شریف کو چاہنے والوں سے جدا کر دیتا ہے،کون ہے جو ہمارے دور میں دھرنے کروا رہا تھا آپ کو تو معلوم ہے نا ؟

نواز شریف نے کہا کہ کمشیر کے حل کے لیے تدبیر سے آگے بڑھنا ہوگا ،راستہ کھٹن ضرور ہے لیکن ناممکن نہیں، مسلم لیگ ن کا ایجنڈا یہ ہی ہوگا کہ ہم نے تمام کام کرنے ہیں۔