(24نیوز)پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ ہم اخلاص کے ساتھ چاہتے ہیں افغان مسئلے کا سیاسی حل تلاش کیا جائے،افغانستان میں دیرپا امن کے لئے سب قوتوں کو اپنا اجتماعی کردار ادا کرنا ہوگا، پاکستان نے افغان امن عمل کی سہولت کاری کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھایا۔ کوویڈ، مون سون اور قومی پولیو مہم میں سول انتظامیہ کی مدد جاری رکھی جائے گی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی صدارت میں کور کمانڈر کانفرنس کا انعقاد ہوا، کانفرنس میں شرکا نے عالمی علاقائی اور ملکی صورتحال کا اجمالی جائزہ لیا، فورم کو پاک افغان بارڈر صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ شرکا نے افغانستان کی صورتحال کے پاکستان پر اثرات خاص طور پر ویسٹرن زون کے حالات اور بدلتی صورتحال میں پیدا شدہ حالات اور چیلنجز سے نمٹنے کے لئے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق مو¿ثر بارڈر کنٹرول کےلئے کوششوں اور جامع بارڈر منیجمنٹ رجیم پر آرمی چیف نے اطمینان کا اظہار کیا۔
کانفرنس میں آرمی چیف نے مغربی بارڈرز پر چوکس رہنے کی ہدایت کی اور پاکستان کے امن، کونیکٹیویٹی اور مشترکہ خوشحالی کے وژن کا اعادہ کیا۔ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان کو درپیش ہمہ جہتی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے فورم نے اجتماعی قومی سوچ اپنانے پر زور دیا، کوویڈ، مون سون اور قومی پولیو مہم میں سول انتظامیہ کی مدد جاری رکھی جائے گی، آرمی چیف نے تیاریوں کے اعلیٰ معیار کو سراہا۔
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ پاکستان نے افغان امن عمل کی سہولت کاری کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھایا ہے، ہم اخلاص کے ساتھ چاہتے ہیں کہ افغان مسئلہ کا سیاسی حل تلاش کیا جائے، افغانستان میں دیرپا امن کے لئے سب قوتوں کو اپنا اجتماعی کردار ادا کرنا ہوگا، یہ خطے کے استحکام کے لئے اہم ہے۔جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ اسپائلرز کا مقابلہ کرنے کےلئے غلط فہمیوں اور دوستوں کو قربانی کا بکرا بنانے سے اجتناب کرنا ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں:نواز شر یف کے نوا سے جنید صفدر کا نکا ح 22 اگست کو لندن میں ہو گا