پاک فوج کا نیا سربراہ کون ہوگا ؟ ملک میں نئی بحث چھڑ گئی

Aug 17, 2022 | 12:31:PM
’’باجوہ صاحب آؤٹ‘‘ تو کون ہوگا اِن
کیپشن: فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)پاک فوج کا نیا سربراہ کون ہوگا ؟ ملک میں نئی بحث چھڑ گئی ۔پاک فوج کے ترجمان کی جانب سے اس واضح اعلان کے بعد کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ عہدے میں توسیع نہیں لیں گے اور نومبر میں ریٹائر ہو جائیں گے، اب یہ بحث شروع ہو گئی ہے کہ ملک کا اگلا آرمی چیف کون ہوگا؟

یاد رہے کہ نئے فوجی سربراہ کے بارے میں قیاس آرائیاں جنرل فیض حمید کے تبادلے اور نئے آئی ایس آئی کے سربراہ جنرل ندیم احمد انجم کی تعیناتی کے ساتھ ہی شروع ہوگئی تھیں۔اس وقت نئے آرمی چیف کی تعیناتی کے لیے سنیارٹی لسٹ میں مختلف نام ہیں۔
نئے آرمی چیف کے لیے نام بھجوانے کا طریقہ کار یہ ہے کہ موجودہ آرمی چیف سنیارٹی فہرست میں سے پہلے تین یا پہلے پانچ نام جرنیلوں کی اہلیت کی جانچ کے بعد وزارت دفاع کے ذریعے وزیراعظم کو بھجواتے ہیں۔ ہر نام کے ساتھ ان کی اہلیت کی تفصیل لکھی ہوتی ہے جس کے بعد وزیراعظم ان تین یا پانچ ناموں سے ایک نام چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف جبکہ ایک نام آرمی چیف کے عہدے کے لیے منتخب کر لیتے ہیں۔

اگر سبکدوش ہونے والے آرمی چیف کسی کی سفارش کرنا چاہیں تو اس کا اضافی نوٹ بھی شامل ہو سکتا ہے لیکن حتمی اختیار اور منظوری وزیراعظم کی ہوگی۔ عمومی طور پر نومبر کے پہلے ہفتے میں نئے آرمی چیف کی تعیناتی کے لیے جرنیلوں کے نام وزیراعظم آفس بھیجے جاتے ہیں جس کے بعد متوقع طور پر 25 یا 26 نومبر تک نئے فوجی سربراہ کا تقرر کر دیا جاتا ہے۔

ضرور پڑھیں : آرمی چیف دادا بن گئے

عسکری ذرائع کے مطابق سنیارٹی کے لحاظ سے پہلے نمبر پر لیفٹینٹ جنرل عاصم منیر احمد ہیں  وہ 27 نومبر 2022 کو ریٹائر ہو جائیں گے  اگر وہ آرمی چیف تعینات ہوتے ہیں تو ان کی مدت ملازمت ازخود تین سال توسیع ہوجائے گی ۔سنیارٹی میں دوسرے پر کور کمانڈر راولپنڈی لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد ہیں۔تیسرے نمبر پر لیفٹیننٹ جنرل اظہر عباس جو اس وقت چیف آف جنرل سٹاف تعینات ہیں۔چوتھے نمبر پر لیفٹیننٹ جنرل نعمان محمود ہیں جو پہلے کور کمانڈر پشاور تعینات تھے اور حال ہی میں ان کو نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی میں صدر کے عہدے پر تعینات کیا گیا ہے۔

پانچویں نمبر پر کور کمانڈر بہاولپور لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید ہیں۔ لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کا تعلق بلوچ رجمنٹ سے ہے۔ اس وقت آرمی چیف کے امیدواروں میں سے سب سے زیادہ تذکرہ انہی کا کیا جارہا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ جنرل باجوہ اور لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید ایک عرصے سے ایک دوسرے کو جانتے ہیں۔ بحیثیت برگیڈیئر، لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید نے 10 کور میں جنرل باجوہ کے چیف آف اسٹاف کے فرائض انجام دیے تھے۔ اس وقت جنرل باجوہ 10 کور کی کمان کر رہے تھے۔

نومبر 2022 میں جنرل قمر جاوید باجوہ کی ریٹائرمنٹ کے بعد راولپنڈی کے کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا سب سے سینئر پوزیشن پر آ جائیں گے او دونوں اہم عہدوں یعنی آرمی چیف اور چیئرمین جوائنٹ چیف آف سٹاف کمیٹی کے لیے دوڑ میں شامل ہو جائیں گے۔