ٹک ٹاک بنانا خاتون کو مہنگا پڑ گیا

Jul 19, 2022 | 11:45:AM
ٹک ٹاک بنانا خاتون کو مہنگا پڑ گیا
کیپشن: ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم ٹک ٹاک(فائل فوٹو)
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (ویب ڈیسک)ٹیک کمپنی میں ملازمت کرنے والی خاتون کو ٹک ٹاک ویڈیوز بنانے کی وجہ سے  نوکری سے فارغ کر دیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ڈینور سے تعلق رکھنے والی لیکسی لارسن نے اپنے ٹک ٹاک پر متعدد ویڈیوز پوسٹ کی ہیں تاکہ یہ بتانے کے لئے کہ وہ ٹیک انڈسٹری میں اپنی نئی ملازمت میں 70 ہزار ڈالر کی تنخواہ سے 90 ہزار ڈالر کی تنخواہ تک جانے میں کیسے کامیاب ہوئی اگرچہ کلپس نے لاکھوں آراء حاصل کیں لیکن خاتون کے باس کو یہ حرکت پسند نہ  آئی۔

ٹیک ورکر نے پوسٹ کیا کہ اسے میٹنگ کے لئے بلایا گیا اور بعد میں اسے ٹک ٹاک ویڈیوز کی وجہ سے اُس کے عہدے سے نکال دیا گیا،خاتون نے وضاحت کی ہے کہ کچھ ہفتے پہلے میں نے یہ بتانا شروع کیا کہ مجھے ٹیک انڈسٹری میں کیسے ملازمت ملی لیکن میں اب اس کمپنی میں ملازمت نہیں کرتی کیونکہ انہوں نے مجھے نکال دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:   گھی اور آئل کی قیمتوں میں بڑی کمی کر دی گئی

لیکسی نے کہا کہ میٹنگ ان ویڈیوز پر تبادلۂ خیال کرنے کے لئے بلائی گئی تھی جو اس نے مقبول ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم ٹک ٹاک پر پوسٹ کی تھیں اگرچہ خاتون نے تمام ویڈیوز ڈیلیٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے لیکن یہ اس کی ملازمت بچانے کے لیے کافی نہیں تھا اور میٹنگ میں بتایا گیا تھا کہ ٹک ٹاک پر اس کی ویڈیوز نے ’سیکیورٹی کے حوالے سے تشویش‘ پیدا کر دی ہے۔

ٹیک ورکر نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اس کی کمپنی نے اسے بتایا کہ وہ کوئی خطرہ مول نہیں لیں گے حالانکہ اس نے کوئی اصول نہیں توڑا تھا۔