آٹا،چینی ,پٹرول کے بعد ’’سیمنٹ‘‘سکینڈل بھی منظرعام پر آگیا

Dec 16, 2020 | 15:30:PM
 آٹا،چینی ,پٹرول کے بعد ’’سیمنٹ‘‘سکینڈل بھی منظرعام پر آگیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24نیوز)مسابقتی کمیشن کی سیمنٹ سیکٹر میں کارٹیلائزیشن کی رپورٹ  میں انکشاف کیا گیا ہے کہ  سیمنٹ مینوفیکچررز ملی بھگت سے قیمت میں فی بوری 50 روپے تک اضافہ کررہے ہیں۔ قیمتوں میں اضافے سے صارفین کو 40 ارب روپے سالانہ کا ٹیکہ لگایا جارہا ہے۔ سیمنٹ مینو فیکچررز نے ایکسائز ڈیوٹی میں کمی کا فائدہ عوام کو نہیں پہنچایا۔

 تفصیلات کے مطابق  مسابقتی کمیشن نے سیمنٹ کارخانوں کی ملک میں  اجارہ داری سے متعلق تحقیقاتی رپورٹ جاری کردی ہے ، رپورٹ کے مطابق سیمنٹ مینو فیکچررز ملکی بھگت کے ذریعے قیمتوں میں اضافہ کررہے ہیں ، اس سلسلے میں مسابقتی کمیشن کو ناقابل تردید شواہد ملے ہیں ، جن کی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ سیمنٹ مینوفیکچررز ملی بھگت کے ذریعے سے سیمنٹ کی قیمت میں فی بوری 50 روپے تک اضافہ کررہے ہیں۔ قیمتوں میں اضافے سے صارفین کو 40 ارب روپے سالانہ کا ٹیکہ لگایا جارہا ہے ۔سیمنٹ مینو فیکچررز نے ایکسائز ڈیوٹی میں کمی کا فائدہ عوام کو نہیں پہنچایا ۔حکومت نے سیمنٹ کی فی بوری پر 25 روپے ایکسائز ڈیوٹی کم کی مگر سیمنٹ مینو فیکچررز نے ایکسائز ڈیوٹی میں کمی کا فائدہ عوام کو نہیں پہنچایا۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے  کہ کارٹیلائزیشن کی وجہ سے سیمنٹ مینو فیکچررز کے منافع میں غیر معمولی اضافہ ہوا گذشتہ برس کے مقابلے میں رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں بیسٹ وے سیمنٹ کے منافع میں 263 فیصد ، لکی سیمنٹ کے منافع میں 179 فیصد ، ڈی جی خان سیمنٹ کے منافع میں 287 فیصد ، شیراٹ سیمنٹ کے منافع میں 484 فیصد ، کوہاٹ سیمنٹ کے منافع میں 726 فیصد، پریمیئر سیمنٹ کے منافع میں 809 فیصد تک اضافہ ہوا ہے ۔کارٹیلائزیشن میں ملوث کمپنیوں کو شوکاز نوٹسز جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔