قرآن کی بیحرمتی,سویڈن میں مظاہرے،سعودی عرب،عراق اور ایران  کی سخت مذمت

Apr 18, 2022 | 17:01:PM
 سعودی عرب, ایران, قومی ,پرچم
کیپشن:  سعودی عرب اور ایران کے قومی پرچم
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(مانیٹرنگ ڈیسک)سعودی عرب، عراق اور ایران نے سویڈن میں قرآن کریم کی بے حرمتی  کی سخت مذمت کرتے ہوئے  کہا ہے کہ عالم اسلام کو ان اہانتوں سے گہری تکلیف پہنچی ہے اور مسلمانوں کے دل مجروح ہوئے ہیں۔ سویڈن میں قرآن پاک کی بےحرمتی کیخلاف شدید مظاہرے پھوٹ پڑے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سعودی عرب نے ایک بیان میں سویڈن میں شدت پسندوں کی جانب سے قرآن کریم کی بے حرمتی اور مسلمانوں کے خلاف اکسانے کی مذمت کی ہے۔ سعودی وزارت خارجہ کی جانب سے پیر کو جاری بیان میں مکالمے، بقائے باہمی اور برداشت جیسی اقدار کی اہمیت پر زور دیا ہے۔بیان میں نفرت، شدت پسندی اور بے دخلی کو مسترد کیا گیا ہے۔ وزارت خارجہ کے مطابق سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے تمام مذاہب اور مقدس مقامات کی بے حرمتی کو روکنے کے لئے کی جانے والی کوششوں کو اجاگر کیا ہے۔

 اسلامی جمہوریہ ایران نے بھی سوئیڈن میں قرآن کریم کی اہانت کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو کچھ وہاں ہوا ہے وہ نفرت انگیز ہےاسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے پیر کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سوئیڈن میں قرآن کریم کی توہین کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سوئیڈن میں جو کچھ ہوا وہ بہت نفرت انگیز ہے اور اسلامی جمہوریہ ایران قرآن کریم کی اس اہانت کی سخت مذمت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوئیڈن میں اسی ملک  کے ایک شہری کے ہاتھوں اس اہانت آمیز اقدام کی تکرار نہایت قابل افسوس ہے اور ہمیں توقع ہے کہ سوئیڈن کی حکومت آزادی بیان سے غلط فائدہ اٹھانے کے بجائے اپنی ذمہ داریوں پر عمل اور مناسب ردعمل ظاہرکرے گی۔ترجمان ایرانی وزارت خارجہ نے کہا کہ عالم اسلام کو ان اہانتوں سے گہری تکلیف پہنچی ہے اور مسلمانوں کے دل مجروح ہوئے ہیں۔

ادھر سویڈن میں قرآن پاک کی بےحرمتی کیخلاف شدید مظاہرے پھوٹ پڑے۔ملک کےمختلف شہروں میں پولیس اور مظاہرین کےدرمیان جھڑپیں ہوئیں۔ درجنوں افراد زخمی ہوگئے جبکہ 20 سے زائد گاڑیاں نذرِآتش کر دی گئیں، پولیس نے40 سےزائد افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔

واضح رہےکہ خبر رساں ادارے رائٹرز نے سویڈن کی مقامی نیوز ایجنسی ٹی ٹی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ دارالحکومت سٹاک ہوم کے مضافاتی علاقے رنکیبی میں جمعے کو ’ہارڈ لائن‘ نامی سیاسی جماعت کے ڈینش رہنما راسمس پلودن نے قرآن نذر آتش کیا تھا جس کے بعد کئی شہروں میں پرتشدد مظاہرے ہوئے۔ سویڈن کی وزیراعظم میگڈالینا اینڈرسن نے پر تشدد واقعات کی مذمت کی ہے۔ سویڈن کے شہر نارکوپنگ میں پرتشدد مظاہروں کے دوران تین افراد پولیس کی فائرنگ کا نشانہ بنے ۔

یہ بھی پڑھیں: عمرہ کرنیوالوں کیلئے اہم خبر