بلوں کی منظوری میں ناکامی کا خوف۔۔حکومت نے پالیمنٹ کا بلایا گیا اجلاس ہی موخر کر دیا

Nov 10, 2021 | 17:37:PM
پارلیمنٹ۔اجلاس۔ملتوی۔اتحادی
کیپشن: فواد چودھری۔فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24نیوز)اپوزیشن اور اتحادیوں کے تحفظات اور مخالفت کے بعد ناکامی کے خدشے کے پیش نظرانتخابی اصلاحات سمیت متعدد بلوں کی منظوری کے معاملے پر حکومت نے گھٹنے ٹیک دیئے اور 11نومبر کو بلایا گیا پارلیمنٹ کا اجلاس موخر کر دیا۔اس حوالے سے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری نے کہا ہے کہ انتخابی اصلاحات ملک کے مستقبل کا معاملہ ہے۔ہم نیک نیتی سے کوشش کر رہے ہیں کہ ان معاملات پر اتفاق رائے پیدا ہو۔
اس سلسلے میں اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو اپوزیشن سے ایک بار پھر رابطہ کرنے کا کہا گیا ہے،تا کہ ایک متفقہ انتخابی اصلاحات کا بل لایا جا سکے، اس لئے مشترکہ اجلاس کو فی الحال مو خر کیا جا رہا ہے، انہوں نے کہا ہمیں امید ہے اپوزیشن ان اہم اصلاحات پر سنجیدگی سے غور کرے گی ، اور ہم پاکستان کے مستقبل کیلئے ایک مشترکہ لائحہ عمل اختیار کر پائیں گے،تاہم انہوں نے کہا کہ ایسا نہ ہونے کی صورت میں ہم اصلاحات سے پیچھے نہیں ہٹ سکتے۔

ذرائع کے مطابق حکومت کو مشترکہ اجلاس میں عددی برتری پوری نا ہونے  پر اجلاس موخر کرنا پڑا،حکومت کو خدشہ تھا کہ وہ مشترکہ اجلاس میں قانون سازی پوری کرنے کے لیے عددی نمبرز پورے نہیں کر پائے گی  کیونکہ اتحادیوں نے مشترکہ اجلاس میں حمایت سے معذرت کردی تھی،حکومت کو حکومتی اور اتحادی جماعتوں کے کئی ارکان کی عدم شرکت کا خدشہ تھا۔گزشتہ روز بھی قومی اسمبلی میں حکومت کو 2 بلز پر شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ذرائع کے مطابق حکومت اس دوران اپنے ناراض ارکان اور اتحادیوں کو منانے کی کوشش کرے گی ۔

واضح رہے کہ منگل کوحکومت کی اتحادی جماعتوں ق لیگ اور ایم کیو ایم نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین( ای وی ایم) پر دی جانے والی حکومتی بریفنگ پر اپنے تحفظات سامنے رکھ دیئے تھے ، اتحادیوں نے شاہ محمود قریشی، شبلی فراز اور دیگر کو صاف جواب دیتے ہوئے کہا کہ آپ ہمارے گلے پر انگوٹھا رکھ کر کام لے رہے ہیں۔
ق لیگ کے طارق بشیر چیمہ نے کہا تھا کہ ای وی ایم پر آپ لوگوں کو پہلے بریفنگ دینی چاہئے تھی۔ ہمیں لاہور جا کر اپنی قیادت سے مشاورت کرنی ہے کہ ہم نے اس بل کو اسپورٹ کرنا ہے یا نہیں، انہوں نے ووٹنگ میں حمایت کا فیصلہ قیادت پر چھوڑ دیا، ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم نے بھی ای وی ایم کے معاملے پر ناراضگی کا اظہار کر دیا ہمیں کسی بھی معاملے پر اعتماد میں نہیں لیا جاتا ،ہمیں شام کو پارلیمنٹ اجلاس کا بتایا جاتا ہے کہ صبح سیشن ہے۔ایم کیو ایم ارکان نے کہا یہ پاکستان کے مستقبل کا معاملہ ہے اس میں جلد بازی کیوں، ایم کیو ایم کو بھی اس بریفنگ پر تحفظات ہیں، ہم نے بھی اپنی قیادت سے مشاورت کے بعد ووٹ دینا ہے۔
ساتھ ہی جی ڈی اے نے بھی ای وی ایم کے معاملے پر سوالات اٹھا دیئے اور کہا آپ نے اگر دھاندلی روکنی ہے تو پہلے نادرا کے 40 لاکھ بوگس ووٹ لسٹوں کو ختم کریں، سائرہ بانو نے کہا میرے والد فوت ہو چکے ہیں لیکن گزشتہ دس سالوں سے ان کا ووٹ کاسٹ ہو رہا ہے ، انہوں نے ای وی ایم پر تنقید کرتے ہوئے کہا فون سم نکلوانے کیلئے ربڑ کا انگوٹھا استعمال ہوتا ہے تو ووٹ کیلئے بھی ربڑ کا انگوٹھا بن سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں۔ اداکارہ امرخان کا ایوارڈز تقریب میں زبردست ڈانس۔۔مداح حیران۔۔ ویڈیو وائرل