جو جیل نہیں جا سکتا وہ سیاست میں کیوں ہے ؟فضل الرحمان
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)جمعیت علمائے اسلام (ف) کے امیر اور حکومت مخالف اتحاد پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ہم جیل جانے سے نہیں گھبراتے، جو جیل نہیں جا سکتا وہ سیاست میں کیوں ہے؟ طاقت ور قوتیں ملک کی محافظ بنیں،ناجائز حکومت کی نہیں۔
تفصیلات کے مطابق جے یو آئی ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ڈھائی سال میں ملکی معیشت کوتباہ کردیا گیا،ملک پر ناجائز اور نا ماہل حکومت مسلط ہے ، ہم کب تک اپنی نا اہلی کا ملبہ پچھلی حکومتوں پر ڈالتے رہیں گے ؟ 5 سال گزر جائیں گے اور آپ اسی طرح ملبہ پچھلی حکومتوں پر ڈالتے رہیں گے، اپنی نا اہلی تسلیم کرو اور اقتدار چھوڑ دو ۔
انہوں نے کہا ہم نے ہمیشہ پارلیمنٹ کی بالادستی کی بات کی ، ہماری قربانیاں آگے بڑھنے کیلئے ہیں ،پیچھے جانے کیلئے نہیں ، سیاست بزدلی کانام نہیں،جرات کانام ہے اورجے یو آئی قوم کو مایوس نہیں ہونے دے گی۔
امیر جماعت نے کہاہم نے اپنی تمام زندگی حق کی بالادستی کےلئے وقف کردی ۔اسلام ایک عالمگیر دین ہے، ہم دین اسلام کے داعی ہیں تعصب، نفرت اور لسانیت سے ہمیں دور رہنا چاہئے، ہمیں فرقہ واریت کا سامنا ہے۔ حکومت بغیر قوت کے نہیں ملتی ،ہمارا معاشرہ اور تہذیب ہر طرف سے تباہ ہورہی ہے آج ہم سازشوں کا شکار ہیں، ہمارے ملک میں ایسی حکومتیں لائی جاتی ہیں تاکہ مغرب کا ایجنڈا ادھر بھی لایا جائے۔انہوں نے کہا ہماری پارلیمنٹ اور اداروں پر دباو¿ ڈالا جاتا ہے، آج کے حکمران بھی اسی بین الاقوامی ایجنڈے پر ہیں، اگر کوئی سمجھتا ہے کہ آئین سے اسلامی دفعات ختم کی جائیں تو سن لو جب تک جمعیت ہے اس وقت تک ایسا ممکن نہیں ،ہم اسرائیل کو کبھی تسلیم نہیں ہونے دیں گے
قبل ازیں مولانا فضل الرحمان نے صوبائی عہدیداروں کے نام ایک خط میں انہیںلانگ مارچ کی تیاریاں جاری رکھنے کا حکم دے دیا۔ خط میں کہا گیا کہ پیپلزپارٹی نے استعفوں سے متعلق وقت لیا ہے، پیپلزپارٹی کے فیصلے تک لانگ مارچ کو موخر کیا گیا، پیپلزپارٹی اپنے اجلاس کے فیصلے سے جلد پی ڈی ایم کو آگاہ کرے ۔خط میں ہدایت کی گئی کہ لانگ مارچ کی تیاریوں میں کسی قسم کی سستی کا مظاہرہ نہ کریں۔تمام صوبائی جماعتیں لانگ مارچ کی تیاریاں جاری رکھیں۔ پی ڈی ایم کی 9 جماعتیں استعفوں اور لانگ مارچ پر متفق ہیں۔
یاد رہے گزشتہ روز مولانا فضل الرحمان نے پیپلزپارٹی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں پیپلز پارٹی کے موقف کا انتظار ہے، خدا کرے انہیں سمجھ آ جائے، ہم پیپلز پارٹی کو اپنے ساتھ رکھنا چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا جب پی ڈی ایم بنا رہے تھے تو اس میں استعفے کا آپشن رکھا، اس میں یہ نہیں لکھا کہ استعفوں کا آپشن لاسٹ ہوگا یا ایٹم بم ہیں۔