صدر علوی نے آرمی چیف کی سمری میں گڑبڑکی تو نتیجہ بھگتنا پڑے گا، بلاول بھٹو

Nov 19, 2022 | 18:08:PM
پیپلزپارٹی، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، عمران خان، پیغام، کھیل اب بند،
کیپشن: بلاول بھٹو زرداری، فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز)پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہاہے کہ اگر صدر عارف علوی نے آرمی چیف کی سمری پر کوئی گڑ بڑ کرنے کی کوشش کی تو اس کا نتیجہ بھگتنا پڑے گا، جو کھیل عمران خان کھیل رہے ہیں اگر یہ روایت قائم ہوگئی تو پر 3 سال بعد پنڈی میں دھرنا ہوگا، عمران خان کو کہنا چاہتا ہوں کہ ایسے عمل سے باز رہیں جس کے بعد ہمیں گورنر راج کا آپشن اپنانا پڑے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ کوئی حقیقی آزادی کا نعرہ لگا رہا ہے تو کوئی گھڑی نکال کر لارہا ہے ،ان کاکہناتھا کہ عمران خان کی تاریخ کوئی اتنی بڑی نہیں ہے ،پاکستان پیپلز پارٹی کی تاریخ شہادتوں پر مشتمل ہے ،صرف میں نے ہی نہیں پوری قوم نے مشکل وقت گزارہ ہے۔
بلاول بھٹوزرداری نے کہاکہ ایک سلیکٹ کیا گیا وزیراعظم اس ملک پر مسلط کیا گیا جس کا نقصان پاکستان کے ہر شعبہ کو ہوا ،عمران خان کی سلیکشن سے پاکستان کی معیشت خارجہ پالیسی اور جمہوریت کو نقصان پہنچا،کورونا کی وجہ سے دنیا اور پاکستان میں معیشت کو نقصان پہنچا ،
پاکستان کے دنیا میں مختلف ریاستوں سے تعلقات خراب عوام کی وجہ سے نہیں ایک سلیکٹڈوزیراعظم کی انا کی وجہ سے ہوئے ۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہاکہ عمران خان کے لانگ مارچ کا کوئی مقصد ہی نہیں ہے ،پاکستان کے جو ادارے ہیں وہ ماضی کی طرح اپنا اثر نہیں دیکھا سکتا ،ان کاکہناتھا کہ پاکستان میں ایک ایسی لابی ہے جس کا سیاسی کردار ایک ادارے کے غیر سیاسی ہونے پر ختم ہوسکتا ہے، اس لئے وہ نہیں چاہتے یہ ادارے کا فیصلہ عملدرآمد ہو۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ عمران خان صاحب سمجھتے ہیں کہ ان کا سیاسی کردار ایک ادارے کے متنازع رہنے سے ہی رہے گا ،ادارے کے متنازع سے آئینی کردار کے فیصلے کی وجہ سے عمران خان نے سیاسی بحران پیدا کرنے کی کوشش کی ،عمران نے ایک اور کوشش یہ بھی کی کہ اسلام آباد کو مئی کے ماہ میں جلادیا ، عمران نے ادارے کے حتمی فیصلے کو تبدیل کرانے کےلئے مئی میں اسلام آباد میں آگ لائی۔
ان کاکہناتھا کہ ہم جب عمران خان کو آئینی طریقہ سے ہٹانے جارہے تھے وہ آرمی چیف کو تاحیات ایکسٹینشن دے رہے تھے اور آرمی چیف نے تاحیات ایکسٹینشن کو رد کرکے اپنی آئینی ذمہ داری پوری کی ۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہاکہ عمران خان کو ایک پیغام دیتا ہوں کہ یہ کھیل اب بند کریں ،آپ جو روایت ڈال رہے ہو تو آگے آپ بھی مشکلات کیسے برداشت کرو گے،آپ نے حقیقی آزادی کو اسی ہفتہ کو کیوں چنا ہے ،آپ اگر الیکشن کا وقت چاہتے تھے تو آپ پنڈی کیوں جارہے ہیں ۔
ان کاکہناتھا کہ ایک آدمی کی انا کی وجہ سے اس ملک کی قسمت سے نہیں کھیلنے دیں گے ،عمران خان اگر جمہوریت پسند ہیں تو یہ ہفتہ موخر کردیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ اگر صدر عارف علوی نے آرمی چیف کی سمری پر کوئی گڑ بڑ کرنے کی کوشش کی تو اس کا نتیجہ بھگتنا پڑے گا، جو کھیل عمران خان کھیل رہے ہیں اگر یہ روایت قائم ہوگئی تو پر 3 سال بعد پنڈی میں دھرنا ہوگا، عمران خان کو کہنا چاہتا ہوں کہ ایسے عمل سے باز رہیں جس کے بعد ہمیں گورنر راج کا آپشن اپنانا پڑے۔