سپریم کورٹ: نظرثانی درخواستوں پر سماعت، جسٹس فائز عیسیٰ اور انکی اہلیہ کے دلائل

Apr 13, 2021 | 16:00:PM
سپریم کورٹ: نظرثانی درخواستوں پر سماعت، جسٹس فائز عیسیٰ اور انکی اہلیہ کے دلائل
کیپشن: سپریم کورٹ آف پاکستان کے جج قاضی فائز عیسیٰ
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز)سپریم کورٹ میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیس میں نظرثانی درخواستوں پر سماعت کے دوران جسٹس فائز اور انکی اہلیہ نے دلائل دیئے۔

تفصیلات کے مطابق نظرثانی درخواستوں پر سماعت کے دوران جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ 27 دن بعد محفوظ فیصلہ سنایا گیا ہے، فیصلے کی تفصیلی وجوہات کب جاری ہوں گی؟۔جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہا کہ فیصلہ کتنے دن محفوظ رہا، یہ دنوں کی گنتی نہ کریں، فیصلہ سنانا ججز کی صوابدید ہے، مختصر فیصلے کی کاپی آپکو مل جائے گی، تفصیلی وجوہات جاننا آپ کا حق ہے۔اس موقع پر عدالت نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو نظرثانی کی درخواست پر دلائل دینے کی ہدایت کی۔اس دوران جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ سرینا عیسیٰ روسٹرم پر آگئیں جنہوں نے کہا کہ یہ عدلیہ کی تکریم کا کیس ہے۔جسٹس مقبول باقر نے کہا کہ آپ کی درخواست آج مقرر نہیں ہے۔سرینا عیسیٰ نے سوال کیا کہ رجسٹرار سے پوچھا جائے کہ میری درخواست مقرر کیوں نہیں کی؟جسٹس فائز عیسیٰ نے سوال کیا کہ کیا سپریم کورٹ رجسٹرار کی مرہونِ منت ہے؟ رجسٹرار کے خلاف بہت سخت الزامات پہلے ہی لگا چکا ہوں۔جسٹس مقبول باقر نے کہا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ! آپ اپنے کیس پر دلائل دیں۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ پہلے ہی کہا تھا کہ یہ عدلیہ کی عزت کا کیس ہے۔جسٹس عمر عطاء بندیال نے انہیں ہدایت کی کہ کل نظرِثانی کیس سنیں گے، تب تک باقی درخواستیں بھی مقرر ہو جائیں گی، کل دلائل تیار کر کے آئیں۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ ذہنی طور پر دلائل کیلئے تیار نہیں ہوں۔جسٹس قاضی امین نے استفسار کیا کہ کیا آپ تفصیلی فیصلے کے بعد نظرثانی پر دلائل دیں گے؟جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے جواب دیا کہ میرا انحصار عدالت پر ہے، اگر کہا گیا تو دلائل شروع کر دوں گا۔انکی اہلیہ سرینا عیسیٰ نے کہا کہ فواد چوہدری نے عدالت کو اسکینڈلائز کیا، مگر کوئی کارروائی نہیں ہوئی، یوسف رضا گیلانی اور دیگر سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کو توہینِ عدالت کی سزائیں سنائی گئیں، رجسٹرار نے فوادچوہدری کے خلاف توہینِ عدالت کیس کو سماعت کیلئے مقرر نہیں کیا۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ سمجھ نہیں آئی کہ توہین عدالت کی درخواستیں کیوں سماعت کے لیے مقرر نہیں ہوئیں؟۔جسٹس عمر عطاء بندیالِ نے کہا کہ آپ ذہنی طور پر دلائل کے لیے تیار ہو جائیں، توہین عدالت کی درخواستیں بھی سماعت کیلئے مقرر ہو جائیں گی۔اس موقع پر عدالت نے نظرثانی درخواستوں کی سماعت کل تک ملتوی کر دی۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان:صوبہ بلخ میں طالبان کا حملہ،10افغان فوجی مارے گئے