پی ٹی وی میں خواتین کی جنسی ہراسگی سے متعلق اپیلوں کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ

Mar 14, 2023 | 14:59:PM
سپریم کورٹ نے پی ٹی وی میں خواتین کی جنسی ہراسگی سے متعلق اپیلوں کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ عدالت نے اٹارنی جنرل سمیت دیگر فریقین سے اپیلیں قابل سماعت ہونے سے متعلق جواب طلب کرلیا
کیپشن: فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز) سپریم کورٹ نے پی ٹی وی میں خواتین کی جنسی ہراسگی سے متعلق اپیلوں کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ عدالت نے اٹارنی جنرل سمیت دیگر فریقین سے اپیلیں قابل سماعت ہونے سے متعلق جواب طلب کرلیا۔

جسٹس یحیی آفریدی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے پی ٹی وی میں خواتین کی جنسی ہراسگی کے سپریم کورٹ کے فیصلے کیخلاف نظرثانی اپیلوں پر سماعت کی۔ اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ سابق ایڈیشنل اٹارنی جنرل نایاب گردیزی کی نظرثانی میں پیش ہوا ہوں، ہراسگی سے متعلق قانون میں کی گئی ترمیم میں مزید وضاحت کی ضرورت ہے۔

اٹارنی جنرل نے موقف اپنایا کہ جنسی ہراسگی کے علاوہ کسی کی توہین کرنا میرے خیال میں ہراسگی میں نہیں آتا، پارلیمنٹ میں خواتین کو مدنظر رکھ کر قانون میں ترمیم کی گئی، جنسی فرق کو قانون سازی کے وقت سامنے نہیں رکھا گیا۔

جسٹس یحیی آفریدی نے استفسار کیا کہ ہائیکورٹ کے فیصلے کو چیلنج نہیں کیا، سپریم کورٹ کا فیصلہ کیوں چیلنج کیا گیا۔ جس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کا اطلاق سب پر ہوتا ہے شاید اس لیے یہ فیصلہ چیلنج کیا گیا۔

جسٹس عائشہ ملک نے کہا کہ اگر مرد کی جگہ کسی ادارے میں عورت سربراہ ہو تو کیا وہاں ہراسگی نہیں ہوگی۔ اٹارنی جنرل نے کہا کہ کئی ممالک میں مرد کی مرد سے ہراسگی کو بھی تسلیم کیا جاتا ہے، اس طرح کے کئی معاملات ہیں جن کی وضاحت ضروری ہے۔

 درخواست گزار نادیہ ناز نے کہا کہ نوکری سے نکال کر میرے ساتھ ناانصافی کی گئی۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ تمام فریقین اپنے اہم نکات اور اپیلوں کے قابل سماعت ہونے پر جواب جمع کرائیں۔

واضح رہے کہ پی ٹی وی کی 5 خواتین نے کٹرولر انچارج اطہر فاروق بٹر کیخلاف جنسی ہراسگی کی درخواست دائر کی تھی۔ عدالت نے ہراسگی کرنے والے اطہر فاروق بٹر کو 6 خواتین کو 5، 5 لاکھ جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیا تھا۔ پی ٹی کی سابق ملازمہ نادیہ ناز اور سابق ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے نظرثانی اپیلیں دائر کر رکھی ہیں۔