عمران خان 8 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

May 10, 2023 | 09:27:AM
عمران خان 8 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(احتشام کیانی، فرزانہ صدیق)عمران خان 8 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے ، احتساب عدالت کے جج محمد بشیر  نے محفوظ فیصلہ سنادیا ۔

سماعت کے دوران ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب نے کہا کہ عمران خان کو گرفتاری کے وقت وارنٹ دیئے گئے تھے، جبکہ عمران خان نے کہا کہ مجھے وارنٹ گرفتاری کے وقت نہیں بلکہ نیب پہنچ کر دیئے گئے،ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب نے کہا کہ عمران خان کے وکلاء کو ضروری دستاویزات فراہم کر دیئے جائیں گے۔

ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب سردار مظفر نے عدالت کو بتایا کہ برطانیہ میں نیشنل کرائم ایجنسی نے رقم ریکور کی،ریکور کی گئی رقم حکومت پاکستان کو واپس بھیجی گئی،واپس بھیجی گئی رقم بدنیتی سے بحریہ ٹاؤن کے کھاتے میں ڈال دی گئی، برطانیہ سے واپس بھیجی گئی رقم حکومت پاکستان کو فراہم نہیں کی گئی۔ نیب حکام پی ٹی آئی چیئرمین کا 14 روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کرنے کیلئے درخواست دے  دی۔عدالت نے 14 کے بجائے 8 روزہ ریمانڈ دیا ہے۔

مجھے 24 گھنٹے سے واش روم بھی نہیں جانے دیا گیا، عمران خان

 عمران خان نے احتساب عدالت کے سامنے بیان دیا ہے کہ مجھے 24 گھنٹے سے واش روم بھی نہیں جانے دیا گیا، میرے معالج ڈاکٹر فیصل کو بلایا جائے،ڈر ہے میرے ساتھ مقصود چپڑاسی والا کام نہ ہو۔یہ انجکشن لگاتے ہیں، بندہ آہستہ آہستہ مر جاتا ہے۔

عمران خان کے وکیل خواجہ حارث نے دلائل دیتے ہوئے کہا ہے کہ القادر ٹرسٹ کی زمین پر بلڈنگ بنی ہوئی ہے،ٹرسٹ میں لوگ مفت تعلیم حاصل کر رہے ہیں،ٹرسٹ کا ایک لیگل پرسن ہوتا ہے جو پبلک آفس ہولڈر نہیں ہوتا، عمران خان اس وقت پبلک آفس ہولڈر نہیں ہیں، پراسیکیوٹر نیب کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ عمران خان کی گرفتاری کو قانونی قرار دے چکی ہے۔

میڈیل بورڈ نے عمران خان کو تندرست قرار دے دیا 

عمران خان کا طبی معائنہ مکمل، میڈیل بورڈ نے عمران خان کو تندرست قرار دے دیا ،بورڈ زرائع کے مطابق عمران خان کا بی پی لیول اور شوگر لیول نارمل ہے،میڈیکل بورڈ نے عمران خان کی میڈیکل رپورٹ نیب حکام کے حوالے کر دی۔

نیوگیسٹ ہاؤس پولیس لائن کو ایک مرتبہ کیلئے عدالت کا درجہ دے دیا گیا جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔نوٹیفکیشن کے مطابق عمران خان کو ایف 8 اور جی 11 کے بجائے نیوگیسٹ ہاؤس پولیس لائنز ہی میں پیش کیا جائے گا، ان کو احتساب عدالت اور جوڈیشل مجسٹریٹ کے روبرو پیش کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیے: اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کی گرفتاری قانونی قرار دے دی

ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان کو نیب آفس کے بجائے حفاظتی اقدام کے تحت پولیس لائنز میں رکھا گیا ہے، ان کو گرفتاری کے بعد نیب آفس اور پھر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا تھا۔

پولیس حکام کے مطابق خصوصی عدالت میں داخلے کی رسائی عدالتی لسٹ کے مطابق ہوگی اور عمران خان کی پیشی کے حوالے سے کوریج کی اجازت جج صاحبان کی مرضی کے مطابق ہوگی۔

خیال رہے کہ سربراہ پی ٹی آئی عمران خان توشہ خانہ اور القادر ٹرسٹ کیس کی سماعت کیلئےپولیس لائنز منتقل کیا گیا ہےجہاں نیب جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرے گا۔

اس موقع پر پولیس لائنز کے باہر سیکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات کیے گئے ہیں جہاں رینجرز بھی تعینات ہیں اور سی سی ٹی وی اور ڈرون کیمروں کی مدد سے چاروں اطراف کی مانیٹرنگ کی جارہی ہے۔