ہمیں نئے اور پرانے پاکستان کی بحث کو چھوڑ کر "ہمارے پاکستان" کی بات کرنی چاہئے،آرمی چیف کا خطاب

Apr 14, 2023 | 17:33:PM
ہمیں نئے اور پرانے پاکستان کی بحث کو چھوڑ کر
کیپشن: آرمی چیف جنرل عاصم منیر، فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز)آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہاہے کہ ہمیں نئے اور پرانے پاکستان کی بحث کو چھوڑ کر "ہمارے پاکستان" کی بات کرنی چاہئے، پاکستان کے پاس وسائل اور افرادی قوت کی کوئی کمی نہیں ہے،عوام کے منتخب نمائندے منزل کا تعین کریں اور پاک فوج پاکستان کی ترقی اور کامیابی کے سفر میں انکا بھرپور ساتھ دیگی ،اراکین قومی اسمبلی نے ڈیسک بجا کر اور تالیوں سے آرمی چیف کے خیالات کا خیر مقدم کیا اور خراج تحسین پیش کیا۔

تفصیلات کے مطابق سپیکر راجہ پرویز اشرف کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کاان کیمرہ اجلاس ہوا، جس میں وزیراعظم شہبازشریف، آرمی چیف، عسکری حکام ، وفاقی وزرا، اتحادی جماعتوں کے ارکان اسمبلی نے شرکت کی۔
قومی سلامتی کے ان کیمرہ اجلاس میں آرمی چیف نے بریفنگ کے دوران سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کہاکہ دہشتگردوں کیخلاف یہ ایک کمپین ہے جو ریاست پاکستان کی پہلے سے منظورشدہ اور جاری سٹریٹیجی کا حصہ ہے، یہ حکمت عملی 'ڈیٹر، ڈائیلاگ اور ڈویلپمنٹ' پر مبنی ہے،اس کمپین میں سکیورٹی اداروں کے علاوہ قانونی ، معاشی، معاشرتی اور خارجہ جیسے حکومت کے تمام ضروری اجزا شامل ہوں گے۔
جنرل عاصم منیر نے کہاکہ یہ نیا آپریشن نہیں بلکہ whole of nation approach یعنی عوام کے غیر متزلزل اعتماد کی عکاسی کرتا ہے اور جس میں ریاست کے تمام عناصر شامل ہیں۔
آرمی چیف کاکہناتھا کہ اسوقت پاکستان میں الحمد للہ کوئی نو گو ایریا نہیں رہا، اس کامیابی کے پیچھے ایک کثیر تعداد شہداو غازیان کی ہے جنہوں نے اپنے خون سے اس وطن کی آبیاری کی،ان میں 80 ہزار سے زائدنے قربانیاں پیش کیں جن میں 20 ہزار سے زائد غازیان اور 10 ہزار سے زائد شہداکا خون شامل ہے۔
پاک فوج کے سپہ سالار نے کہاکہ دہشتگردوں کو ریاست کی رٹ کو تسلیم کرنے کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں،دہشتگردوںسے مذاکرات کا خمیازہ ان کی مزید گروہ بندی کی صورت میں سامنے آیا،کالعدم ٹی ٹی پی سے بات چیت غلطی تھی،ملک میں دائمی قیامِ امن کیلئے سیکیورٹی فورسز مستعد ہیں اس سلسلے میں روزانہ کی بنیاد پر انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن جاری ہیں۔
معزز اراکین کے خیالات کے اظہار کے بعد اپنی اختتامی گفتگو میں آرمی چیف نے کہا کہ ہمیں نئے اور پرانے پاکستان کی بحث کو چھوڑ کر "ہمارے پاکستان" کی بات کرنی چاہئے،پاکستان کے پاس وسائل اور افرادی قوت کی کوئی کمی نہیں ہے۔
آرمی چیف نے کہا کہ عوام کے منتخب نمائندے منزل کا تعین کریں اور پاک فوج پاکستان کی ترقی اور کامیابی کے سفر میں انکا بھرپور ساتھ دیگی ، اراکین قومی اسمبلی نے ڈیسک بجا کر اور تالیوں سے آرمی چیف کے خیالات کا خیر مقدم کیا اور خراج تحسین پیش کیا۔
قبل ازیں ذرائع کے مطابق آرمی چیف نے آئین کے 50 سال مکمل ہونے پر ارکان پارلیمنٹ کو مبارکباد دی، آرمی چیف نے 1973 کا آئین بنانے والوں کو بھی خراج تحسین پیش کیا۔
آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہاکہ عوام طاقت کا محور ہیں،آئین پاکستان اور پارلیمنٹ عوام کی رائے کا مظہر ہیں، آئین کے مطابق اختیار عوام کے منتخب نمائندوں کے ذریعے استعمال ہو گا۔
ذرائع کے مطابق پاک فوج کے سپہ سالار نے کہاکہ عوام اپنی رائے آئین اور پارلیمنٹ کے ذریعے استعمال کرتے ہیں،حاکمیت اعلیٰ اللہ تعالیٰ کی ہے، اللہ کے حکم سے ہی آئین کو اختیار ملا۔

یہ بھی پڑھیں:یااللہ رحم ، ایک بار پھر سے 7.0 شدت کا زلزلہ