غار میں تنہا 500 دن گزارنے والی خاتون باہر آ گئی

Apr 16, 2023 | 12:30:PM
دنیا کی رونقوں اور گہما گہمی کو چھوڑ کر غار میں 500 دن گزارنے والی خاتون ایتھلیٹ گذشتہ روز باہر آ گئی ہیں۔
کیپشن: فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک ) دنیا کی رونقوں اور گہما گہمی کو چھوڑ کر غار میں 500 دن گزارنے والی خاتون ایتھلیٹ گذشتہ روز باہر آ گئی ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق بیٹرز فلامنی نے غار میں بغیر کسی انسان اور مدد کے ایک سال 4 ماہ کا عرصہ گزارا ہے جنہیں گذشتہ روز غار سے باہر نکال لیا گیا ہے۔

کہا جاتا ہے کہ انسان سماجی حیوان ہے، اسے بھری دنیا میں اکیلے اور رونقوں سے دوررہنا کسی طور پسند نہیں کیونکہ یہ اس کی فطرت کے متضاد ہے لیکن خاتون ایتھلیٹ بیٹرز فلامنی نے 500 دن اکیلے غار میں گزار کر نہ صرف غیر معمولی ریکارڈ اپنے نام کیا بلکہ یہ بھی ثابت کیا کہ اگرانسان چاہے تو خود کو دنیا کے میلوں سے دور رکھ کر بھی زندگی گزار سکتا ہے ۔50 سالہ بیٹرز فلامنی جب غرناطہ کے غار میں داخل ہوئی تھیں تو اس وقت روس نے یوکرین پر حملہ نہیں کیا تھا جبکہ دنیا کوویڈ 19 کا سامنا کرنے میں مصروف تھی۔

خاتون ایتھلیٹ کا 500 دن تک غار میں اکیلے رہنا بلاشبہ غیر معمولی خبر ہے جس پر سب حیرت کا اظہار کررہے ہیں کہ خاتون نے ایسا کیوں کیا تو واضح رہے کہ ہسپانوی اتھیلٹ اپنی مرضی یا خواہش سے 500 دن تک غار میں نہیں رہیں بلکہ یہ سائنسدانوں کی جانب سے کیاجانے والا تجربہ تھا جس کا وہ حصہ تھیں ۔ بیٹرز فلامنی جتنا عرصہ غار کے اندر رہیں اس دور ان ان کے رہائشی غار کی سخت نگرانی کی گئی تھی۔

اکیلے پن سے باہر آنے والی ایتھلیٹ بیٹرز فلیمنی نے نے میڈیا کے ساتھ اپنے خیالات کا اظہا ر کرتے ہوئے کہا کہ ایسا لگ رہا ہے کہ میں آج بھی 21 نومبر 2021ء میں ہی ہوں۔بیٹرز فلامنی کا مزید کہنا تھا کہ میں ڈیڑھ سال خاموش رہی ،اس دوران میں نے کسی سے بات نہیں ۔ہسپانوی ایتھلیٹ کی جانب سے غار میں رہنے کے تجربے کو بہترین اور ناقابل شکست قرار دیاگیا ہے۔

بیٹرز فلامنی کی سپورٹ ٹیم کے مطابق ایتھلیٹ نے غار میں ورزش کرنے، آرٹ بنانے اور اونی ٹوپیاں بنانے میں اپنا وقت گزارا۔اس دوران بیٹرز فلامنی کے پاس پڑھنے کے لیے 60 کتابیں اور پینے کے لیے ایک ہزار لیٹر پانی بھی موجود تھا۔

غار میں قیام کے دوران بیٹرز فلامنی کی نگرانی کے لیے ماہر نفسیات، ریسرچرزاور غار کا مطالعہ کرنے والے ماہرین کی ٹیم موجود تھی مگر کسی نے بھی 500 دنوں کے دوران ایتھلیٹ سے کوئی رابطہ نہیں کیا تھا۔یاد رہے کہ بیٹرز فلامنی 48 سال کی عمر میں غار میں داخل ہوئی تھیں اور اب ان کی عمر 50 سال ہے۔