امریکہ کی ایرو انڈیا شو میں جدید ترین طیاروں کی نمائش

Feb 17, 2023 | 17:06:PM
امریکہ کی ایرو انڈیا شو میں جدید ترین طیاروں کی نمائش
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک )رو اں ہفتہ میں امریکہ نے ایرو انڈیا شو میں اپنے جدید ترین طیارے   ایف 35، ایف 16، سپر ہورنیٹ اور بی ون  کی نمائش کی جس کا مقصد انڈیا کو اس بات پر راضی کرنا ہے کہ وہ اپنے روایتی سپلائر روس کے بجائے امریکہ سے فوجی سازوسامان خریدے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق انڈیااپنے  لڑاکا طیاروں کو جدید بنانے کیلئے بے چین ہے۔ ایک طرف  تو انڈیا یوکرین کی جنگ کی وجہ سے روسی سپلائی میں تاخیر پر فکر مند ہے اور دوسری جانب اسے مغرب کی طرف سے ماسکو سے دوری کے لیے دباؤ کا سامنا ہے۔

ایک ہفتہ جاری رہنے کے بعد جمعے کو  ختم ہونے والے ایرو انڈیا شو میں امریکی وفد کی شرکت سے امریکہ اور انڈیا کے درمیان بڑھتے ہوئے سٹریٹجک تعلقات اجاگر ہوئے۔ دوسری طرف روس جو سوویت دور کے بعد سے انڈیا کو ہتھیار فراہم کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے، اس کی شو میں موجودگی برائے نام تھی۔

ضرور پڑھیں:جنرل(ر) قمر جاوید باجوہ کے پاس عمران خان کی کونسی ’گندی‘ ویڈیوز ہیں؟

روس کے ہتھیاروں کے ریاستی برآمد کنندہ روسوبورون ایکسپورٹ  نے یونائیٹڈ ایئر کرافٹ اور الماز اینٹی کے ساتھ مشترکہ سٹال لگایا، جس میں طیاروں، ٹرکوں، ریڈاروں اور ٹینکوں کے چھوٹے ماڈل رکھے گئے تھے۔

دنیا کے سب سے مہنگے ترین جنگی طیاروں میں سے ایک، لاک ہیڈ مارٹن کمپنی کے تیار کردہ ایف 35 طیارے پر انتہائی اعلی درجے کے سینسرز اور ڈیٹا اکٹھا کرنے کے آلات نصب ہیں۔

شو کے پچھلے ایڈیشنز میں روسوبورون ایکسپورٹ  کے سٹال کو زیادہ مرکزی حیثیت حاصل رہی ہے حالا نکہ انڈیا کی جانب سے مزید یورپی اور امریکی لڑاکا طیاروں پر غور کرنے کے بعد روس ایک دہائی تک بنگلور میں لڑاکا طیارہ نہیں لایا۔

بوئنگ ایف/اے 18 سپر ہورنیٹس پہلے ہی انڈین بحریہ کے دوسرے طیارہ بردار بحری جہاز لڑاکا طیاروں کی  فراہمی کی دوڑ میں شامل ہو چکا ہے اور لاک ہیڈ مارٹن کے ایف 21 طیارے جو ایف 16 کا انڈیا کے لیے اپ گریڈ کیا گیا ورژن ہیں، کی 2019 میں ایرو انڈیا شو میں نقاب کشائی کی گئی تھی۔ انڈیا کو فضائیہ کے لیے ان طیاروں کی بھی پیشکش کی گئی ہے۔114 ملٹی رول فائٹر جیٹ خریدنے کے لیے 20 ارب ڈالر کی فضائیہ کی تجویز جو پانچ سالوں سے زیر التوا ہے، پر چین اور پاکستان کے ساتھ کشیدگی کی وجہ سے بھرپور توجہ مرکوز کی گئی ہے۔