شہباز شریف کے خلاف کیس مضبوط۔لیکن نظام کمزور۔۔شہزاد اکبر

Jan 14, 2022 | 18:31:PM
نظام۔شہباز شریف۔پریس کانفرنس۔کاروبار۔کیسز
کیپشن: مشیر احتساب شہزاد اکبر
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

  (24نیوز)وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ شہباز شریف 10 سال تک صوبے کے وزیراعلیٰ رہے ۔کاروبار کا بچوں سے کیسے پوچھیں ؟ رمضان شوگر ملز بچوں نے نہیں شہباز شریف نے بنائی، ہمارے نظام میں کمزوریاں ہیں لیکن شہباز شریف کے خلاف کیسز بہت مضبوط ہے ۔

یہ بھی پڑھیں۔”ہم سب متحد ہیں“ عامر لیاقت اور وفاقی وزیر میں اختلافات ختم، گلے لگا لیا
ان خےالات کااظہارانہوں نے جمعہ کے روز ایوان وزیر اعلیٰ میں پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے کیا ۔شہزاد اکبر نے کہا کہ بلاول نان سیریس کریکٹر ہے جس کا جواب دینا نامناسب ہے۔شہزاد اکبر نے کہا کہ ایف آئی اے کا ماننا ہے کہ بینکرز کا کردار بطور ریگولیٹری ناکام تھا تاہم بینکرز کے ملوث ہونے کا ثبوت نہیں ہے'یہ کیس شوگر کمیشن کی رپورٹ کے بعد ایف آئی اے کا بنا'رمضان شوگر ملز کے ریکارڈ سے خفیہ اور بے نامی اکاﺅنٹس سامنے آیا،شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ان سے اس بارے نہ پوچھا جائے،آپ بچوں کے والد ہیں کیسے نہ پوچھیں' آپ کے چیف منسٹر ہوتے ہوئے بچوں کے کاروبار دن دگنی رات تگنی ترقی کرتے ہیں،رمضان شوگر شہباز شریف کی بنائی ہوئی مل ہے اور شہباز شریف کی وجہ سے منی لانڈرنگ ہوئی کیونکہ آپ وزیر اعلیٰ تھے اس لئے بینک آپ سے نہیں پوچھ سکتے'بتایا جائے اورنگزیب بٹ کا معاملہ کیا ہے'مسرور نائب قاصد کے اکاﺅنٹ میں رقم جمع بھی کرواتا ہے اور نکلوا کر آپ کے اکاﺅنٹ میں جمع کرواتا ہے،کئی گھنٹے بھاشن دینے والے بتائیں کہ رقم اکاﺅنٹ میں کیسے آئی۔ہر پیشی پر شہباز شریف عدالت سے باہر نکل کر ٹوپی گھمانے کی کوشش کرتے ہیں جس کا جواب آئے گا'ان کی کرپشن سامنے آئی تو ہم عدالت گئے'عظمی بخاری کے پاس ثبوت ہیں تو اینٹی کرپشن نیب اور ایف آئی اے کے پاس جائے۔شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ بے نامی اکاﺅنٹ ہولڈر ان کے ملازمین تھے، بینکرز کے رول پر ایف آئی اے نے رپورٹ اسٹیٹ بینک کو پیش کر دی، ایف آئی اے سمجھتا ہے کہ بینکرز کا کردار بطور ریگولیٹری تھا، بینکرز کے ملوث ہونے کا ثبوت نہیں ہے، اسٹیٹ بینک اپنی ریگولیٹری پالیسی کے تحت کارروائی کر سکتا ہے۔نواز شریف کی وطن واپسی سے متعلق سوال پر شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے بھائی کی ضمانت دی لیکن عدالتی حکم کی پاسداری نہیں کی، نواز شریف نے آج تک اپنی میڈیکل رپورٹس ہی جمع نہیں کروائی، نواز شریف نے صرف ایک میڈیکل لیٹر جمع کرایا۔شہزاد اکبر نے کہا کہ نواز شریف کا کیا علاج ہوا کچھ نہیں بتایا گیا، نواز شریف کے معاملے پر شہباز شریف پر توہین عدالت کی کارروائی ہو سکتی ہے، عدالت شہباز شریف کو پابند کر سکتی ہے کہ نواز شریف کو لایا جائے۔ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف ملک دشمن عناصر سے ملاقات کر سکتے ہیں تو واپس کیوں نہیں آسکتے۔
 یہ بھی پڑھیں۔اداکارہ سنی لیون شارک مچھلیوں میں گھر گئیں۔۔۔ ویڈیو نے سوشل میڈیا پر ہلچل مچا دی، مداح پریشان