گورنر کی ہدایت پر عملدرآمد ممکن نہیں ،سپیکرپنجاب اسمبلی نے رولنگ جاری کردی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)وزیراعلیٰ پنجاب سے اعتماد کا ووٹ لینے کا معاملہ ،سپیکر پنجاب اسمبلی نے گورنر کے اجلاس بلانے سے متعلق رولنگ جاری کردی ۔
سپیکر سبطین خان نے کہاہے کہ اراکین اسمبلی کی ریکوزیشن پر سپیکر کا طلب کردہ پنجاب اسمبلی کا اجلاس پہلے سے جاری ہے، 23 اکتوبر سے جاری اجلاس کو آئین کے مطابق صرف سپیکر ہی برخاست کر سکتے ہیں،موجودہ اجلاس کے غیر معینہ مدت کیلئے برخاست ہونے تک گورنر نیا اجلاس طلب نہیں کر سکتے۔
سپیکر پنجاب اسمبلی نے اپنی رولنگ میں لاہور ہائیکورٹ کے ایک فیصلے کا بھی حوالہ دیا،سپیکر سبطین خان نے کہاکہ منظور وٹو بمقابلہ فیڈریشن نامی اس فیصلے میں لاہور ہائیکورٹ نے قرار دیا تھا کہ وزیراعلی کو اعتماد کا ووٹ خصوصی طلب کردہ اجلاس میں ہی دیا جا سکتا ہے، ایسا خصوصی اجلاس صرف اس وقت طلب کیا جا سکتا ہے جب سپیکر پہلے سے جاری اجلاس کو خود برخاست کر دے۔
سپیکر پنجاب اسمبلی نے کہاکہ منظور وٹو والے فیصلے میں عدالت نے قرار دیا تھا کہ وزیراعلیٰ کو اعتماد کا ووٹ لینے کیلئے 10 دن کا وقت دیا جانا ضروری ہے، آئین کے آرٹیکل 109 کے تحت گورنر کو پنجاب اسمبلی کا اجلاس بلانے اور برخاست کرنے کا اختیار ہے،گورنر نے 14 جون کو پنجاب اسمبلی کا 41 واں اجلاس ایوان اقبال میں طلب کیا تھا جو آج تک برخاست نہیں کیا گیا۔
سپیکر کی رولنگ میں کہاگیاہے کہ اس صورتحال میں گورنر کے پاس وزیراعلیٰ کو اعتماد کا ووٹ لینے کا کہنے کا اختیار نہیں ہے،رولز کے مطابق میں سمجھتا ہوں کہ گورنر کا وزیراعلیٰ پنجاب کو اعتماد کا ووٹ لینے کا کہنا آئین و قانون کے مطابق نہیں، اس لئے گورنر کی ہدایت پر عملدرآمد ممکن نہیں اس لئے اسے مسترد کیا جاتا ہے۔
سپیکر نے ایجنڈے پر موجود تمام کارروائی کو جمعہ تک کےلئے موخر کردیا، سپیکر نے رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ آج کی کارروائی ختم ہو گئی لہٰذا جمعہ تک اجلاس ملتوی کیاجاتاہے، سپیکرسبطین خان نے اجلاس جمعہ کی دوپہر دو بجے تک ملتوی کر دیا۔