چیئرمین پیمرا کوچینل کا براڈ کاسٹ لائسنس معطل کرنے کا بلا روک ٹوک اختیارنہیں دیاجاسکتا، سپریم کورٹ

Nov 10, 2022 | 20:22:PM
 چیئرمین پیمرا کوچینل کا براڈ کاسٹ لائسنس معطل کرنے کا بلا روک ٹوک اختیارنہیں دیاجاسکتا، سپریم کورٹ
کیپشن: فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24نیوز) سپریم کورٹ نےپیمرا کے خلاف فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہہ چیئرمین پیمرا کوچینل کا براڈ کاسٹ لائسنس معطل کرنے کا بلا روک ٹوک اختیارنہیں دیاجاسکتا۔ پیمرا نے چوبیس مئی دوہزاربیس کو ایک میٹنگ میں چینل کے نشریاتی لائسنس معطلی کااختیار صرف چیئرمین پیمرا کو دے دیا تھا۔ جس کے بعد چیئرمین پیمرا نے اپنی مرضی کےمطابق مختلف چینلز کے نشریاتی لائسنس معطل کردئیے تھے۔ پاکستان براڈ کاسٹرز ایسوسی ایشن نے چیئرمین پیمرا کو دئیے گئے معطلی کے اختیار کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کیاتھا جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں ڈویڑن بنچ نے تیرہ اگست دوہزار اکیس کے فیصلے میں یہ اختیار چیئرمین پیمرا کو دینا غیرقانونی قراردیاتھا اور ہدایت کی تھی کہ جب تک اس صوابدید سےمتعلق قواعد وضع نہیں کیے جاتے چیئرمین پیمرا کو ایسا کوئی اختیارحاصل نہیں ہوگا۔
پیمرا نے سندھ ہائیکورٹ کے اس فیصلے کےخلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی جو جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں جسٹس منیب اختر اور جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی پر مشتمل تین رکنی بنچ کےسامنے زیرسماعت آئی پیمرا کے وکیل نے مو¿قف اختیارکیا کہ چیئرمین پیمرا کومعطلی کا اختیاردینامکمل طورپر قانونی ہے۔
سماعت کےدوران جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے آبزرویشن میں کہا کہ اگر اس کی اجازت دی گئی تو یہ چیئرمین پیمرا کی امریت کی طرف ایک قدم ہوگا اور اس سےپیمرا اتھارٹی کی اجتماعی دانش تباہ ہوجائے گی۔
جسٹس منیب اختر نے آبزرویشن دی کہ اگر ایسا بے لگام اختیار دینے کی اجازت دی جاتی ہےتو کل پیمرا ملازمین کی برطرفی کا اختیار بھی کسی کو بھی دےسکتاہے یہاں تک ہے باہر کے لوگوں کو بھی معطل کرنے کیلئے صوابدیدی اختیار قواعد و ضوابط کے ڈھانچے کےساتھ ہونا چاہیے ورنہ یہ آرٹیکل انیس کےتحت ا?زادی اظہار کے بنیادی حق کو شدید نقصان ہپنچاسکتاہے۔
معطلی کااختیار براڈ کاسٹ لائسنس کو متاثرکرنےوالی سخت طاقت ہے اور قواعد کی تشکیل کے بغیر اسے کسی کو نہیں دیاجاسکتا
پاکستان براڈ کاسٹرز ایسوسی ایشن کے وکیل فیصل صدیقی نے دلائل میں کہا کہ یہ اختیار چیئرمین پیمرا کی آمریت کاسبب بنے گا۔اگر اس کی اجازت دی گئی اور براڈ کاسٹ لائسنس تھوڑی دیر کیلئے بھی معطل ہوا تو چینل بند ہوسکتاہے اور نیوز چینل کاکاروبار تباہ ہوسکتاہے۔
تمام فریقین کو سننے کے بعد سپریم کورٹ نے پیمرا کی اپیل خارج کردی اور سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ برقراررکھا جس کے مطابق قواعد تشکیل دئیے بغیر چیئرمین پیمرا کو معطلی کا اختیار دینا غیرقانونی ہے۔