علامہ خادم حسین رضوی کی نمازجنازہ ادا،عوام کا جم غفیر،ہرآنکھ اشک بار

Nov 21, 2020 | 15:30:PM
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24نیوز) علامہ خادم حسین رضوی کی نماز جنازہ گریٹراقبال پارک میں ادا کردی گئی۔مینا رپاکستان گراؤنڈ میں ٹی ایل پی کے کارکنوں اور عقیدت مندوں کا سمندر اُمڈ آیا۔چاروں طرف لبیک یارسول اللہﷺ کی صدائیں گونجتی رہیں۔

تفصیلات کے مطابق تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ علامہ خادم حسین رضوی کی نماز جنازہ لاہور کے گریٹر اقبال پارک میں ادا کردی گئی۔مرحوم کی نماز جنازہ ان کے صاحبزادے سعد رضوی نے پڑھائی۔خادم حسین رضوی کا جسد خاکی ایمبولینس کے ذریعے مینار پاکستان(گریٹر اقبال)پارک پہنچایا گیا، نمازجنازہ کی ادائیگی کے موقع پرعوام کی کثیر تعداد مینارپاکستان موجود تھی،ہزاروں افراد راستوں  اورمینار پاکستان گراؤنڈ کے اطراف میں تمام سڑکوں پر بھی لوگ موجود تھے،لبیک یا رسول اللہ کی صدائیں بھی گونجتی رہیں۔

 اس موقع پر ملک بھر سے آئے ہوئے تحریک لبیک پاکستان کے کارکنان اور شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ علامہ خادم حسین رضوی کی نماز جنازہ کے لیے شہریوں کو نقل و حمل میں دشواری سے بچانے کے لیے سیکیورٹی اور ٹریفک کے خصوصی انتظامات کیے گئے تھے۔مین ملتان روڈ پر اسکیم موڑ سے یتیم خانہ چوک دونوں اطراف کا ٹریفک بند اور پولیس کی اضافی نفری تعینات کی گئی تھی جب کہ ٹریفک کے لیے ڈائیورجن بھی لگائی گئی تھی۔

واضح رہے کہ علامہ خادم حسین رضوی چند روز سے بخار میں مبتلا رہنے کے بعد جمعرات کی شب انتقال کر گئے تھے، انہیں طبعیت بگڑنے پر شیخ زاید ہسپتال لایا گیا لیکن اسپتال انتظامیہ کے مطابق وہ ہسپتال پہنچنے سے پہلے ہی دم توڑ چکے تھے ان کی بیماری سے متعلق کوئی ہسٹری سامنے نہیں آئی۔

 
 

 
 
گریٹراقبال پارک مکمل بھرگیا،لاکھوں عقیدت مندشریک،بادشاہی مسجداورشاہی قلعہ کےاطراف بھی عوامی ہجوم موجود تھا، گریٹراقبال پارک کےاطراف کی سڑکوں پربھی عقیدت مندموجود گریٹراقبال پارک میں عقیدت مندوں کی آمد رہی علاوہ ازیں عقیدت مندوں کی بڑی تعداد جسدخاکی کےہمراہ تھی،جسدخاکی پرعقیدت مندوں کی جانب سے پھول کی پتیاں نچھاور کیں۔ بعدازاں مولانا خادم حسین رضوی کا جسد خاکی تدفین کے لئے مدرسہ ابوذر غفاری پہنچا دیا گیا جبکہ قل خوانی کل صبح 9 بجے داتا دربار ہوگی۔

قبل ازیں پھولوں کی پتیاں نچھاور قافلے میں جسد خاکی کے ساتھ پیر سید ظہیر الحسن شاہ موجود شفیق امین،پیرسیدعنایت الحق شاہ، صاحبزادہ سعد رضوی موجود علامہ فاروق الحسن،علامہ رضی حسینی،عبدالغفور تابانی موجود ڈویژن سکیورٹی انچارج ٹی ایل پی محمد وقاص قافلے میں موجود ہیں، ضلعی سکیورٹی انچارج ٹی ایل پی حسن بٹ سمیت دیگربھی موجود تھے۔

 
 
نمازجنازہ کےموقع پر سکیورٹی کے فل پروف انتظامات کئے گئے، گریٹر اقبال پارک کے پانچوں گیٹ پر بھاری نفری تعینات کی گئی، امن و امان کی صورتحال کو قابو میں رکھنے کے لیے 50 ریزرویں،ایلیٹ فورس کے کمانڈوز کے علاوہ اینٹی رائٹ فورس اور سٹی ٹریفک پولیس کے اہلکار بھی تعینات کئے گئے۔شاہدرہ سےایم اوکالج تک میٹروبس سروس بند کردی گئی۔

واضح رہے کہ  خادم حسین رضوی کی اسلام آباد سے واپسی پر طبعیت خراب ہوئی، انہیں سانس لینے میں دشواری پیش آرہی تھی اور انہیں بخار بھی تھا۔ خادم حسین رضوی کو طبیعت ناساز ہونے پر شیخ زید ہسپتال لے جایا گیا۔ خادم حسین رضوی ہسپتال جاتے ہوئے راستے میں دم توڑ گئے۔ ہسپتال پہنچنے پر ڈاکٹرز نے خادم حسین رضوی کی موت کی تصدیق کی.