اسٹیبلشمنٹ سے پوچھتاہوں اب آپ کوفکر نہیں ،ملک کدھر جارہاہے، عمران خان

Dec 11, 2022 | 18:30:PM
تحریک انصاف، چیئرمین عمران خان، اسی ماہ اسمبلیوں، نکلنے کا اعلان،
کیپشن: عمران خان(فائل فوٹو)
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز)تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اسی ماہ اسمبلیوں سے نکل جانے کااعلان کر دیا،چیئر مین پی ٹی آئی نے ایک بار پھر اداروں کیلئے سخت زبان استعمال کرتے ہوئے کہاکہ سب جانتے ہیں ایک طاقتور شخصیت نے انہیں این آر او2 دیا،اسٹیبلشمنٹ سے پوچھتاہوں اب آپ کوفکر نہیں ہے کہ ملک کدھر جارہاہے۔
 عمران خان نے ایک بار پھر ڈیفالٹ کی کہانی دہراتے ہوئے کہاکہ یہ حکومت جتنی دیر رہے گی ملک میں معاشی بحران رہے گا،سیاسی استحکام تک معاشی استحکام نہیں آسکتا،عمران خان کی گھڑی کے معاملے پر میڈیاپر تنقیدکرتے ہوئے کہا کہ میری گھڑی میری مرضی، گھڑی پر شور مچایاہواہے ،میری گھڑی تھی ،اسے بیچوں یارکھوں،چینلزمہنگائی پر بات کرنے کی بجائے گھڑی کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان نے کہاکہ ملک تباہی کی طرف جا رہا ہے ،جس طرف ملک جا رہا ہے قوم کو آگاہ کرنا چاہتا ہوں،ان کاکہناتھا کہ شریف خاندان نے اپنے فرنٹ مین اسحاق ڈار کی مدد سے منی لانڈنگ کی،چوری کے پیسے سے باہر بڑی بڑی پراپرٹیز بنائی گئیں،اگر ملک ڈیفالٹ کر گیا تو ان لوگوں کو کوئی فرق نہیں پڑے گا ،ان کا سارا پیسہ ڈالروں میں باہر پڑا ہے ،ملک اگر ڈیفالٹ کی طرف چلا گیا تو یہ ہم سب کیلئے بہت نقصان ہوگا۔
چیئرمین تحریک انصاف نے کہاکہ ڈیفالٹ ملک میں کوئی سرمایہ کاری نہیں کرتا،قوم کو سمجھنا چاہیے کہ ملک کے ساتھ کیا ہو رہا ہے ،ملک ڈیفالٹ کرنے کے منفی اثرات پڑیں گے،
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہاکہ ہمارے اوپر چوروں کا ٹولہ مسلط کیا گیا،
انہوں نے کہاکہ جب ہمیں حکومت ملی تو ملک پر تاریخ کاسب سے بڑا قرضہ تھا، 2018میں پاکستان کو کرنٹ ڈیفیسٹ کامسئلہ تھا،جب ہماری حکومت کو ہٹایا گیا تب ملکی گروتھ 6فیصد تھی،ایکسپورٹ کے بڑھنے سے ملکی دولت میں اضافہ ہوتا ہے،کورونا نے بھارت اوریران کی معیشت کو تباہ کیا، ابھی تک کورونا کے دنیا میں اثرات ہیں،کورونا کے باوجو دہم نے اپنی معیشت بچائی۔
عمران خان نے کہاکہ بیرون ملک پاکستانیوں کو سب سے زیادہ ہم پر اعتماد تھا،ہمارے دور میں گندم کی ریکارڈ پیداوار27.5ملین ٹن تھی، ن لیگ نے کوئی ڈیم نہیں بنایا،ہم نے 6ڈیمز پر کام شروع کیا،ہمارے دور میں مہنگائی کا سب سے زیادہ شور مچایا ہوا تھا،آج لوگوں کا معاشی قتل ہو رہا ہے، ہمارے دور میں بلاول بھٹو نے مہنگائی کیخلاف مارچ کیا،پاکستان میں 50سا ل میں سب سے زیادہ مہنگائی ہے،انہیں مہنگائی کی بجائے عمران خان کی گھڑی کی پڑی ہوئی ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہاکہ میری اپنی گھڑی ہے چاہے بیچوں یا جوبھی کریں،ملک میں اس وقت مہنگائی دگنی ہوگئی ہے،ہمارے دورحکومت میں مہنگائی تیل کی وجہ سے تھی،آج عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں نیچے آگئی ہیں،انہوں نے کہاکہ 60کی دہائی کے بعد کسی حکومت نے کوشش نہیں کی کہ ملکی ایکسپورٹ بڑھیں،جب تک ایکسپورٹ نہیں بڑھیں گی ملک ایشین ٹائیگر نہیں بن سکتا،ہماری ایکسپورٹ بڑھنے کی بجائے نیچے جارہی ہے، ہر مہینے پاکستان کی ایکسپورٹ میں 18فیصدکمی ہورہی ہے،اگر ہماری حکومت رہتی تو ایکسپورٹ 38ارب ڈالر تک جاتی۔
انہوں نے کہاکہ اوورسیز پاکستانیوں کو اس حکومت پر اعتماد نہیں،ایکسپورٹ اور ریمیٹنس نہیں بڑھیں گی توملکی قرضے کیسے ادا ہوں گے؟میں اپنی ذات اور تحریک انصاف کیلئے الیکشن کی بات نہیں کر رہا ہوں،میں الیکشن کی بات اپنی ذات نہیں بلکہ ملک کیلئے کررہا ہوں،جب بھی الیکشن ہوں گے جیتنا ہم نے ہی ہے،ان کاکہناتھا کہ سیاسی استحکام کے بغیر معاشی استحکام آہی نہیں سکتا، میچ اب یہ کھیل نہیں سکتے،36 میں سے 29ضمنی الیکشن ہم جیتے،ان کے ساتھ پوری حکومتی مشینری تھی۔
انہوں نے کہاکہ ہمیں کیا گیا تھا کہ سلیکٹڈ ہے، اب تو کسی کو شک نہیں ہونا چاہئے کون سلیکٹڈ ہیں؟الیکشن کا نہ ہونے سے پی ٹی آئی کو نہیں ملک کونقصان ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان کو بڑا جھٹکا ، اہم رہنما نے پارٹی عہدے سے استعفیٰ دیدیا