چیئر مین پی ٹی آئی سے جیل میں ملاقات کی درخواست پر سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی

’’یہ راہ فرار کا آسان طریقہ ہے کہ سیکیورٹی تھریٹ ہے تو پوری جیل بند کردیں‘‘ جسٹس ثمن رفعت

Mar 15, 2024 | 19:58:PM
چیئر مین پی ٹی آئی سے جیل میں ملاقات کی درخواست پر سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

( ویب ڈیسک) اسلام آباد ہائی کورٹ کی جج جسٹس ثمن رفعت اڈیالہ جیل کی انتظامیہ کی جانب سے سیکیورٹی تھریٹ کی بنا پر ملاقاتیوں پر پابندی عائد کرنے پر ریمارکس دیئے کہ یہ راہِ فرار کا آسان طریقہ ہے کہ سیکیورٹی تھریٹ ہے تو پوری جیل بند کردیں۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں عدالتی حکم کے باوجود بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات نہ کرانے کے خلاف شہریار آفریدی اور شاندانہ گلزار کی سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کے خلاف توہینِ عدالت کی درخواستوں پر جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے درخواستوں پرسماعت کی، عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل کو سپرنٹنڈنٹ جیل کی طرف سے تحریری جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

عدالت نے دوران سماعت استفسار کیا کہ یہاں پیر کے روز ملاقات پر رضامندی کے باوجود ملاقات کیوں نہیں کرائی گئی؟ قیدیوں کی ملاقاتوں کے لیے سیکیورٹی انتظامات کیوں نہیں کیے جا سکتے؟ قیدی کا وکیل سے ملاقات کرنا بنیادی اور آئینی حق ہے، اس پر جواب دیتے ہوئے ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے عدالت کو بتایا کہ پوری جیل کو سخت سکیورٹی تھریٹس ہیں۔

ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد کے دلائل پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ یہ راہ فرار کا آسان طریقہ ہے کہ سیکیورٹی تھریٹ ہے تو پوری جیل بند کر دیں، سیکیورٹی تھریٹس ہیں تو پورے ملک کے موبائل نیٹ ورک بند کر دیں، کل آپ کو عدالت کے لیے تھریٹ آتی ہے تو کیا عدالت بند کر دیں گے؟ آپ کو درمیانہ راستہ نکالنا ہوگا جس سے بنیادی اور آئینی حقوق بھی متاثرنہ ہوں، سیکیورٹی تھریٹ شہریوں کے بنیادی اور آئینی حقوق کی قیمت پر نہیں ہوگا، آپ کے لیے بڑا آسان ہے کہ یہ کہہ دیں قیدی وکلا سے نہ ملیں، ایسے اقدامات کی بہت سے ممالک کی مثالیں موجود ہیں، آپ ان ممالک کی تقلید کر رہے ہیں جن میں خطرناک نتائج آئے ہیں۔

پی ٹی آئی کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ درخواست گزاروں کی ملاقات نہیں ہو سکی، ان کی ملاقاتوں کا حکم دیا جائے، فاضل جج نے سوال کیا کہ کیا ملاقات پر پابندی کا نوٹی فکیشن معطل ہوگیا؟ نوٹی فکیشن معطل نہیں ہوا تو میں آپ کے لیے کیسے استثنیٰ نکال دوں؟

بعد ازاں عدالت نے سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کر دی۔

یہ بھی پڑھیں ؛ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے قومی اسمبلی کی نشست چھوڑ دی