تیل قیمتوں میں کمی ،حکومت نے عوام کی امیدوں پر پانی پھیر دیا

پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی تو ہوگئی لیکن وہ کمی نہیں ہوسکی جو ہونی چاہئے تھی ،پاکستان کے عوام کو کم ازکم 30 روپے فی لٹر پٹرول کی قیمت  میں کمی کی توقع تھی

Dec 16, 2022 | 12:08:PM
پٹرولیم مصنوعات,پاکستان, وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار , آئی ایم ایف ,پاکستان بزنس کونسل
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: Google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی تو ہوگئی لیکن وہ کمی نہیں ہوسکی جو ہونی چاہئے تھی ،پاکستان کے عوام کو کم ازکم 30 روپے فی لٹر پٹرول کی قیمت  میں کمی کی توقع تھی ۔

حکومت کے  اس فیصلے کا براہِ راست عام آدمی کی زندگی پر اثر پڑتا ہے۔تاہم رواں سال ملک کا سیاسی و معاشی منظر نامہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے گرد گھومتا رہا ہے اور اب اس حوالے سے کوئی بھی فیصلہ متنازع ہو جاتا ہے۔
گذشتہ رات وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار کی جانب سے  پیٹرول، ڈیزل اور مٹی کے تیل کی قیمت 10 روپے کم کی گئی ،پیٹرول کی نئی قیمت 214 روپے 80 پیسے فی لیٹر ہو گئی جبکہ لائٹ ڈیزل آئل 169 روپے کا ہو گیا ہے۔

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی تو ہوئی ہے لیکن خوشی کے بجائے تنقید ہورہی ہے،تنقید کی وجہ دراصل پاکستان کے آئی ایم ایف کے ساتھ کیے گئے پیٹرولیم لیوی سے متعلق وعدے ہیں جو قیمت گھٹانے سے آنے والے چند ماہ میں پورے ہوتے دکھائی نہیں دیتے۔

ضرور پڑھیں :حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کر دی
اسحاق ڈار کے آنے کے بعد سے یہ تیسرا موقع ہے جب پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی گئی ہے۔ اس سے پہلے انھوں نے عہدہ سنبھالتے ہی 30 ستمبر کو پیٹرول اور ڈیزل کی فی لیٹر قیمت 12 روپے کم کی تھی جبکہ نومبر 30 کو لائٹ ڈیزل کی قیمت ساڑھے سات روپے جبکہ مٹی کے تیل کی قیمت میں 10 روپے کمی کی گئی تھی۔

حکومت کے اس فیصلے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ایک صارف نے لکھا کہ حکومت کو اس وقت قیمتوں میں کمی کا اعلان نہیں کرنا چاہیے تھا اور اس کے ذریعے ٹیکس اہداف پورے کرنے کی کوشش کرنی چاہیے تھے کیونکہ اس کا اثر عام آدمی تک نہیں پہنچے گا۔


پاکستان بزنس کونسل کی جانب سے ایک ٹویٹ میں کہا گیا ہے کہ  یہ موقع آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی کو واپس اپنی جگہ پر لانے کا تھا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم کرنے کا نہیں۔ سیاسی مصلحت کی بنا پر کیے گئے فیصلوں سے پاکستان کے دیوالیہ ہونے کا امکان ہے۔

پی ٹی آئی کے رہنما فیصل جاوید نے  لکھا کہ انتہائی ناکافی کمی! پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کم ازکم 80 روپے کمی ہونی چاہیے تھی- عالمی مارکیٹ میں تیل کی قمیت انتہائی کم 79 ڈالر فی بیرل کے قریب ہو گئی-عمران خان دور میں جب عالمی مارکیٹ میں قیمت 100 ڈالر سے بھی زیادہ فی بیرل تھی تو پیڑول 150 روپے اور ڈیزل 146 روپے لیٹر تھا۔

خیال رہےکہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں بھی کمی واقع ہوئی ہے اور برینٹ کروڈ فی بیرل 81 اعشاریہ دو ڈالر تک آن پہنچا ہے جو رواں سال کے اوائل 100 ڈالر سے تجاوز کر گیا تھا۔