پاکستان کے آئی ایم ایف سے مذاکرات شروع،ابتدائی ملاقات میں مثبت پیغامات کا تبادلہ

آئی ایم ایف پروگرام کےبعدپاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ بہتر ہو گی،وفاقی وزیر خزانہ کا دعویٰ

Mar 14, 2024 | 09:51:AM
 پاکستان کے آئی ایم ایف سے مذاکرات شروع،ابتدائی ملاقات میں مثبت پیغامات کا تبادلہ
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: 24news.tv
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(وقاص عظیم)عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) مشن کے ساتھ معاشی ٹیم کے مذاکرات آج سے شروع ہوگئے۔یہ مذاکرات 18 مارچ تک جاری رہیں گے۔

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا افتتاحی سیشن مکمل ہوگیا جس میں آئی ایم ایف وفد نے نیتھن پورٹرکی قیادت میں پاکستانی معاشی ٹیم سے ملاقات کی۔

وزارت خزانہ کے مطابق وزیرخزانہ،گورنر اسٹیٹ بینک اور وزیر توانائی کی آئی ایم ایف مشن سے الگ الگ ملاقاتیں شیڈول ہیں، اس دوران وزیر خزانہ محمد اورنگزیب آئی ایم ایف مشن کو حکومتی ترجیحات سے آگاہ کریں گے۔افتتاحی سیشن میں آئی ایم ایف وفد نے وفاقی وزیرخزانہ کومنصب سنبھالنے پر مبارکباد دی۔

ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے آئی ایم ایف کےساتھ مثبت پیشرفت کے عزم کا اظہار کیا، آئی ایم ایف نے پروگرام پر عملدرآمد پر نگران حکومت کی کوششوں کو سراہا، وفاقی وزیرخزانہ نے اصلاحات جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ملاقات میں دونوں جانب سے مثبت پیغامات کا تبادلہ ہوا، پاکستان نے آئی ایم ایف کوتمام ترجیحی نکات پرعملدرآمد کی یقین دہانی کرائی، آئی ایم ایف وفد کو ایف بی آر محصولات میں اضافے کا پلان پیش کیا گیا،گردشی قرضوں میں کمی سے متعلق حکومتی اقدامات سے آگاہ کیا گیا۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ پاکستان کی طرف سے آئی ایم ایف سے نیا پروگرام لینے کی خواہش کا اظہار کیا گیا، نئے پروگرام کے معاملے پرجائزہ مشن مذاکرات میں مزید بات چیت ہو گی۔

عالمی مالیاتی ادارے کا وفد پاکستانی حکام کے ساتھ 18 مارچ تک اقتصادی جائزہ کیلئے مذاکرات کرے گا، آئی ایم ایف حکام کی وزارت خزانہ، وزارت توانائی، ایف بی آر، سٹیٹ بینک، پلاننگ کمیشن اور پٹرولیم ڈویژن کے اعلیٰ عہدیداروں سے بھی ملاقاتیں ہوئیں،آئی ایم ایف وفد کے دورہ پاکستان کے بعد وزیر خزانہ امریکا جائیں گے جہاں وہ 15 سے 20 اپریل تک قیام کریں گے، محمد اورنگزیب واشنگٹن میں آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے سالانہ وزارتی اجلاس میں شریک ہوں گے، گورنر سٹیٹ بینک، سیکرٹری خزانہ اور سینئر حکام بھی ساتھ ہوں گے۔وزیر خزانہ نےدعویٰ کیا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام کےبعدپاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ بہتر ہو گی۔


وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ اسٹینڈبائی ارینجمنٹ کےتحت مذاکرات 14سے18مارچ تک جاری رہیں گے،پاکستان نےقرض پروگرام کےتحت آئی ایم ایف کےتمام اہداف پورے کر لئے،آخری اقتصادی جائزےکی کامیاب تکمیل پرپاکستان کو1.1ارب ڈالرملیں گے،اسٹاف لیول معاہدے کے بعد ایگزیکٹو بورڈ آخری قسط کی حتمی منظوری دےگا،آئی ایم ایف کےساتھ 3ارب ڈالرکا قرض پروگرام جولائی 2023 میں طے پایا تھا۔آئی ایم ایف پاکستان کو 1.9 ارب ڈالر پہلے ہی فراہم کرچکا ہے۔

وزارت خزانہ کے حکام کا کہنا ہے کہ یہ اسٹینڈ بائی ایگریمنٹ کا حتمی جائزہ ہوگا اور اس سلسلے میں اسٹاف لیول سمجھوتہ ان کی منظوری کے بعد متوقع ہے۔تاہم آئی ایم ایف سے آئندہ مذاکرات کے دوران کچھ تشویش کے معاملات ہوں گے کیونکہ اسٹینڈ بائی پروگرام نے پہلے چھ ماہ کے دوران 974 ارب روپے کے قریب منافع دیا ہے جبکہ اس کا ہدف 1074 ارب روپے تھا۔

ضرورپڑھیں:ایوان بالا کی 6نشستوں کیلئے مقابلہ شروع،شام 4 بجے تک پولنگ جاری رہے گی

جنوری سے جون 2024 تک کے دوسرے نصف کے دوران غیر محصولاتی آمدن کے بھی ہدف کے مطابق ہونے کے زیادہ امکانا ت نہیں ہیں۔ ایف بی آر کا ٹیکس جمع کرنے کا ہدف 9415ارب روپے تھا اوریہ اب ایف بی آر کے لیے ایک اور ایریا آف کنسرن ہوگا کیونکہ ایف بی آر نے اپنا 8 ماہ کا ہدف تو حاصل کرلیا ہے لیکن فروری 2024 تک اس میں 33 ارب روپے کا خسارہ تھا۔

ایف بی آر نے موجودہ حکومتی بندوبست کے اقتدار میں آنے کے بعد جو ریفنڈز دیے ہیں وہ بھی بہت زیادہ ہیں۔ آئی ایم ایف ایف بی آر کی مارچ 2024 تک اہداف حاصل کرنے کی صلاحیت کے حوالے سے 879 ارب روپے پر کھڑا ہے۔