Apr 18, 2024 | 11:01:AM

آج کے دن کو ایک نئی شروعات کے طور پر دیکھیں،چیلنجز کو مواقع میں تبدیل کرنا ہوگا:صدرمملکت

آصف علی زرداری کی سیاسی جماعتوں میں مفاہمت کی تجویز،اختلافات کو ختم کرنا ہوگا،صوبوں کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانا ہوگا،پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب

 آج کے دن کو ایک نئی شروعات کے طور پر دیکھیں،چیلنجز کو مواقع میں تبدیل کرنا ہوگا:صدرمملکت
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(روزینہ علی)صدرمملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ آج کے دن کو ایک نئی شروعات کے طور پر دیکھیں،اب ہمارے پاس ضائع کرنے کیلئے وقت نہیں ہے،ملک کو آگے لے جانے کیلئے تقسیم ختم کرنا ہوگی،چیلنجز کو مواقع میں تبدیل کرنا ہوگا۔

صدرآصف زرداری کا دوسری بار صدر منتخب ہونے پر تمام ارکان سے اظہار تشکر،خطاب میں کہا کہ ماضی میں بطور صدر میرے فیصلوں نے تاریخ رقم کی،ملک میں آج دانشمندی اور پختگی کی ضرورت ہے،ملک کو درپیش چیلنجز پر قابو پانا ناممکن نہیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ تمام لوگوں اور صوبوں سے قانون کے مطابق یکساں سلوک ہونا چاہیے،ہمارا ایجنڈا اور خیالات ہی ملک کو مضبوط بنائیں گے،ہمیں ہنگامی اور مثبت اقدامات کرنا ہوں گے،ایسا سیاسی ماحول بنانا ہوگا جس میں سب کی ضرورت پوری کی جاسکے،اختلافات کو ختم کرنا ہوگا،صوبوں کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانا ہوگا،ایسا سیاسی ماحول بنانا ہوگا جس میں حدت کم اور روشنی زیادہ ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی منڈی میں جگہ بنانے کیلئے برآمدات کو ترجیح دینا ہوگی،ہمیں ماحول دوست انفرااسٹرکچر بنانا ہوگا،بیرون ممالک سے سرمایہ کاری لانا ہوگی،بچوں کی بڑی تعداد اسکولوں سے باہر ہے،پاکستان کے پاس خوراک کی کمی ہے،صحت کے شعبہ میں سرمایہ کاری کی ضرورت ہے،ہم دہشت گرد عناصر کو ختم کریں گے، ملک کو سیاسی بحران سے نکالنے کی ضرورت ہے،معیشت کی بحالی کیلئے سب کو حصہ ڈالنا ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ آج کے دن کو ایک نئی شروعات کے طور پر دیکھیں،اب ہمارے پاس ضائع کرنے کیلئے وقت نہیں ہے،ملک کو آگے لے جانے کیلئے تقسیم ختم کرنا ہوگی،چیلنجز کو مواقع میں تبدیل کرنا ہوگا۔

 اپوزیشن کا شورشرابہ،پیپلزپارٹی ارکان کے ''ایک زرداری سب پر بھاری ''کے نعرے

صدرمملکت کے خطاب کے دوران اپوزیشن کا شورشرابہ،پیپلزپارٹی ارکان کے ''ایک زرداری سب پر بھاری ''کے نعرے،وزیراعظم شہباز شریف ،وزیرداخلہ محسن نقوی ایوان میں موجود،چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی ،بلاول بھٹو، آصفہ بھٹو،وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، وزیراعلیٰ بلوچستان سرفرازبگٹی ایوان میں موجود ہیں،مشترکہ اجلاس میں چین اور برطانیہ کے سفیر بھی شریک ہیں۔

سابق وزیراعظم نوازشریف ،وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز،وزیراعلیٰ خیبرپختونخواعلی امین گنڈا پور مشترکہ اجلاس میں صدرمملکت کا خطاب سننے کیلئے موجود نہیں ہیں۔

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے موقع پر سیکیورٹی کے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں چیف جسٹس آف پاکستان، صوبائی گورنرز اور وزرائے اعلیٰ کو شرکت کے دعوت نامے جاری کیے گئے ۔مشترکہ اجلاس میں شرکت کے لیے چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی سمیت تینوں سروسز چیفس کو بھی خصوصی دعوت دی گئی ۔

ضرورپڑھیں:معاشی گرداب سے نکلنے کی نئی تدبیریں،کیا کامیابی ملے گی؟

مشترکہ اجلاس میں وزیر اعظم آزاد کشمیر، گورنر اور وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کو بھی خصوصی طور پر مدعو کیا گیا ہے،مشترکہ اجلاس میں چاروں صوبائی اسپیکرز، اسپیکر آزاد جموں کشمیر اور اسپیکر گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کو بھی شرکت کی دعوت دی گئی ہے،مشترکہ اجلاس کی کوریج کے لیے میڈیا کے نمائندوں کو بھی خصوصی دعوت نامے جاری کیے گئے ہیں۔

مشترکہ اجلاس کے موقع پر پارلیمنٹ ہاؤس میں داخلے کے لئے خصوصی دعوت نامے کا ہونا ضروری ہے،بغیر خصوصی دعوت نامے کے پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے میں داخلہ ممکن نہیں ہو گا۔