ایف پی ایس سی عجیب ادارہ ۔۔ چوکیدار کو اسسٹنٹ ڈائریکٹر لگا دیا؟،سپریم کورٹ برہم 

Dec 16, 2020 | 17:45:PM
ایف پی ایس سی عجیب ادارہ ۔۔ چوکیدار کو اسسٹنٹ ڈائریکٹر لگا دیا؟،سپریم کورٹ برہم 
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز)سپریم کورٹ میں فیڈرل پبلک سروس کمیشن کے ملازمین کی پروموشن سے متعلق کیس میں چیف جسٹس پاکستان گلزار احمد نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ ایف پی ایس سی اتنا فالتو ادارہ ہے کہ چوکیدار کو اسسٹنٹ ڈائریکٹر لگا دیا؟ کیا سی ایس ایس کے امتحانات بھی چوکیدار ہی لیتے ہیں؟۔
چیف جسٹس گلزاراحمد کی سربراہی میں کیس کی سماعت کے دوران جسٹس اعجازالاحسن نے کہاکہ کیا اسسٹنٹ ڈائریکٹر پروموٹ ہونے کےلئے صرف لکھنا پڑھنا جاننا کافی ہے،چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے ان پڑھ آدمی کو ایف پی ایس سی کا اسسٹنٹ ڈائریکٹر لگا دیا ہے۔
وکیل درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی رپورٹ میں دیئے گئے رولز کے مطابق پروموشن کےلئے ٹیسٹ پاس کرنا ہوتا ہے جس پر چیف جسٹس کہا کہ رپورٹ تو پھر یہ بھی کہتی ہے کہ پروموشن کےلئے ٹیسٹ پاس کر لیں ایجوکیشن چاہے زیرو ہو۔
وکیل درخواست گزار نے بتایا اسسٹنٹ ڈائریکٹر کی پوسٹ کےلئے کم سے کم تعلیم گریجویشن ہونی چاہئے، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سروسز ٹربیونل کے فیصلے کے مطابق تمام پروموشنز 1990 کے پروموشن رولز کے تحت کی جانی چاہئیں۔ سروسز ٹربیونل کے فیصلے میں خامیاں ہیں جن کی درستگی ضروری ہے،عدالت نے رولز کی درستگی کےلئے کیس سروسز ٹربیونل کو واپس بھجوا دیا۔