پی ڈی ایم میں اتحاد کا فقدان،جلد منتشر ہو جائے گی ،شاہ محمود

Jan 11, 2021 | 17:15:PM
 پی ڈی ایم میں اتحاد کا فقدان،جلد منتشر ہو جائے گی ،شاہ محمود
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24نیوز)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ حکومت مخالف اتحادپی ڈی ایم ایک مختلف خیال رکھنے والے لوگوں کا منفی اتحاد ہے، اس کا مقصد موجودہ حکومت کو زک پہنچانا اور اداروں پر دبائو ڈال کر اپنے کرپشن کیسز سے چھٹکارا حاصل کرنا ہے۔ یہ جلد منتشر ہوجائیں گے۔

 ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کے صدر مولانا فضل الرحمان کے 2 بڑے اعلان تھے، ایک یہ کہ اسمبلیوں سے مستعفی ہونا جبکہ دوسرا لانگ مارچ کرنا، تاہم جہاں تک استعفوں کا معاملہ ہے اس پر تو پیپلز پارٹی پہلے اور اب مسلم لیگ (ن) بھی پیچھے ہٹ گئی ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کا لانگ مارچ پر بھی اتفاق نہیں ہے، جب 31 جنوری کی ڈیڈ لائن ختم ہو گی تو یہ مل بیٹھیں گے اور پھر فیصلہ کریں گے، اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ ان کی صفوں میں اتحاد نہیں ہے۔
 انہوں نے کہا کہ دنیا دیکھ رہی ہے کہ بھارت اس خطے کے امن کو تہہ و بالا کرنے کی مسلسل کوششوں میں مصروف ہے۔ بھارت، پاکستان میں دہشت گردوں کی پشت پناہی کر رہا ہے اور وہ افغان امن عمل میں ایک اسپائلر کا کردار ادا کر رہا ہے اور وہ نہیں چاہتا کہ افغانستان میں امن و استحکام ہو۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ہر سفارتی محاذ پر بھارت کا مقابلہ کر رہا ہے، بھارت واویلا کر رہا ہے کہ اسے سلامتی کونسل کے غیرمستقل رکن ہونے کے ناطے بڑی کامیابی ملی ہے اور اسے 3 کمیٹیوں کی صدارت کا موقع ملے گا۔وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان بھی سلامتی کونسل کا غیرمستقل رکن رہا ہے اور اس حوالے سے پاکستان کو بھی اہم ذمہ داریاں ملیں، سلامتی کونسل میں تقریباً 30 کمیٹیاں اور ذیلی کمیٹیاں ہوتی ہیں جبکہ غیر مستقل رکن ہونے کے ناطے بھارت کو ذمہ داریاں ملنا کوئی اچھنبے کی بات نہیں ہے۔ دیکھنا یہ ہے کہ بھارت کی خواہش کیا تھی، اس کی خواہش تھی کہ اسے 1267 کی قدغن لگانے والی اہم کمیٹی کا رکن بنادیا جائے لیکن اسے ناکامی ہوئی، بھارت کی خواہش تھی کہ جوہری ہتھیاروں کی روک تھام کی کمیٹی کی صدارت اسے مل جائے جو نہیں ملی۔
اپنے بیان میں شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت چاہتا تھا کہ افغانستان کے حوالے سے کمیٹی میں شامل ہوجائے کیونکہ اسے افغانستان کے معاملات سے الگ تھلگ رکھا گیا ہے تاہم اس کی خواہش پوری نہیں ہوسکی۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ دنیا، سنتی سب کی ہے لیکن حقائق کو جانتی ہے اور سمجھتی ہے، ہم نے بھارت کی جانب سے دہشتگردوں کی پشت پناہی کے ناقابل تردید ثبوت پی-5 سمیت سب کے سامنے رکھے ہیںاور ہم بھارت کے عزائم کو بے نقاب کرتے رہیں گے، ہمارے اقوام متحدہ کی سطح پر، سلامتی کونسل کی سطح پر اپنے دوستوں کے ساتھ رابطے ہیں اور ہم اپنے مفادات کے تحفظ اور دفاع کی پوری صلاحیت رکھتے ہیں۔
 انہوں نے جوبائیڈن سے متعلق کہا کہ وہ یہاں کی بہت سی شخصیات سے شناسائی رکھتے ہیں، انہیں یہاں کے حالات و واقعات کا پورا ادراک ہے، ہم بھی ان کی سوچ اور اقدار کو سمجھتے ہیں اور جیسے ہی امریکا میں نئی انتظامیہ منصب سنبھالے گی ہم ان کے ساتھ رابطہ کریں گے جبکہ اس حوالے سے عنقریب نئے سیکریٹری آف اسٹیٹ انتھونی بلنکن کو خط بھی لکھوں گا۔