کالجز میں’ریگنگ کلچر‘ کو روکنے کیلئے انوکھا اقدام

Dec 12, 2022 | 17:08:PM
فائل فوٹو
کیپشن: کالجز میں’ریگنگ کلچر‘ کو روکنے کیلئے انوکھا اقدام
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک )بھارتی ریاست مدھیہ پردیش سے تعلق رکھنے والی کانسٹیبل شالنی چوہان نے ’ریگنگ کلچر‘ کے خلاف کریک ڈاؤن میں انوکھا لیکن بہت اہم کردار ادا کیا۔

بھارتی نجی میڈیا کے مطابق ایک 24 سالہ کانسٹیبل شالنی چوہان  ریگنگ کلچر کو روکنے کے لیےاہم کردار ادا کیا ہے۔رپورٹ کے مطابق وہ اس مقصد کے لیے 3 ماہ باقاعدگی سے ایک عام طالب علم کا روپ دھار کر کالج جاتی رہیں، وہاں اُنہوں نے دیگرطلبہ کے ساتھ کچھ وقت کلاسز میں گزارا، دوستیاں بنائیں، گپ شپ لگائی اور کالج میں بنائے اپنے نئے دوستوں کے ساتھ مل کر کلاسز ’بنک‘ بھی کیں۔

شالنی چوہان کا یوں کالج میں جانے کا مقصد تعلیم حاصل کرنا نہیں بلکہ بطور خفیہ پولیس آفیسر کیمپس سے ریگنگ کلچر کے ثبوت اکٹھے کرنا تھا۔ان 3 مہینوں میں شالنی چوہان نے 11 سینئر طلباء کی نشاندہی کی جو مبینہ طور پر فرسٹ ایئر کے طلباء کی وحشیانہ انداز میں ریگنگ کرنے میں ملوث تھے۔ 

شالنی چوہان کی جانب سے بنائی گئی اس رپورٹ کی بنیاد پر سینئرطلبہ کو کالج اور ہاسٹل سے 3 ماہ کے لیے معطل کر دیا گیا ہے۔

شالنی چوہان اور ان کے سینئر، انسپکٹر تہذیب قاضی نے میڈیا کو بتایا کہ اُنہوں نے کالج میں اس آپریشن کا آغاز کالج کےکچھ طلباء کی جانب سے شکایات موصول ہونے کے بعد کیا تھا۔