پی ٹی آئی کے اہم لیڈروں کو گرفتار کرنے کا فیصلہ ، لسٹ تیار کر لی گئی

May 10, 2023 | 22:54:PM
 پی ٹی آئی کے اہم لیڈروں کو گرفتار کرنے کا فیصلہ ، لسٹ تیار کر لی گئی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز ) چیئر مین پاکستان تحریک انصاف عمران خان  کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں پی ٹی آئی کارکنوں  کی جانب سے پر تشدد مظاہروں پر  حکومت نے سخت تادیبی کارروائی کا فیصلہ کرتے ہوئے اہم رہنماوں کو گرفتار کرنےکی ٹھان لی ہے۔

تفصیلات کے مطابق حکومت نے پی ٹی آئی کے اہم لیڈروں کو گرفتار کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس کیلئے لسٹیں بھی مرتب کر لی گئی ہیں ،  پی ٹی آئی رہنماوں پر مالی بد عنوانی اور  اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے   جیسے کیسز سامنے آئے ہیں ، جس کے بعد  اہم رہنما اور ان کے سرکاری سہولت کار اینٹی کرپشن کے ریڈار پر آ گئے ہیں، سب سے پہلا نمبر  سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی اور ان کے بیٹے  چودھری مونس الٰہی کا بتایا جا رہا ہے جن پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے قریبی دوست اور فرنٹ مین زبیر خان  کے ذریعے لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے ذمے ایک غیر ملکی کمپنی کو واجب الادا رقم 2 ارب90کروڑ کی ادائیگی کے عوض ساڑھے 12کروڑ روپے رشوت وصول کی ۔

 پرویز الٰہی اینڈ کمپنی کے بعد باری سابق وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد  کی ہو گی جن کے گرد گھیرا تنگ کرنے کی تیاری مکمل ہے ان پر الزام ہے کہ انہوں نے ایکسپو سنٹر لاہور میں کورونا وباءکے دوران کورنٹائن سنٹر میں کروڑوں کی کرپشن   کی ، سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ سے  کرپشن سے متعلق جواب طلب کر لیا گیا ہے اور بتایا جا رہا ہے کہ پی ٹی آئی کی سینئر خاتون رہنما کو بھی گرفتار کر کے جیل میں بند کیا جائیگا۔ 

اینٹی کرپشن کے ریڈار پر تیسرا نمبر سابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار  کا ہے جن پر الزام ہے کہ انہوں نے ’’قصبہ بارتھی ‘‘میں اپنی رہائش کے قریب پرائیویٹ زمین پر سرکاری پیسوں سے ہال تعمیر  کیا جس پر 2کروڑ 44لاکھ روپے خرچہ آیا تھا، سرکاری پیسوں کو ذاتی استعمال کرنےپر ان کو حوالات میں بند کرنے کا فیصلہ ہو چکا ہےان کے بعد نمبر سابق وزیر خزانہ پنجاب ہاشم جواں بخت کا بتایا جا رہا ہے جن پر الزام ہے کہ انہوں نے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کی سکیموں میں فرنٹ مینوں کے ذریعے ٹھیکے داروں کو مارکیٹ ریٹ سے زیادہ پر ٹھیکے دیے اور ان سے کمشن حاصل کیا۔

سابق وفاقی وزیر زرتاج گل اور انکے خاوند ہمایوں اخوند کو بھی جیل یاترا پر بھیجنے کی تیاری ہو چکی ہے، ممکنہ طور پر دونوں میں سے ایک یا پھر دونوں کو  ہی جیل یاترا پربھیجا جا سکتا ہے ، دونوں پر الزام ہے کہ  پی ٹی آئی رہنما وں نے ترقیاتی سکیموں کے فنڈز کی فراہمی پر ٹھیکیداروں سے 10 فیصد کمیشن لیا اور تونسہ میں بھارتی سے کھرڑ بزدار تک 70 کروڑ روپے کی لاگت سے 50 کلومیٹر طویل سڑک کی تعمیر میں کرپشن کی اس کے علاوہ ان پر قبرستان کی چار دیواری کی تعمیر کے لئے 6کروڑ کے ٹھیکے میں کک بیکس کا بھی الزام ہے ۔

پنجاب کے علاوہ یہ کارروائی سندھ کے پی ٹی آئی رہنماوں کے خلاف بھی کیے جانے کا امکان ہے جن میں پہلا نمبر سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل ہے، جن پر الزام ہے کہ انہوں نے اور ایم این اے تحریک انصاف عامر محمود کیانی نے عبداللہ سٹی کے نام سے راولپنڈی میں غیر قانونی ہاوسنگ سوسائٹی بنائی اور بغیر نقشہ غیر قانونی طور پر ڈویلپمنٹ کی اور پھر سوسائٹی کا نام تبدیل کر سادہ لوح شہریوں  سے ان کی جمع پونجی تک چھین لی گئی ۔ 

 واضح رہے کہ چیئر مین پی ٹی آئی کے بعد آج صبح پاکستان تحریک انصاف کے جنرل سیکریٹری اسد عمر کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہےاور پھر وائس چیئرمین پی ٹی آئی اسد عمر کو بھی گرفتارکرنے کی خبریں سامنےآئیں لیکن پھر پی ٹی آئی کی جانب سے ان خبروں کی تردید کر دی گئی ۔